وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ہندوستانی فوج کی طرف سے "آرمی اسپورٹس کانکلیو" کا انعقاد

Posted On: 30 SEP 2024 6:18PM by PIB Delhi

ہندوستانی فوج نے آج بہت انتظار والے پروگرام "آرمی اسپورٹس کانکلیو" کا انعقاد کیا، جس میں ہندوستان کے کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں ہندوستانی فوج کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔ چونکہ ہندوستان 2036 کے اولمپکس کی میزبانی پر نظر جمائے ہوئے ہے، آرمی اسپورٹس کانکلیو اس سمت میں کوششوں کو ہم آہنگ کرنے اور اس قومی مشن میں تعاون کرنے کے لیے اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ مختلف قومی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تال میل کو فروغ دینے پر زور دینے کے ساتھ، اس کانکلیو میں انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) اور نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کے ساتھ مل کر ہندوستان کی عالمی کھیلوں کی امیدوں کو بڑھانے کے لیے مشترکہ حکمت عملیاں تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

کھیلوں میں ملک کی کامیابیوں میں ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے رول ادا کیے جانے کی ایک طویل اور ممتاز روایت رہی ہے، خاص طور پر ایشین گیمز اور اولمپکس جیسے باوقار بین الاقوامی مقابلوں میں۔ مسلح افواج نے قومی فخر، فٹنس اور بین الاقوامی وقار کو فروغ دینے میں کھیلوں کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو پروان چڑھانے میں مسلسل سرمایہ کاری کی ہے۔ ہندوستانی فوج کا مشن اولمپکس ونگ 2001 میں قائم کیا گیا تھا، جس کے تحت کل 9000 کھلاڑی 28 مختلف کھیلوں کے مراکز پر تربیت لے رہے ہیں۔ ایس اے آئی کے تعاون سے، کم عمری کے زمرے (09 سے 16 سال) کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے پورے ہندوستان میں لڑکوں کی 18 اسپورٹس کمپنیاں اور لڑکیوں کی دو اسپورٹس کمپنیاں ہیں۔ مزید برآں، پیرا اولمپک کھیلوں کے لیے معذور فوجیوں کی حوصلہ افزائی اور تربیت کے لیے ایک پیرا اولمپک مرکز قائم کیا گیا ہے۔ ہندوستانی فوج نے خصوصی، جامع تربیتی نظاموں اور بنیادی ڈھانچے کے قیام کے ذریعہ ایسے بے شمار ایتھلیٹس اور کھلاڑیوں کے کیریئر میں مدد بہم پہنچائی ہے جنہوں نے عالمی پلیٹ فارمز پر ستائشیں حاصل کی ہیں۔

اس پروگرام میں عزت مآب وزیر محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ ، کرنل راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، اے وی ایس ایم (ریٹائرڈ)، صنعت و تجارت کے وزیر اور نوجوانوں کے امور کے وزیر، حکومت راجستھان نے شرکت کی۔ فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے بھی تقریب کو زینت بخشی۔

کرنل راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، اے وی ایس ایم (ریٹائرڈ) نے اپنے کلیدی خطاب میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات، خاص طور پر کھیلوں کے لیے ’کھیلو انڈیا‘ پروگرام کے ذریعے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 2036 تک اولمپک میں زیادہ سے زیادہ تمغے حاصل کرنے کے واسطے ہندوستان کے لیے اہم ویژن کا خاکہ پیش کیا، جس میں انہوں نے کھیلوں کے لیے سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کی وکالت کی۔ انہوں نے کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے میں ہندوستانی فوج کے تعاون کا بھی اعتراف کیا اور اس بات کا ذکر کیا کہ ہندوستانی فوج ملک میں تمغہ جیتنے والے سرفہرست ادارے کے طور پر ابھری ہے۔

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے پروگرام کے افتتاحی خطاب میں ہندوستان کے اندر کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں ناگزیر شراکت کے لیے ہندوستانی فوج کی تعریف کی۔ انہوں نے ملک بھر میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ملٹی ایجنسی کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے اولمپکس میں کامیابی کے لیے ایک جامع روڈ میپ بنانے پر تبادلہ خیال کیا، جس میں نچلی سطح سے لے کر اعلی سطح تک ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے لیے مختصر مدت کے پانچ سالہ منصوبے اور طویل مدتی 25 سالہ حکمت عملی دونوں شامل ہوں۔

کانکلیو میں انجو بوبی جارج، میری کوم، اور تروندیپ رائے سمیت مشہور شخصیات اور سابق ایتھلیٹس اور اولمپک کھلاڑیوں سے قیمتی بصیرتیں حاصل کی گئیں، ان سبھی نے اپنے ذاتی تجربات اور نقطہ نظر پیش کیا کہ کھیلوں کی اعلیٰ سطح پر سبقت حاصل کرنے کے لیے کیا کچھ کرنا ضروری ہے۔ ان کے تجربات سے اخذ کرتے ہوئے، کانکلیو نے کھیلوں کی تعلیم، قومی سطح پر وسائل کے اشتراک اور کھیلوں کے ماحولیاتی نظام میں بہترین طریقے اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ نچلی سطح پر کھیل سائنس کے انضمام، ریٹائرڈ ایتھلیٹس کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور 2036 کے اولمپکس میں حصہ لینے کے خواہشمند کھلاڑیوں کی جسمانی اور ذہنی تیاری دونوں کو مربوط کرنے کے واسطے ہندوستانی کھیلوں کے لیے بنائے جانے والے کثیر جہتی طریق کار کے لیے بات چیت کی گئی۔

کانکلیو میں مستقبل کے اولمپکس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہندوستان بھر کی کھیلوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی حکمت عملیوں کو اچھی طرح سے غور وخوض کیا گیا، جس میں امتیاز کے حصول کے لیے تکنیکی معیارات کو بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت، ہندوستانی فوج، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا، اسپورٹس فیڈریشن آف انڈیا اور دیگر اہم متعلقہ فریقوں کی شمولیت سے مشترکہ پہل سے قیمتی بصیرت فراہم کی گئی، جس کے نتیجے میں اولمپکس کے لیے ایک جامع روڈ میپ کی تیاری کا اقدام شروع ہوا۔ اجتماعی مباحثے سے عالمی سطح پر ہندوستان کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے قابل عمل اقدامات کی بنیاد پڑ گئی ہے۔

*****

ش ح۔ م ش ع۔ع د

U.No:659



(Release ID: 2060504) Visitor Counter : 6