خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے پرچم تلے بچیوں کے عالمی دن کی دس روزہ ملک گیر تقریبات
اپنی لڑکیوں کو بااختیار بنانا صرف ایک ذمہ داری نہیں ہے؛ ایک روشن مستقبل کے لیے یہ ہمارا وژن ہے: محترمہ انپورنا دیوی
Posted On:
11 OCT 2024 4:52PM by PIB Delhi
حكومتِ ہند كی خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت نے 2 اکتوبر سے 11 اکتوبر تک لڑکیوں کے لیے عالمی دن کے 10 روزہ ملک گیر جشن کی قیادت کی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے پرچم تلے اس خصوصی 10 روزہ پروگرام کا اہتمام کیا۔
ملک، ریاستوں اور مركزی خطوں كی طرف سے کمیونیٹیوں اور ذمہ داران کو لڑکیوں کے حقوق کے بارے میں بات چیت میں شامل کیا گیا۔ درپیش چیلنجوں کے تعلق سے ان كی سمجھ میں اضافہ کیا گیا اور ان اقدامات کو فروغ دیا گیا جو ان کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانے میں معاون ہیں۔ سرگرمیوں میں شجرکاری مہم، اسکول جانے والی ہونہار لڑکیوں کا اعزاز سے نوازنے، "بیٹیوں کے ساتھ سیلفیز" مہم، کنیا پوجن کی تقریبات، ہیلتھ کیمپس، سیمینار اور کھیلوں کی تقریبات، لڑکیوں میں فعال شرکت اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا شامل ہیں۔
بچیوں کے عالمی دن کے موقع پر، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ انپورنا دیوی نے زور دے كر كہا كہ "اپنی لڑکیوں کو بااختیار بنانا صرف ایک ذمہ داری نہیں ہے؛ ایک روشن مستقبل کے لیے یہ ہمارا وژن ہے۔ ان کے حقوق اور صلاحیتوں کو پہچان کر، ہم ایک مساوی معاشرے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں جہاں ہر لڑکی پروان چڑھے"۔
11111111111111111
مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لڑکیوں کے خصوصی پروگرام کے عالمی دن کی تقریبات کی ایک جھلک ذیل کی تصویروں میں دیکھی جا سکتی ہے۔
گجرات:
تقریبات میں لڑکیوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے سیمینار، بااختیار بنانے کے لیے ریلیاں اور لڑکیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے والے رنگولی مقابلے شامل تھے۔
بہار
آنگن واڑی مراکز میں شجرکاری مہم اور بیداری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
مدھیہ پردیش:
بیٹیوں کی پیدائش اور اہمیت کا جشن منانے کے لیے کنیا پوجن اور بیٹی جنم اتسو کا اہتمام کیا گیا۔ ان اقدامات کا مقصد لڑکیوں کی عزت نوازی اور معاشرے میں ان کی زندگی کی قدر کو فروغ دینا ہے۔
چھتیس گڑھ:
چھتیس گڑھ کے ڈائریکٹوریٹ میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔ خون کی کمی، صحت، حفظان صحت اور لڑکیوں کی مدد کرنے والی مختلف سرکاری اسکیموں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرنے کے لیے بیداری کے پروگرام منعقد کیے گئے۔ علاوہ ازیں لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے عزم کی علامت کے لیے ایک خوبصورت تھیم والا ماں درگا پنڈال بنایا گیا تھا۔
گوا:
بیداری کو فروغ دینے اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کا جشن منانے کے لیے، گود بھرائی اور ڈنڈیا پینٹنگ کے مقابلوں کے ساتھ پوسٹر سازی اور نعرہ لکھنے کے مقابلے منعقد کیے گئے۔ ان سرگرمیوں نے کمیونٹی کی مصروفیت کو فروغ دیا اور بیٹیوں کی پرورش اوران كا جشن منانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
آسام
کم عمری کی شادی کی روک تھام کی حکمت عملی پر ایک مہم کا انعقاد کیا گیا۔ لڑكیوں كے بین اقوامی ہفتے کے مقاصد کے ساتھ ساتھ بات چیت میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی اور انہیں بااختیار بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔
لداخ
لداخ میں خواتین اور بچوں کی ترقی کا جشن منانے کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی بہبود کو بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ اس تقریب کا مقصد بیداری پیدا کرنا اور خواتین اور بچوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے اقدامات میں کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینا تھا۔
میگھالیہ
میگھالیہ میں، ایک اختراعی تصویری مقابلہ منعقد کیا گیا جس کا موضوع "بیٹی اور باپ کا رشتہ" تھا۔ اس میں باپ اور بیٹیوں کے درمیان منفرد رشتوں کا جشن منایا گیا۔ علاوہ ازیں خواتین کی حفاظت اور تحفظ سے متعلق ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تاکہ کمیونٹی میں بیداری پیدا کی جائے اور شرکاء کو بااختیار بنایا جا سکے۔
تصویری مقابلے کا فاتح۔ : باپ اور بیٹی کا رشتہ
منی پور:
خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق ایک بیداری ورکشاپ کا انعقاد منی پور میں صنفی مساوات کے فروغ اور کمیونٹی کی شمولیت کی ترغیب دینے کے لیے کیا گیا۔
اوڈیشہ
اڈیشہ میں، لڑکیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کنیا پوجن پر مشتمل ایک متحرک ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ مختلف تقاریب منعقد كی گءیں جن میں ہونہار طلباء کی مبارکباد دینا، ان کی کامیابیوں کو تسلیم کرنا اور دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنا شامل تھا۔ اس جشن کا مقصد تعلیم کی قدر کو فروغ دینا اور کمیونٹی میں نوجوان لڑکیوں کو بااختیار بنانا تھا۔
اتراکھنڈ
اتراکھنڈ میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اقدام كا جشن منانے کے لیے ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ "کافی وتھ ڈی ایم" کے نام سے ایک اختراعی زمرے میں لڑکیوں کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس اقدام کا مقصد کمیونٹی میں نوجوان لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
اتر پردیش:
اتر پردیش میں کنیا پوجن، کھیلوں کے پروگرام، بیٹی جنم اتسو اور ہونہار طلباء کی مبارکباد دینے سمیت متعدد سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے لڑکیوں کو مختلف اضلاع میں ایک دن کے لیے کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر تعینات کیا۔ اسطرح ان کی صلاحیتوں اور قیادت کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد نوجوان لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور کلیدی کرداروں میں ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ تقریبات میں معاشرے میں لڑکیوں کی اہمیت کا جشن منایا گیااور کمیونٹی کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ مجموعی طور پر اس جشن سے صنفی مساوات اور لڑکیوں کے لیے تعلیم کی قدر کو فروغ دینے کے عزم کو تقویت ملی۔
******
ش ح۔ ع س۔ س ا
U.No:1172
(Release ID: 2064293)
Visitor Counter : 33