سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم ینگ اچیورز اسکالرشپ ایوارڈ اسکیم برائے   وائبرنٹ انڈیا (پی ایم یسسوی)

Posted On: 23 OCT 2024 5:17PM by PIB Delhi

پس منظر/ تعارف

‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’’ کے وژن کے ساتھ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے پی ایم ینگ اچیورز اسکالرشپ ایوارڈ اسکیم برائے وائبرنٹ انڈیا(پی ایم- یسسوی) کو لاگو کیا ہے۔ اس جامع امبریلا اسکیم کا مقصد دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی)اور ڈی نوٹیفائیڈ قبائل (ڈی این ٹی)کے طلباء کو ان کےتشکیلی سالوں کے دوران معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرکے ان کی ترقی کرنا ہے۔

پی ایم یسسوی اسکیم پہلے کے کئی اقدامات کو مضبوط اور آگے بڑھاتی ہے، جس میں ای بی سیز کے لیے ڈاکٹر امبیڈکر پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم اور ڈی این ٹیز کے لیے ڈاکٹر امبیڈکر پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم، جو22-2021 سے شروع ہونے والے اس پروگرام کے تحت شامل کیے گئے تھے، شامل ہیں۔ ان اسکیموں کو یکجا کرکے پی ایم یسسوی کا مقصد سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید ہموار اور مؤثر نقطہ نظر کو یقینی بنانا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/01E8PD.jpg

 

مقصد

اس اسکیم کا سب سے بڑا مقصد ان کمزور گروپوں میں تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کو فروغ دینا ہے اور انہیں مالی رکاوٹوں پر قابو پانے اور اپنی تعلیم مکمل کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف انفرادی تعلیمی ترقی کو فروغ دیتا ہے، بلکہ ایک زیادہ جامع اور مساوی معاشرے کی تشکیل کے وسیع وژن میں بھی تعاون پیش کرتا ہے۔

اس اسکیم کے تحت طلباء کلاس 9 سے 10 تک پری میٹرک اسکالرشپ اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ، پوسٹ میٹرک یا پوسٹ سیکنڈری مرحلے میں اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے حاصل کرسکتے ہیں۔ جو طلباء اپنی پڑھائی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، انہیں بھی ‘ٹاپ کلاس اسکول ایجوکیشن’ اور‘ٹاپ کلاس کالج ایجوکیشن’ کی اسکیم کے تحت اعلیٰ درجے کے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ کا موقع ملتا ہے۔ ‘او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کی اسکیم’ کے تحت او بی سی طلباء کو ہاسٹل کی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے وضع کردہ پی ایم-یسسوی مندرجہ ذیل پانچ ذیلی اسکیموں پر مشتمل ہے:

  • اوبی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ
  • او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ
  • او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے اعلیٰ درجے کی اسکولی تعلیم
  • او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے اعلیٰ درجے کی کالج کی تعلیم
  • او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر

دائرہ کار

پری میٹرک اسکالرشپ کو سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم کلاس IX اور X کے طلباء کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو4000 روپے کا سالانہ تعلیمی الاؤنس کی پیشکش اُن خاندانوں کے لیے  کرتا ہے، جن کی آمدنی 2.5 لاکھ سے کم ہے۔24-2023 تعلیمی سال کے لیے32.44 کروڑ روپے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس کے نفاذ کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ پوسٹ میٹرک اسکالرشپ ثانوی کے بعد کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی مدد کرتی ہے، جو کہ کورس کے زمرے بنیاد پر 5,000 سے 20,000 تک  تعلیمی الاؤنس فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے لیے رواں سال کے لیے 387.27 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، ٹاپ کلاس اسکول اور کالج ایجوکیشن اسکیمیں او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی زمرے کے ہونہار طلباء کی مدد کے لیے بنائی گئی ہیں۔ یہ پروگرام ٹیوشن فیس، ہاسٹل کے اخراجات اور دیگر تعلیمی اخراجات کا احاطہ کرتے ہیں، جس میں اسکول کے طلباء (کلاس 12-9)1.25 لاکھ روپے سالانہ فنڈنگ ​​کے اہل ہیں۔ اعلیٰ اداروں میں کالج کے طلباء کو مکمل مالی مدد ملتی ہے، بشمول ٹیوشن، رہنے کے اخراجات اور تعلیمی مواد۔ تعلیم تک رسائی کو مزید بڑھانے کے لیے‘او بی سی لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹلز کی تعمیر’ اسکیم کے تحت24-2023 میں12.75کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جن کا مقصد سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طلبہ کے لیے سرکاری اسکولوں اور اداروں کے قریب رہائش فراہم کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انھیں معیاری تعلیم تک بہتر رسائی حاصل ہو۔

فوائد

پی ایم -یسسوی شمولیت، مساوات اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کے حکومت کے وسیع تر وژن سے ہم آہنگ ہے۔ اوبی سی ،ای بی سی اور ڈی این ٹی زمروں کے طلباء کو جامع تعاون کی پیشکش کرکے،یہ براہ راست نظامی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے، جو بہت سے طلباء کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل کرنے سے روکتی ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف مالی امداد کو یقینی بناتا ہے، بلکہ معاشرے کے کچھ انتہائی کمزور طبقوں کے لیے تعلیمی تفویض اختیار کو بھی فروغ دیتا ہے اور اس طرح   آگے بڑھنے اور خود انحصاری کے مواقع پیدا کرتا ہے۔

اسکول اور کالج دونوں سطحوں پر طلباء کی مدد کرنے پر اسکیم کی توجہ کم عمری سے ہی ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے اور اسے اعلیٰ تعلیم تک لے جانے میں مدد دیتی ہے، جو ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھتی ہے۔ مزید برآں پہلے والے اسکالرشپ کے اقدامات کو ایک واحد، ہموار پروگرام میں ضم کرکے پی ایم-یسسوی ان کوششوں کے اثرات کو بڑھاتا ہے، جس سے زیادہ جامع اور مساوی تعلیمی نظام کی تشکیل میں مدد ملتی ہے۔ پی ایم-یسسوی اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ تعلیمی اور سماجی ترقی کے حصول میں کوئی بھی طالب علم پیچھے نہ رہ جائے۔ یہ اسکیم پسماندہ طبقوں کی فلاح و بہبود اور ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جس سے وہ وکست بھارت@ 2047 کے وژن میں بامعنی تعاون پیش کرنے کے قابل بن رہے ہیں۔

اثر

پی ایم-یسسوی(ینگ اچیورز اسکالرشپ ایوارڈ اسکیم برائے وائبرنٹ انڈیا) اسکیم نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سی) اور ڈی نوٹیفائیڈقبائل(ڈی این ٹی)کے طلباء کو مالی امداد فراہم کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ مالی سال24-2023 میں پری میٹرک اسکالر شپ کے لیے 193.83 کروڑ روپے  کی کافی رقم مختص کی گئی تھی، جس سے 24-2023 کے دوران 19.86 لاکھ طلباء مستفید ہوئے اور 24-2023 کے لیے مزید مستفید ہونے والوں کی توقع ہے۔ اسی طرح پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت988.05 کروڑ روپے جاری  کیے گئے، جس سے 24-2023 میں27.97 لاکھ طلباء کو فائدہ ہوا۔ ان وظائف کا مقصد مالی بوجھ کو کم کرکے پسماندہ طلباء کو بااختیار بنانا ہے، اس طرح پسماندہ برادریوں میں تعلیم کو فروغ دینا ہے۔

مزید برآں حکومت نے دیگر تعلیمی امدادی اقدامات میں سرمایہ کاری کی ہے۔ 14.30 کروڑ روپے ہاسٹلوں کی تعمیر کے لیے جاری کئے گئے ہیں، جس میں 24-2023میں 1146 طلباء کی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔ اعلیٰ درجے کے تعلیمی پروگراموں اور بیرون ملک مطالعہ پر سودی رعایتوں نے بھی اہم فنڈنگ کا مشاہدہ کیا ہے، جو ہزاروں طلباء تک پہنچ رہی ہے۔ مثال کے طور پر111.18 کروڑ روپے کالج اسکیم میں 4762 طلباء کو اعلیٰ درجے کی تعلیم دینے کی حمایت  کی غرض سے مختص کیے گئے اور6.55 کروڑ روپے او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے اسکولوں میں اعلیٰ درجے کی تعلیم کی غرض سے2602 طلباء کی مدد کے لیے مختص کیا گیا تھا اور  بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے 2789 طلباء کو56.24 کروڑ روپے کی سود پر رعایت دی گئی۔ یہ کوششیں پی ایم-یسسوی اسکیم کے بڑھتے ہوئے اثرات کی عکاسی کرتی ہیں، جو پسماندہ طلباء کے لیے تعلیمی منظر نامے کو تبدیل کر رہی ہے اور انہیں اپنی تعلیمی صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے قابل بنا رہی ہے اور مجموعی طور پر سماجی ترقی میں تعاون پیش کررہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/0267K5.jpg

 

*کوئی اضافی دستاویز، جس کی وضاحت درخواست فارم کی گئی ہے

کلیدی نکات

انتخاب کا عمل:یسسوی انٹرینس ٹیسٹ(وائی ای ٹی) 2023 امیدواروں کے انتخاب کی بنیاد ہے، جسےحکومت ہند کی سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم ایس جے اینڈ ای) کی ہدایت کے تحت  نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعے کیاجاتاہے۔

اہلیت:2.50 لاکھ روپے تک کی کل سالانہ خاندانی آمدنی والے او بی سی، ای بی سی اور ڈی این ٹی طلباء کے لیے کھلا ہے۔ مخصوص اسکالرشپ اسکیم کے لحاظ سے اہلیت کے اضافی معیارات لاگو ہوسکتے ہیں۔

کہاں درخواست دیں: اہل طلباء نیشنل اسکالرشپ پورٹل Scholarships.gov.in پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔

نتیجہ

جامع اسکالرشپ اور امدادی پروگراموں  کوپیش کرتے ہوئے پی ایم- یسسوی ان مالی رکاوٹوں کو دور کر رہا ہے، جو اکثر پسماندہ برادریوں کے لیے تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ پہلے کی مختلف اسکیموں کا ایک ہموار اقدام میں انضمام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ طلباء کو ان کے اسکولی سالوں سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک مدد فراہم کی جائے، جس سے ان کے لیے ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے راستے پیدا ہوتے ہیں۔ معیاری تعلیم تک رسائی کو بڑھانے کے لیے حکومت کے جاری عزم کے ساتھ پی ایم یسسوی اسکیم ہزاروں طلباء کی زندگیوں پر ایک واضح اثر ڈال رہی ہے، جس سے ایک زیادہ جامع اور خوشحال ہندوستان بنانے میں مدد مل رہی ہے۔

حوالہ جات:

https://www.myscheme.gov.in/schemes/pm-yasasvitcceobcebcdnts

https://socialjustice.gov.in/public/ckeditor/upload/65661651839791.pdf

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1999638

https://pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=1847840

https://pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=1844993&reg=3&lang=1

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1913930&reg=3&lang=1

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1808243

https://yet.nta.ac.in/

Click here to see in PDF:

 

*************

 

(ش ح ۔ا ک۔ن ع(

U.No 1639

 




(Release ID: 2067434) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi , Assamese , Tamil