وزارت دفاع
ہندوستانی فوج چانکیہ دفاعی ڈائیلاگ(مکالمے) کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی کرے گی: اسٹریٹجک بصیرت کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم
Posted On:
23 OCT 2024 5:19PM by PIB Delhi
بھارتی فوج 24 اور 25 اکتوبر 2024 کو نئی دہلی کے مانیک شا مرکز میں اپنے بین الاقوامی سیمینار، چانکیہ دفاعی مکالمے کا دوسرا ایڈیشن منعقد کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کا تھیم "قوم کی تعمیر میں محرکات: جامع سیکیورٹی کے ذریعے ترقی کو فروغ دینا" ہے، یہ اعلیٰ پروفائل ایونٹ قومی اور بین الاقوامی پالیسی سازی میں سیکیورٹی کی حرکیات کے انضمام پر اہم بحثوں کی سہولت فراہم کرے گا، اور پائیدار اور جامع ترقی کے لیے وژنری حکمت عملی وضع کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔
یہ دو روزہ ایونٹ پالیسی سازوں، اسٹریٹجک سوچنے والوں، ماہرین تعلیم، دفاعی اہلکاروں، سابق فوجیوں، سائنسدانوں، اور ایس ایم ایز کا ایک غیر معمولی گروپ اکٹھا کرے گا۔ اس میں امریکہ، روس، اسرائیل، اور سری لنکا سے اہم مقررین شامل ہوں گے۔ یہ مکالمہ بھارت کے وکست بھارت @2047 کی طرف اسٹریٹجک راستوں کا جائزہ لیتے ہوئے جامع سیکیورٹی کے قومی ترقی میں کردار پر توجہ مرکوز کرے گا۔
عزت مآب وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ اس ایونٹ کا آغاز کریں گے، جہاں وہ بھارتی فوج کی گرین انیشیٹو 1.0 اور ڈیجیٹائزیشن آف آئی اے 1.0 بھی متعارف کرائیں گے۔ وہ 'بھارت کے ترقی اور سیکیورٹی کے وژن' پر ایک اہم تقریر کریں گے، جس میں وکست بھارت @2047 کے حصول میں جامع سیکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔ جنرل اپندر دیوی دی، چیف آف آرمی اسٹاف، بھی سامعین سے خطاب کریں گے، جو قوم کی تعمیر میں بھارتی فوج کے اہم کردار کو اجاگر کریں گے، بشمول خود انحصاری بھارت کے ساتھ ہم آہنگ اقدامات۔
چانکیہ دفاعی مکالمے میں چھ ماہرین کی قیادت میں سیشن ہوں گے، جو جامع سیکیورٹی کے اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کریں گے:
سیشن 1: جغرافیائی سیاسی حرکیات (جیوپولیٹیکل ڈائنمکس): بین الاقوامی میدان میں نیویگیشن
یہ سیشن جغرافیائی منظرنامے میں تبدیلیوں اور قوموں کے اسٹریٹجک شراکت داریوں کی نیویگیشن کے طریقوں کا جائزہ لے گا، جبکہ قومی مفادات اور عالمی مقاصد کے درمیان توازن قائم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ پینل بھارتی اسٹریٹجک پوزیشننگ پر عالمی طاقت کے ڈھانچوں کے اثرات کا جائزہ لے گا، جس میں بڑھتے ہوئے اتحادیوں اور کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔
ماڈریٹر : مس پالکی شرما (نیٹ ورک 18)
پینلسٹ:
- مس لیزا کرٹس (نئی امریکی سیکیورٹی کے لیے سینٹر‘ مرکز’)
- مس کارس وٹی (سگنل گروپ، اسرائیل)
- سفیر کنول سیبل (سابقہ سیکرٹری خارجہ، حکومت ہند)
پینل جغرافیائی تبدیلیوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرے گا، جو بھارت کے انڈو-پیسفک میں کردار، عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات، اور ان کے قومی سیکیورٹی اور ترقی کے اہداف کے لیے مواقع اور چیلنجز کو اجاگر کرے گا۔
سیشن 2: اقتصادی ترقی کی حکمت عملیاں اور قومی سیکیورٹی کی ضروریات
یہ سیشن اقتصادی ترقی اور قومی سیکیورٹی کے باہمی تعلق کا جائزہ لے گا، جس میں ایک مضبوط دفاعی حیثیت کے لیے مضبوط معیشت کی اہمیت کو دریافت کیا جائے گا۔ پینلسٹ قومی سیکیورٹی کی ضروریات کے ساتھ اقتصادی پالیسیوں کے انضمام کی حکمت عملیوں پر گفتگو کریں گے، اور بھارت اپنی بڑھتی ہوئی اقتصادی قوت کو عالمی اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے کیسے استعمال کر سکتا ہے۔
ماڈریٹر : مس گوری دیوی دی (این ڈی ٹی وی)
پینلسٹ:
- جناب اسنگا ابیا گونا سیکرا (آئی ایم ایف تکنیکی مشیر)
- ڈاکٹر جی ایس ریڈی (سابقہ سائنسی مشیر وزیراعظم)
- ڈاکٹر سنجیو سنیال (وزیراعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن)
اہم موضوعات میں اقتصادی اصلاحات کا فائدہ اٹھانا، گھریلو صنعتی صلاحیتوں میں اضافہ، اور خود انحصاری بھارت کی اسکیم کے تحت دفاعی پیداوار کے ساتھ اقتصادی ترقی کو ہم آہنگ کرنا شامل ہوں گے۔ یہ سیشن یہ بھی دیکھے گا کہ اقتصادی استحکام بیرونی خطرات کے خلاف کیسے ایک رکاوٹ کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
سیشن 3: ماحولیاتی پائیداری: ترقی اور ماحولیاتی مسائل کے درمیان توازن
آب و ہوا کی تبدیلی پر بڑھتی ہوئی عالمی توجہ کے ساتھ، یہ سیشن اقتصادی ترقی کے ساتھ ماحولیاتی پائیداری کے توازن کی ضرورت کا جائزہ لے گا۔ یہ بحث کرے گا کہ بھارت کس طرح ترقی کے اہداف حاصل کر سکتا ہے جبکہ ماحولیاتی مسائل کا بھی خیال رکھا جا سکے، خاص طور پر قومی سیکیورٹی کے تناظر میں۔
ماڈریٹر: ڈاکٹر تارا کارتھا (ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ اکیڈمکس،سی ایل اے ڈبلیو ایس)
پینلسٹ:
- مس الزبتھ تھیلکیڈ (اسٹمسن سینٹر، امریکہ)
- جناب روشیکیش چوان (ہیبی ٹیٹس ٹرسٹ)
- لیفٹیننٹ جنرل ایس اے حسنین (ریٹائرڈ)
پینلسٹ یہ بات چیت کریں گے کہ پائیدار ترقی وسائل کی بنیاد پر تنازعات کو کم کرنے، آفات کی تیاری کو بڑھانے، اور آنے والی نسلوں کی بھلائی کو یقینی بنانے کے ذریعے طویل مدتی سیکیورٹی میں کس طرح مددگار ہو سکتی ہے۔ یہ سیشن خاص طور پر اعلیٰ بلندی اور ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں میں ماحولیاتی تحفظ میں فوج کے کردار پر زور دے گا۔
سیشن 4: سماجی ہم آہنگی اور جامع ترقی: ایک محفوظ قوم کے ستون
یہ سیشن قومی سیکیورٹی کے لیے سماجی اتحاد اور جامع ترقی کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ پینل دیکھے گا کہ داخلی سیکیورٹی کو سماجی ہم آہنگی، اقتصادی عدم مساوات کا خاتمہ، اور تمام طبقات کی ترقی کو فروغ دے کر کیسے مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
ماڈرٹر: جناب آر آر سوین (سابق ڈی جی پی جے این کے پولیس)
پینلسٹ:
- ڈاکٹر سودھانشو تری ویدی (پارلیمنٹ کے رکن)
- مس میناکشی لیکھی (سابق ایم پی اور وکیل)
- جنرل وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) (سابقس سی اواے ایس اور خارجہ امور کے وزیر مملکت)
گفتگو میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، قانونی فریم ورک، اور پالیسی کے اقدامات کے کردار کو اجاگر کیا جائے گا، جو اندرونی سیکیورٹی کو فروغ دیتے ہیں، خاص طور پر سماجی نقصانات کو قومی دھارے میں شامل کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔ پینلسٹ سماجی ہم آہنگی کی پہل کو اندرونی سیکیورٹی کی پالیسیوں کے ساتھ یکجا کرنے کی حکمت عملیوں کی پیشکش کریں گے، جو قومی شناخت کو فروغ دے گی اور امن و استحکام کو برقرار رکھے گی۔
سیشن 5: بلرنگ فرنٹیئرز: ٹیکنالوجی اور سیکیورٹی کا ملاپ
یہ سیشن قومی سیکیورٹی کے ڈھانچوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے انضمام کی جانچ کرے گا۔ جیسے جیسے مصنوعی ذہانت، سائبر جنگ، اور بغیر انسان کے نظام جنگ کو انقلاب بخش رہے ہیں، یہ سیشن دیکھے گا کہ بھارت کس طرح آگے بڑھ سکتا ہے جبکہ یہ یقینی بنائے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اخلاقی اور ذمہ دارانہ طور پر کی جائے۔
ماڈریٹر : لیفٹیننٹ جنرل راج شکلا (ریٹائرڈ)
پینلسٹ:
- ڈاکٹر چنتن ویشنو (نیتی آیوگ)
- بریگیڈیئر جنرل ایران اورتال (ایس آئی گی این ایل گروپ، اسرائیل)
- جناب دیمتری اسٹیفانووچ (آئی ایم ای ایم او،روس)
پینلسٹ سیکیورٹی کے آپریشنز میں اے آئی ، روبوٹکس، اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے انضمام کے فوائد اور چیلنجز کا جائزہ لیں گے۔ یہ سیشن اخلاقی پہلوؤں جیسے کہ رازداری، ذمہ دار استعمال، اور سماجی ہم آہنگی پر بھی روشنی ڈالے گا، یہ یقینی بناتے ہوئے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی قومی سلامتی کی خدمت کرے بغیر شہری آزادیوں کو متاثر کیے۔
سیشن 6۔ گراؤنڈ بریکرز: لینڈ وارفیئر کی تشکیل، ہندوستانی فوج کے لیے عکاسی
یہ اختتامی سیشن زمین کی جنگ کے مستقبل پر مرکوز ہوگا اور یہ کہ بھارتی فوج جدید ٹیکنالوجیز کو کیسے اپنائے گی تاکہ جنگی تیاری میں اضافہ ہو سکے۔ پینلسٹ عالمی فوجی عملیاتی طریقوں سے سبق سیکھیں گے اور یہ کہ بھارت آتم نربھر بھارت کی پہل کے تحت مقامی دفاعی ٹیکنالوجیز کو کیسے فروغ دے سکتا ہے۔
موڈریٹر: وائس ایڈمرل اے بی سنگھ (ریٹائرڈ)
پینلسٹ:
- ڈاکٹر کونستانٹن بوگدانوف (آئی ایم ای ایم او، روس)
- پروفیسر امیت گپتا (یونیورسٹی آف الی نوائے، امریکہ)
- ڈاکٹر پیٹرک بریٹن (یو ایس آرمی وار کالج)
بحث زمین کی جنگ کی ترقی پذیر نوعیت کا جائزہ لے گی، جس میں یہ زور دیا جائے گا کہ بھارتی فوج کو مقامی ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں تیار کرنی چاہئیں، جبکہ عالمی فوجی اور صنعتی رہنماؤں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داریوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پینل یہ بحث کرے گا کہ جدت اور عملی اثر انگیزی کے درمیان توازن کیسے قائم کیا جائے، تاکہ ذمہ دار اور پائیدار فوجی حل پیدا کیے جا سکیں۔
چانکیہ دفاعی مکالمے کے دوسرے دن ڈاکٹر ایس سومناتھ، چئیرمین اسرو(آئی ایس آر او)، کا خصوصی خطاب ہوگا، جو بھارت کے بڑھتے ہوئے خلائی شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے، اور مس رچیرہ کامبوج، اقوام متحدہ میں ہندوستان کی سابق مستقل نمائندہ، جو بھارت کی کثیر قطبی دنیا میں ترقی پذیر حیثیت پر بصیرت فراہم کریں گی اور قومی مفادات کی حفاظت کے لیے مضبوط سفارتی اقدامات کی ضرورت پر بات کریں گی۔
یہ مکالمہ لیفٹیننٹ جنرل این ایس راجا سبرمنی کے اختتامی خطاب کے ساتھ ختم ہوگا، جو ایونٹ کے اہم نکات کا خلاصہ کریں گے اور بھارتی فوج کے محفوظ، خوشحال، اور وکست بھارت @2047 کے حصول کے لیے عزم کو دوبارہ پختہ کریں گے۔
چانکیہ دفاعی مکالمہ 2024 اپنی جامع اور متنوع گفتگو کے ذریعے ایک تاریخی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا، جو دنیا بھر کے فوجی رہنماؤں، پالیسی سازوں، اسٹریٹجک سوچنے والوں، اور سیکیورٹی کے ماہرین کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا۔ یہ ایونٹ بھارت کی قومی سلامتی اور ترقی کی حکمت عملی پر اثرانداز ہونے کے لیے تیار ہے، جو قوم کے محفوظ اور کامیاب مستقبل کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوگا۔
*****
ش ح۔ اس ک
U No.1644
(Release ID: 2067446)
Visitor Counter : 56