کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کا 3 سال مکمل


پی ایم گتی شکتی نے لاجسٹک لاگت کو کم کیا ہے اور بہتر خدمات کی فراہمی کے قابل بنایا ہے: جناب پیوش گوئل

44 سے زیادہ مرکزی وزارتیں اور 36 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے شامل ہیں: سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی

Posted On: 12 OCT 2024 3:57PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے13 اکتوبر 2021 کو شروع کیے گئے ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کو آج تین سال مکمل ہو رہے ہیں۔ اس منصوبے نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو تبدیل کرنے میں اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں۔

اس موقع پر، صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر، جناب پیوش گوئل نے کہا، "وزیر اعظم گتی شکتی نے ایک مثالی تبدیلی لائی ہے کہ ہندوستان کس طرح بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کرتا ہے اور اسے نافذ کرتا ہے۔ متعدد وزارتوں اور ریاستوں کے اعداد و شمار کو یکجا کر کے، ہم نے زیادہ موثر، شفاف، اور نتائج پر مبنی نظام بنایا ہے۔ اس کا اثر تیزی سے پروجیکٹ پر عملدرآمد،نقل و حمل کی  کم لاگت اور ملک کے کونے کونے تک پہنچنے والی بہتر خدمات میں نظر آتا ہے۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری، جناب امردیپ سنگھ بھاٹیہ کے مطابق، پی ایم گتی شکتی (این ایم پی) کو 3 سال قبل وزیر اعظم کے ذریعہ تبدیلی کے نقطہ نظر کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جس نے جغرافیائی ٹیکنالوجی اور پوری حکومت کے نقطہ نظر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ترقی کے عمل کو تیز کیا ہے۔ پچھلے تین سالوں کے دوران، 44 سے زیادہ مرکزی وزارتوں اور 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آن بورڈ کیا گیا ہے، ان کے ڈیٹاکی سطحون کو مربوط کیا گیا ہے اور انہیں ان کے اپنے جیو اسپیشل پلاننگ پورٹل کے ساتھ فراہم کیا گیا ہے۔

وزارتوں/محکموں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہم آہنگی لانے کے اپنے وژن کے ساتھ، پی ایم گتی شکتی نے کامیابی سے ہموار، ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی اور تیز رفتار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھی ہے۔ پی ایم گتی شکتی نے نئی وضاحت کی ہے کہ ہندوستان کس طرح بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کرتا ہے۔ 44 مرکزی وزارتوں اور 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے جغرافیائی اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے، پلیٹ فارم نے بین وزارتی رابطہ کاری کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے اور پروجیکٹ کے عمل کو ہموار کیا ہے۔

 

اہم کامیابیاں:

ایک پلیٹ فارم پر سرکاری اسکیموں کا انضمام:

پی ایم گتی شکتی نے 44 مرکزی وزارتوں اور 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 1600 سے زیادہ ڈیٹا کی سطحوں کے ساتھ مربوط کیا ہے، جس سے یہ بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ آج تک، نیٹ ورکنگ پلاننگ گروپ (این پی جی) کے ذریعہ 200 سے زیادہ بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا پی ایم گتی شکتی کے اصولوں کے نقطہ نظر سے یعنی ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر کی مربوط منصوبہ بندی اور ترقی، اقتصادی اور سماجی ربط  سے آخری میل تک رابطہ کاری ، بین ماڈل رابطہ کاری ،نقل و حمل کی کارکردگی کو بڑھانا اور پرو جیکٹوں کے ہم آہنگ نفاذ کا جائزہ لیا گیا ہے۔

سماجی شعبے کا اثر: پی ایم گتی شکتی کو سماجی شعبے کی وزارتوں تک بڑھاتے ہوئے، سماجی ترقی کے لیے پی ایم گتی شکتی کے استعمال کو فروغ دینے، سماجی خلاء (اسکول، اسپتال، آنگن واڑیوں) کی نشاندہی کرنے، اور ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ایپلی کیشن اور منصوبہ بندی کے آلات  تیار کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔ اس نے بنیادی صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، پوسٹل سروس، اور قبائلی ترقی جیسے ضروری شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتر منصوبہ بندی کو قابل بنایا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دور دراز اور پسماندہ علاقے بھی ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی کہانی کا حصہ ہیں۔

پی ایم گتی شکتی ریاستی ماسٹر پلان (ایس ایم پی): تمام 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  نے بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کو ہم آہنگ کرنے اور علاقائی ترقی کو بڑھانے کے لیے پی ایم گتی شکتی ریاستی ماسٹر پلان (ایس ایم پی) پورٹل تیار کیے ہیں، جو پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان پلیٹ فارم کے ساتھ منسلک ہیں۔ اس متحد نقطہ نظر نے ریاستوں کو بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری کو ہموار کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ پی ایم گتی شکتی پورٹل پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ 533 سے زیادہ پروجیکٹوں کا  خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

ایکزم اور تجارتی سہولت: قومی لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کے ساتھ منسلک، پی گتی شکتی نے بنیادی ڈھانچے کے اہم خلا کو دور کرنے، نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے اور ہندوستان کی نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ عالمی بینک کی 'لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس رپورٹ (2023) کے مطابق ہندوستان کا درجہ (38) 2018 میں 44 کے مقابلے میں چھ مقامات سے بہتر ہوا ہے۔

علاقائی ورکشاپ اور شراکت داروں کی مصروفیت: کوآپریٹو فیڈرلزم کے جذبے پر عمل کرتے ہوئے، پچھلے تین سالوں میں، پانچ علاقائی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ علم کے اشتراک، بہترین طریقوں اور پروجیکٹ کے مظاہرے کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ ان مصروفیات نے مقامی  طور پر گود لینے اور گتی شکتی فریم ورک کی ملکیت کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

پائیدار، ڈیٹا پر مبنی ترقی: پی ایم گتی شکتی کا ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر جی آئی ایس  پر مبنی آلات اور ایک حقیقی وقت کی نگرانی کے نظام سے ہم آہنگ  ہے جو تیز اور زیادہ باخبر فیصلہ سازی کے قابل بناتا ہے۔ پلیٹ فارم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ منصوبے قومی ترجیحات کے مطابق ہوں اور وقت پر مکمل ہوں، تاخیر کو کم کرتے ہوئے ، لاگت میں اضافے کو کم کرتے ہیں۔ یہ انضمام 2070 تک ہندوستان کے نیٹ زیرو کے وعدوں کو پورا کرنے کی کلید ہے، کیونکہ یہ پلیٹ فارم ماحول دوست بنیادی ڈھانچے اور پائیدار لاجسٹک حل کے استعمال کو فروغ دیتا ہے۔

تربیت اور صلاحیت سازی: چونکہ پی ایم گتی شکتی ایک جدید جی آئی ایس پلیٹ فارم کے ساتھ ایک نئی پہل ہے، اس لیے ڈی آئی آئی ٹی  نے اہلکاروں کو ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تربیت دینے کا کام شروع کیا ہے۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (پی ایم جی ایس این ایم پی) نے کورسز اور ورکشاپ کے ذریعے صلاحیت سازی میں نمایاں پیش رفت دیکھی ہے۔ آئی جی او ٹی پلیٹ فارم پر دستیاب پی ایم گتی شکتی پر ایک کورس پہلے ہی 20,000 سے زیادہ عہدیداروں نے مکمل کیا ہے۔ مزید برآں، تمام مرکزی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی ٹی آئی) نے پی ایم گتی شکتی پر ایک کورس ماڈیول کو اپنے باقاعدہ افسران کے تربیتی نصاب میں ضم کیا ہے۔ڈی پی آئی آئی ٹی اور بی آئی ایس اے جی-این کے ریسورس پرسنز اوراہم تربیت ساز لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)، سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی (ایس وی پی این پی اے) اور سشما سوراج انسٹی ٹیوٹ آف فارن سروس (ایس ایس آئی ایف ایس) سمیت  مختلف سی ٹی آئی اور اے ٹی آئی میں پی ایم گتی شکتی پر باقاعدہ سیشن منعقد کرتے ہیں۔ وزارتوں/محکموں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ پی ایم گتی شکتی پر تقریباً 150 انٹرایکٹو ٹریننگ سیشن بھی ہوئے ہیں، جن میں 1,000 سے زیادہ اہلکار شامل ہوئے  ہیں۔

پی ایم جی ایس  کو اضلاع تک پھیلانا: جیسے جیسے ہندوستان آگے بڑھ رہا ہے، پی ایم گتی شکتی سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، اسمارٹ شہروں کی ترقی، اور صنعتی راہداریوں اور میگا سرمایہ کاری خطوں کے ذریعے ملک کی صنعتی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے وژن اور مرکزی وزارتوں/محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ نمایاں استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے، بی آئی ایس اے جی-این کے تکنیکی تعاون سے پی ایم گتی شکتی ضلعی ماسٹر پلان (پی ایم جی ایس ڈی ایم پی) پورٹل تیار کیا جا رہا ہے۔  این ایم پی پلیٹ فارم کا بین شعبہ جاتی تعاون اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے کہ اے آئی اور آئی او ٹی پر توجہ بنیادی ڈھانچے کے انتظام اور منصوبہ بندی میں مزید انقلاب لائے گا۔

پی ایم جی ایس  کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے اور بنیادی ڈھانچے کی مربوط منصوبہ بندی میں پی ایم گتی شکتی اور ارضیاتی ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے پڑوسی ممالک اور دیگر ترقی پذیر ممالک جیسے نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا، مڈغاسکر، سینیغال اور گیمبیا کے ساتھ سفارتی مصروفیات جاری ہیں۔

حکومت سیکٹر کے ذریعہ انفراسٹرکچر اور ترقیاتی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی سے متعلق ڈیٹا (غیر حساس اور قابل اشتراک) تک غیر سرکاری صارفین تک رسائی فراہم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ ڈیٹا تک اس طرح کی رسائی انتہائی محفوظ طریقے سے فراہم کی جائے گی۔

جیسا کہ ہندوستان پی ایم گتی شکتی کے تین سال کا جشن منا رہا ہے، یہ پہل ایک جدید، باہم مربوط بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تشکیل کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ ہندوستان کے خود انحصار بھارت کے وژن کی کلید ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض (

1184


(Release ID: 2064414) Visitor Counter : 39