نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
قوت ہونے پر ہی امن کو بہتر طریقے سے یقینی بنایا جا سکتا ہے، نائب صدر کا زور
’’ عالمی تبدیلیوں کے درمیان قومی سلامتی سب سے اہم ہے، نائب صدر کا بیان ‘‘
جدید دور کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی تعاون ضروری ہے، نائب صدر کا زور
امن، سلامتی اور ترقی: خوشحالی کے لیے بنیادی ضروریات ہیں، نائب صدر کا بیان
نائب صدر انکلیو میں پہلے بین الاقوامی اسٹریٹجک انگیجمنٹ پروگرام ( ان – اسٹیپ ) کے شرکاء سے نائب صدر کا خطاب
Posted On:
27 SEP 2024 1:33PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ ہند ، جناب جگدیپ دھنکھڑ نے ، قومی سلامتی کو انتہائی اہمیت دیتے ہوئے ، آج یہ بات واضح کی کہ قوت کی حالت میں ہی امن کو بہتر طریقے سے یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ عالمی امن پائیدار ترقی کی ضمانت ہے اور یہی وجود کا واحد راستہ ہے لیکن جغرافیائی تبدیلیاں اور کشیدگی کی صورت حال نے سلامتی کے نقطہ نظر میں ایک بڑی تبدیلی پیدا کی ہے۔
نئی دلّی میں آج ابتدائی بین الاقوامی اسٹریٹجک انگیجمنٹ پروگرام ( ان – اسٹیپ ) کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، جو کہ قومی سلامتی کونسل کے سکریٹریٹ، وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی ایک مشترکہ کوشش ہے، جناب دھنکھڑنے عالمی امن اور پائیدار ترقی کے درمیان بنیادی تعلق پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی امور کی موجودہ صورتِ حال سلامتی کے حوالے سے ایک نئے طریقے کی متقاضی ہے۔
عالمی سلامتی کے نظریات میں تبدیلی لانے والے متحرک جغرافیائی تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے، نائب صدر نے بتایا کہ کثیر جہتی تعاون اب اختیاری نہیں بلکہ سائبر کرائم اور دہشت گردی سے لے کر ماحولیاتی تبدیلی اور پُر خطر ٹیکنالوجیز جیسے جدید دور کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے ۔
جناب دھنکھڑنے عالمی خطرات کے پھیلاؤ کی جانب بھی توجہ دلائی، جن میں سے بہت سے خطرات صرف چند سال پہلے ناقابل تصور تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہم ایک ایسے عالمی ماحول میں ہیں ، جو اچانک ہمارے راڈار پر آیا ہے، جس میں ماحولیاتی تبدیلی، وباء، سائبر خطرات اور عالمی نظام میں تبدیلی جیسے بے مثال چیلنجز ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ چیلنجز حادثاتی نہیں ہوتے بلکہ طاقت کی خواہشات اور پائیدار ترقی سے بے رغبتی کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کی ترقی کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مشین لرننگ کے اہم کردار پر زور دیا ، جو عالمی بیانئے کی تشکیل اور غلط معلومات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ جناب دھنکھڑنے کہا کہ ’’ پُر خطر ٹیکنالوجیز کا استعمال ، اس طرح کے نقصان دہ بیانئے کو غیر مؤثر بنانے کے لیے کیا جانا چاہیے ، جو حقائق پر مبنی نہیں ہوتے لیکن خطرناک عالمی ماحول پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ‘‘
بھارت کے فلسفے ’’ اتیتھی دیوو بھوا ‘‘ کی سمت اشارہ کرتے ہوئے، نائب صدر نے ملک کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سب کا گرمجوشی اور احترام کے ساتھ استقبال کیا جائے ، جو کہ جی 20 کا بھی نعرہ : ’’ ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل ‘‘ ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ اقدار ایک ایسے عالمی ماحول میں اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں ، جس نے سرحدوں کو بے معنی کر دیا ہے۔
نائب صدر نے اپنے بیان میں ان – اسٹیپ پروگرام کے وسیع تر موضوع : ’امن، سلامتی اور ترقی پر ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت ‘کو مزید اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ امن ، سلامتی ، تعمیر و ترقی کے بنیادی اجزاء ہیں۔ یہ صرف اعلیٰ نظریات نہیں ہیں بلکہ یہ کم سے کم ضروریات ہیں ، جن کی بنیاد پر ہم اپنی خوشحالی کی تعمیر کرتے ہیں اور اپنے معاشرے کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہیں۔ ‘‘
ان – اسٹیپ پروگرام، جیسا کہ تصور کیا گیا ہے، شرکاء کو ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گا ، جہاں وہ خیالات کا تبادلہ کر سکیں گے، مختلف نقطۂ نظر کا جائزہ لے سکیں گے اور اپنے دور کے اہم سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کر سکیں گے۔ نائب صدر نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام نہ صرف گہری تفہیم کو فروغ دے گا بلکہ ممالک کے درمیان امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے مشترکہ حصول میں پائیدار شراکت داری بھی قائم کرے گا۔
اس موقع پر جناب سنیل کمار گپتا، آئی اے ایس ، سکریٹری نائب صدر ، ایئر مارشل ہردیپ بینس اے وی ایس ایم وی ایس ایم ، کمانڈنٹ، نیشنل ڈیفنس کالج اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
ان – اسٹیپ پروگرام میں 21 ممالک کے 27 بین الاقوامی مندوبین سمیت 11 سینئر بھارتی فوجی اور سول حکام بھی شرکت کر رہے ہیں ۔ یہ پروگرام قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹریٹ، وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی ایک مشترکہ کوشش ہے۔
..................................................... ...................................................
) ش ح – ع و - ع ا )
U.No. 539
(Release ID: 2059474)
Visitor Counter : 30