صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
یو این ایف پی اے نے زچگی کی صحت اور کنبہ منصوبہ بندی میں بھارت کے قیادت کی ستائش کی
سال 2000اور 2020 کے درمیان زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) کو متاثر کن 70 فیصد تک کم کرنے میں ہندوستان کی اہم پیش رفت کی سراہنا کی
Posted On:
09 OCT 2024 8:56AM by PIB Delhi
اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ (یو این ایف پی اے) نے زچگی کی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی غیر معمولی پیش رفت کو تسلیم کیا ہے ۔ یو این ایف پی اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر نتالیہ کنیم نے مرکزی سکریٹری صحت پنیا سلیلا سریواستو کو ایک سند اور سرٹیفکیٹ پیش کرکے ایوارڈ سے نوازا اور خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کے لیے یو این ایف پی اے کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا ۔
وزارت صحت اور خاندانی بہبود زچگی کی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے متعدد پروگرامز عمل درآمد کر رہی ہے تاکہ زچگی کی روک تھام کی جانے والی اموات کو صفر تک پہنچایا جا سکے ۔ ان میں ‘سورکشت ماتریتوا آشواسن یوجنا’ (سمن) ‘پردھان منتری سورکشت ماتریتوا ابھیان’ (پی ایم ایس ایم اے) اور مڈوائفری سروسز انیشیٹو کے تحت یقینی معیار اور قابل احترام زچگی کی دیکھ بھال شامل ہے ۔
محترمہ ارادھنا پٹنائک ، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ، نیشنل ہیلتھ مشن ؛ میرا سریواستو ، جوائنٹ سکریٹری ، تولیدی اور بچوں کی صحت (آر سی ایچ) جناب پیو اسمتھ ، یو این ایف پی اے کے ایشیا پیسیفک کے علاقائی ڈائریکٹر اور محترمہ آندریا ایم ووجنار ، یو این ایف پی اے انڈیا کے نمائندے ، ڈاکٹر کنیم نے 2000 اور 2020 کے درمیان زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) کو 70 فیصد تک کم کرنے میں ہندوستان کی پیش رفت کی ستائش کی ، جس سے ملک 2030 سے قبل 70 سے کم ایم ایم آر کے پائیدار ترقیاتی ہدف (ایس ڈی جی) کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا ۔ اس قابل ذکر پیش رفت نے ملک بھر میں ہزاروں خواتین خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی جانیں بچائی ہیں ۔
بھارت کا کنبہ منصوبہ بندی پروگرام نئی بلندیوں سے ہمکنار ہو چکا ہے ،مجموعی تولیدی زرخیزی کی شرح میں تخفیف رونما ہوئی ہے اور یہ ریپلیسمنٹ کی سطح سے نیچے آگئی ہے (ٹی ایف آر-2)۔گزشتہ برسوں میں یو این ایف پی اے نے مانع حمل متبادلوں کے مختلف ذرائع کووست دینے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے اور اس میں حال ہی میں انجیکشن کے ذریعہ جس میں داخل کیے جانے لائق ڈپوٹ میڈروکسی پروجسٹرون ایسیٹیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔
عالمی تولیدی صحت فورموں میں وزارت کی قیادت کو تسلیم کیا گیا جس میں بھارت نے زچگی ، نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کے لیے شراکت داری (پی ایم این سی ایچ) اور کنبہ منصوبہ بندی 2030 (ایف پی 2030) عالمی شراکت داری میں کلیدی کردار ادا کیا ۔
میٹنگ کے دوران ، ڈاکٹر کنیم نے خواتین ، لڑکیوں اور نوجوانوں کی صحت اور فلاح و بہبود کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے یو این ایف پی اے کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا ۔
چونکہ یو این ایف پی اے حکومت ہند کے ساتھ 50 سالہ شراکت داری کی یاد دلاتا ہے ، اس لیے یہ تقریب ہندوستان میں ہر خواتین اور نوجوان کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنانے کے ان کے مشترکہ مشن میں ایک اہم لمحے کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ ملک ‘وکست بھارت’ کے وژن کی طرف گامزن ہو رہا ہے ۔
ڈاکٹر اندو گریوال ، ایڈیشنل کمشنر ( فیملی پلاننگ/پری کنسیپشن اینڈ پری نیٹل ڈائیگنوسٹک ٹیکنیکس/اے بی پی) ڈاکٹر پون کمار ، ایڈیشنل کمشنر (زچگی کی صحت اورمَعنُون سازی) ڈاکٹر زویا علی رضوی ، ڈپٹی کمشنر (غذائیت اور نوعمرصحت) یو این ایف پی اے کے مندوبین اور وزارت کے دیگر سینئر عہدیدار بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔
******
ش ح۔ش آ ۔ ش ب ن
U-NO.1037
(Release ID: 2063380)
Visitor Counter : 60