جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

این ایم سی جی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے 57ویں اجلاس نے 1,062 کروڑ روپئے کے پروجیکٹوں کی منظوری دی

Posted On: 27 SEP 2024 5:22PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی ) کے 57ویں ایگزیکٹو کمیٹی (ای سی )کے اجلاس ، جس کی صدارت ڈی جی (این ایم سی جی ) جناب راجیو کمار متل نے کی، نے 1,062 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ ان میں ایسے اہم پروجیکٹس شامل ہیں جن کا مقصد دریائے گنگا کے تحفظ اور صفائی اور مہاکمبھ 2025 کے دوران آئی ای سی کی سرگرمیوں کے لیے ہے۔

ای سی نے بہار کے کٹیہار میں پروجیکٹ کو منظوری دی، جس کا مقصد شہر کی نکاسی اور سیوریج کے انتظام کو بہتر بنانا ہے، جس کی کل لاگت 350 کروڑ روپے ہے۔ اس کے تحت روجیت پور میں 35 ایم ایل ڈی صلاحیت کا ایس ٹی پی تعمیر کیا جائے گا، اس کے ساتھ چار نالوں کی نکاسی کے لیے ڈھانچہ بھی بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ، شریف گنج میں 20.5 ایم ایل ڈی صلاحیت کا ایس ٹی پی بنایا جائے گا، جس سے پانچ نالوں کی نکاسی ہوگی ۔ یہ پروجیکٹ ڈی بی او ٹی (ڈیزائن، بلڈ، آپریٹ، اور ٹرانسفر) ماڈل پر مبنی ہے اور اس میں 15 سال تک آپریشن اور دیکھ بھال شامل ہے۔

علی گڑھ، اتر پردیش میں 488 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک انٹرسیپشن، ڈائیورژن اور ایس ٹی پی پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔ پروجیکٹ میں 65ایم ایل ڈی اور 48 ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے ساتھ دو ایس ٹی پی کے ساتھ ساتھ 30کے ایل ڈی سیپٹیج کو-ٹریٹمنٹ کی سہولت بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ تین انٹرسیپشن اور ڈائیورژن ڈھانچے تعمیر کیے جائیں گے۔ ڈی بی او ٹی (ڈیزائن، بلڈ، آپریٹ اور ٹرانسفر) ماڈل پر مبنی یہ پروجیکٹ 24 ماہ کے اندر مکمل ہونا ہے اور اس میں 15 سال تک آپریشن اور دیکھ بھال شامل ہے۔

سپول، بہار میں 76.69 کروڑ روپے کی لاگت سے تین سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی ) اور چھ انٹرسیپشن اور ڈائیورژن ڈھانچے کی تعمیر پر مشتمل ایک پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔ اس کا بنیادی مقصد چھ بڑے نالوں کو روکنا اور ان کا انتظام کرنا ہے، جس میں اگلے 15 سالوں تک سسٹم کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کی اضافی ذمہ داری ہوگی۔

اتراکھنڈ میں، موجودہ ایس ٹی پی پر کو-ٹریٹمنٹ سیپٹیج کے لیے 2.5 کروڑ روپے کا ایک پروجیکٹ منظور کیا گیا تھا۔ اس میں 150 کے ایل ڈی (جگجیت پور میں 100کے ایل ڈی اور سرائے، ہریدوار میں 50کے ایل ڈی )، رشی کیش میں 50کے ایل ڈی ، سری نگر میں 30کے ایل ڈی ، اور دیوپریاگ میں 5 کے ایل ڈی کی صلاحیت کے پلانٹ لگانا شامل ہے۔ یہ پروجیکٹ اتراکھنڈ کے مختلف شہروں میں صفائی اور پانی کے انتظام کو بہتر بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

مہاکمبھ 2025 کے دوران صفائی اور بیداری کو بڑھانے کے لیے، 30 کروڑ روپے کے ایک آئی ای سی (اطلاع، تعلیم، اور مواصلات) سرگرمی پر مبنی پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے۔ اس منصوبے میں میلے کے علاقے اور شہر کو’پینٹ مائی سٹی‘ اور میورل آرٹ کے ذریعے سجانا شامل ہے۔ مختلف مقامات جیسے فلائی اوور، بڑی عمارتیں، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹاپ کو دیوار کی پینٹنگز سے مزین کیا جائے گا جس میں گنگا سے متعلق موضوعات کو دکھایا گیا ہے۔ مزید برآں، نمامی گنگے پروگرام کے تحت کی گئی مداخلتوں اور کامیابیوں کو دکھانے کے لیے میلے کے علاقے میں ایک نمایاں مقام پر 45 روزہ نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس پہل کے دوران، 1500 گنگا سیوا دوت میلوں کے میدانوں میں صفائی اور گنگا کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔

کمیٹی نے آلودگی کی انوینٹری، اسیسمنٹ اور سرویلنس (پی آئی اے ایس) پروجیکٹ کے تحت افرادی قوت کی تنظیم نو کی بھی منظوری دی تاکہ اس کی تاثیر کو بڑھایا جا سکے۔ نظرثانی شدہ تنظیمی ڈھانچے میں 90 منظور شدہ آسامیاں شامل ہیں، خاص طور پر تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ یہ ماحولیاتی ڈیٹا جمع کرنے، تجزیہ کرنے، اور نگرانی کے طریقہ کار کو بہتر بنائے گا، آلودگی کے کنٹرول اور انتظام میں ٹھوس پیش رفت کو یقینی بنائے گا۔

دریائے گنگا کے طاس میں موجودہ ایس ٹی پیز کی آن لائن مسلسل نگرانی کو مضبوط بنانے کے ایک پروجیکٹ کو پانچ سال کی مدت کے لیے منظوری دی گئی۔ اس منصوبے میں ایک آن لائن کنٹینیوئس ایفلوئنٹ مانیٹرنگ سسٹم (او سی ای ایم ایس) کی تنصیب بھی شامل ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت، اتر پردیش میں 11 ایس ٹی پی اور مغربی بنگال میں 40 ایس ٹی پی کا احاطہ کیا جائے گا، جس کی کل پروجیکٹ لاگت 33 کروڑ روپے ہے۔

کمیٹی نے ’اسمارٹ لیباریٹری فار کلین ریور‘ (ایس ایل آر سی ) پروجیکٹ کے تین اہم اجزاءکو منظوری دی، جسے این ایم سی جی نےبی ایچ یو آئی آئی ٹی ، ڈنمارک کے تعاون سے چھوٹے دریاؤں کے تحفظ کے لیے چلایا ہے۔ 13 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ، اس اقدام کا مقصد ملک بھر میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی کو تیز کرنا ہے، جس سے دریا کے تحفظ کی کوششوں کو ایک اہم فروغ ملے گا۔

لکھنؤ، اتر پردیش میں ککریل گھڑیال بحالی مرکز میں میٹھے پانی کے کچھوے اور گھڑیال کے تحفظ کی افزائش کے پروگرام کے لیے بھی منظوری دی گئی۔ یہ پروگرام نمامی گنگے مشن -دو کے تحت 2 کروڑ روپے کی لاگت سے چلایا جائے گا۔ یہ مرکز معدومی کے خطرے سے دوچار انواع کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ توسیع شدہ افزائش کے پروگرام کا مقصد ان نسلو ں کی افزائش کی قابل عمل آبادی کو بحال کرنا ہے تاکہ انہیں دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں دوبارہ قائم کیا جا سکے۔

میٹنگ میں وزارت جل شکتی، بہار، اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ این ایم سی جی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

*****

ش ح۔ م ش

U. 574



(Release ID: 2059727) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Tamil