نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر میں دوسری اتر پردیش بین الاقوامی تجارتی نمائش میں نائب صدر کے خطاب کا متن
Posted On:
25 SEP 2024 3:33PM by PIB Delhi
سبھی کو نمسکار ،
ملک کی سب سے بڑی ریاست ، ان کی متحرک حکمرانی کے تحت پروان چڑھ رہی ہے اور خوشحال ہو رہی ہے۔ یوگی جی ، اس ریاست کے لیے یکسر تبدیلی لانے والے ثابت ہوئے ہیں اور یہ ہمارے ملک کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔ میں ، خاص طور پر ان کی چوبیس گھنٹے ساتوں دن کی مستعد حکمرانی سے حیران ہوں۔
ذاتی طور پر، میرے لیے اتر پردیش انٹرنیشنل ٹریڈ شو 2024 کے دوسرے ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں موجود ہونا ایک بڑی خوشی کی بات ہے۔ مجھے یہ موقع ملا کہ میں خود اس کا مشاہدہ کر سکوں۔ میرے جیسے شخص کے لیے ، اس سے زیادہ یقین دہانی نہیں ہو سکتی کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور سب کچھ صحیح راستے پر ہے۔ جو میں نے دیکھا، وہ میرے تصور، خیالات اور خواب سے کہیں بڑھ کر ہے ۔ مجھے ایسا لگا کہ جیسے میں دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ملک میں ہوں۔
یہ واقعی ایک بہت ہی بہترین پلیٹ فارم ہے، جو نہ صرف اتر پردیش اور بھارت میں موجود مواقع کو ظاہر کرتا ہے بلکہ لوگوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے، بہترین ذہنوں، ہنرمند کاریگروں اور مصنوعات کے ساتھ رابطے میں آنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے تاکہ وہ ذاتی طور پر خوشحال ہو سکیں۔ عزت مآب وزیر اعلیٰ کو اس قدر متفکر ، دور اندیش اور عملی ہونے پر میری مبارکباد۔
پہلے ایڈیشن کا آغاز عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو جی نے کیا تھا اور اس تناظر میں، میرے لیے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ میں دوسرے ایڈیشن میں شامل ہوں۔ ہمیں واقعی خوشی ہے کہ یہ تجارتی شو ویتنام کو ایک شراکت دار ملک کے طور پر اہمیت دے گا۔ جنوب مشرقی ایشیا کی مضبوط معیشتوں میں سے ایک، ویتنام کی جی ڈی پی 435 ارب امریکی ڈالر ہے اور ہم ان کی شاندار مصنوعات اور جدید مینوفیکچرنگ کے طریقوں کو دیکھنے کے منتظر ہیں لیکن میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ وہ صحیح جگہ پر ہیں ۔ ان کی شرکت انہیں اور ان کے لوگوں کو بے پناہ فائدہ پہنچائے گی تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پوری طرح بروئے کار لاتے ہوئے بہترین کاریگروں اور اقتصادی مواقع سے منسلک ہو سکیں۔
ساتھیو ، یہاں ہمیں ویتنام کے مالا مال ثقافتی ورثے کو محسوس کرنے کا بھی موقع فراہم ہوگا۔ یقیناً، سبھی کو اتر پردیش اور بھارت کے مالا مال ورثے کا بخوبی علم ہے لیکن اس سے ہمیں ویتنام کے گونا گوں ورثے کو بھی جاننے کا موقع ملے گا ۔ مجھے روایتی موسیقی کے دلکش مظاہرے کے ذریعے یہ موقع ملا ہے کہ میں اسے دیکھوں اور بھارت کے موسیقی سازوں کے ساتھ اس قدر مماثلت رکھتا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ان کے لیے ایک بہترین تجربہ ہو گا ۔ رقص کے مظاہرے واقعی ایک یاد گار تجربہ تھے ۔
اور یہ ایک ایسی ریاست ہے، جس نے گزشتہ چند سالوں میں خوشی کے عنصر میں اضافے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ جب خوشی کا عنصر بڑھتا ہے، تو آپ کی بھوک بھی بہتر ہو جاتی ہے۔
اور یہ ایک ایسی ریاست ہے ، جہاں گزشتہ کچھ برسوں میں خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے۔ جب خوشحالی میں اضافہ ہوتا ہے، تو آپ ہر سطح پر تحریک محسوس کرتے ہیں ۔
اتر پردیش اور ملک بھر کے جو میرے ساتھی یہاں موجود ہیں، انہیں ویتنام کے روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ ویتنام اپنے منفرد ذائقوں کے لیے مشہور ہے ۔ جب ہم ویتنام کو دیکھتے ہیں، تو ’فو ‘ اور اس کے اسپرنگ رولز کے مزیدار ذائقوں سے لے کر ’ بانھ می ‘ کی دلکش خوشبو تک، ہمارے ذائقوں کا سفر یادگاررہے گا ۔ مجھے انہیں جاننے اور چکھنے کا موقع ملا ہے۔
یہ، ایک لحاظ سے، ایک قدرتی شراکت داری ہے ۔ اگر ہم تاریخی تناظر سے دیکھیں تو یہ یقینی طور پر ثقافتی اور اقتصادی چیلنجوں کو اجتماعی طور پر فروغ دے گا ۔ یہ تبادلے فائدہ مند ثابت ہوں گے، ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے اور بین الاقوامی معاملات میں گلوبل ساؤتھ کے بڑے کردار کے عزم کو تقویت دیں گے۔
یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت تھی، جس کے تحت جی 20 پلیٹ فارم پر گلوبل ساؤتھ کی آواز کو عالمی سطح پر بلند کیا گیا۔ یہ ایک اہم تقریب ہے ۔ ان کی شرکت یادگار رہے گی اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس تقریب کی خوشگوار یادیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے۔
اس نمائش میں ہر ضلع کی مصنوعات شامل ہیں ، جس سے ان کے پیمانے، مظاہرے ، تکنیکی ترقی اور ثقافتی ورثے کا اظہار ہوتا ہے ۔ میں نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ بنیادی سطح پر ہر اسٹال، ہر پروڈکٹ کا مشاہدہ کرے تاکہ ملک اسے سنسد ٹی وی کے ذریعے جان سکے۔ محترم وزیر اعلیٰ، آپ کا تعاون درکار ہوگا۔ میری ٹیم آج شام یہاں موجود ہوگی۔
ساتھیو، بھارت کے وزیر اعظم کا ویژن اور اس کے ساتھ اتر پردیش کے معزز وزیر اعلیٰ یوگی جی کی تیز اور درست عمل درآمد کرنے کی صلاحیت، ایک ایسی صلاحیت ، جس میں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور نااہلی نا قابل برداشت ہے ، انہوں نے اتر پردیش کو ’اُتّم پردیش ‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔ یوگی جی کی مستقل کوششیں ایک اور سنگ میل کی حصولیابی اور کامیابی کی طرف گامزن ہیں، جو پورے ملک کے لیے سود مند ہے۔ اتر پردیش تیزی سے ملک کا ’ اُدیم پردیش ‘ بن رہا ہے۔
یہ مقام ترقی کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ حال ہی میں یہاں سیمی کون انڈیا 2024 کانفرنس بھی منعقد ہوئی تھی، جہاں معزز وزیر اعظم نے بھارت کو سیمی کنڈکٹر انڈسٹری بنانے کا ویژن پیش کیا تھا اور یہ ’ وکست بھارت ‘ کی بنیاد بننے جا رہا ہے۔ یہ کانفرنس بھارت کے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز بننے کے مقصد کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم تھی۔ ‘‘
ساتھیو ، آئیے ہم ملک کی صورتِ حال کے بارے میں بات کریں۔ صدیوں سے بھارت تہذیب کا گہوارہ، اختراعات کا مرکز اور عالمی تعلیم کا مرکز رہا ہے۔ ہمارے وید علم اور معلومات کا خزانہ ہیں۔ بھارت کو فخر ہے کہ وہ دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، جس کے پاس 5000 سال کا تہذیبی ورثہ موجود ہے۔ ہم کہیں بیچ میں راستہ بھٹک گئے تھے لیکن اب ہم اسے دوبارہ حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں اور وہ بھی اتنی تیزی سے کہ اس صدی میں کئی لحاظ سے دنیا کے لیے ایک روشنی کا مینار بن جائیں گے۔
اس سے زیادہ میرے لیے کوئی خوشی کی بات نہیں ہو سکتی کہ دوبارہ حاصل کرنے کے اس سفر میں، ملک کی سب سے بڑی ریاست، یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں، ملک کی رہنمائی کر رہی ہے۔ ایک دہائی پہلے کے منظر نامے کو دیکھیں؛ صورتحال نہایت ہی پریشان کن تھی۔ معیشت لڑکھڑا رہی تھی اور ملک کا مزاج نا ساز گار تھا۔ ہر لحاظ سے، حکمرانی ، شہریوں کے لیے ایک چیلنج بن چکی تھی لیکن ہر سطح پر کیا شاندار تبدیلی ہوئی ہے، تسلی بخش تبدیلی ۔
گزشتہ دہائی میں بے مثال تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں — بہتر کی طرف تبدیلی۔ بھارت دنیا کی سب سے مضبوط معیشت کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ اب سرمایہ کاری اور مواقع کے لیے دنیا کا پسندیدہ مقام بن چکا ہے ۔ بھارت میں امید اور امکانات کا ماحول ہر طرف موجود ہے۔ بے شک، ہم اپنی قدیم شان و شوکت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بھارت ، اب دنیا میں ایک متحرک مقام ہے اور اتر پردیش میں ہر شعبے میں چاہے وہ بنیادی ڈھانچہ ہو ، ترقی، صنعت، اور اختراعات کا شعبہ ہو ، یہاں بے شمار امکانات موجود ہیں ۔
آج بھارت تقریباً 4 ٹریلین ڈالر کی معیشت ہے اور عالمی اداروں نے اس کا بات کا تخمینہ لگایا ہے کہ آنے والی دہائیوں تک اس میں 8 فی صد ترقی کی توقعات ہیں ۔ 2 سال میں، ہماری معیشت جاپان اور جرمنی سے آگے بڑھ جائے گی اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گی۔ ہر سال 8 نئے ہوائی اڈوں کی تعمیر ، بنیادی ڈھانچہ کی بتدریج ترقی کا ثبوت ہے۔ معزز وزیر اعلیٰ نے یہاں کے منظر نامے کا اشارہ دیا ہے۔ ناقابل یقین کامیابی! ایکسپریس ہائی ویز پر نظر ڈالیں، جو عملی طور پر دگنے ہو رہے ہیں اور یہ ریاست ، عالمی نقشے پر اس وقت ہوگی ، جب ژیور میں دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ قائم ہوگا۔
یہ وہ ریاست ہے ، جہاں خواب حقیقت میں تبدیل ہو تے ہیں۔ یہی میں نے دیکھا ہے۔ ہر دو سال میں 3 یا 4 میٹرو نظام شامل ہو رہے ہیں۔ ساتھیوں ، روزانہ 28 کلومیٹر شاہراہیں تعمیر کی جا رہی ہیں اور 12 کلومیٹر ریلوے لائنیں بچھائی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم مودی کی تیسری تاریخی مدت کار میں 12 نئے صنعتی زونز تیار ہو رہے ہیں تاکہ مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے۔ ملک مصنوعی ذہانت، الیکٹرک موبلٹی، گرین ہائیڈروجن، خلا ء اور سیمی کنڈکٹرز کے فوائد حاصل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ وقت کی کمی کی وجہ سے میں ، اس پر توجہ مرکوز نہیں کر رہا لیکن ہم اُن چند ممالک میں سے ہیں ، جو گرین ہائیڈروجن مشن اور کوانٹم کمپیوٹنگ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جب 6 جی ٹیکنالوجی کے کمرشل استعمال کی بات آتی ہے، تو ہم واحد ہندسوں میں ہیں۔
وکست بھارت کا سفر صحیح سمت میں گامزن ہے۔ یہ 2047 ء تک یا اس سے پہلے حقیقت بن جائے گا۔ ملک کا مزاج اب امید اور امکان سے پُر ہے اور عالمی اداروں سے ستائش حاصل ہو رہی ہیں۔
میرا ایک طویل سیاسی سفر رہا ہے ۔ میں 1989 ء میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا اور 1990 ء میں وزیر بنا۔ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف ، ہماری بلندی کی ستائش کر رہے ہیں اور وہ بجا طور پر ایسا کر رہے ہیں۔
حقیقی بنیادوں پر، ہماری ڈیجیٹائزیشن اور ٹیکنالوجی کی رسائی ایک عالمی مثال بنتی جا رہی ہے ، جس کی پیروی کی جا سکتی ہے۔ ’میک ان انڈیا ‘ پہل کی ایک دہائی سے اہم نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ زراعت اور خدمات میں کامیابیوں کے بعد، بھارت اب مینوفیکچرنگ کے فروغ کے لیے تیار ہے۔ ریاستی حکومتیں، جن میں اترپردیش سب سے آگے ہے، کاروباری صورتِ حال کو بہتر بنا کر سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہیں۔
جناب ، سرمایہ کاری کے لیے امن و قانون سے زیادہ اہم کچھ نہیں ہے۔ امن و قانون اور نظم و ضبط سے جمہوریت کی عکاسی ہوتی ہے اور اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکمرانی سے امن و قانون کا اظہار ہوتا ہے ۔ اس پرسکون ایکو نظام میں اتر پردیش ، ایم ایس ایم ای کا مرکز بن کر ابھرا ہے اور اس شعبے کی قوت کو بروئے کار لا کر ایک مضبوط سپلائی چین تیار کی ہے۔
ٹیکنالوجی نے نوجوانوں کی زیادہ شمولیت کو ممکن بنایا ہے، خاص طور پر ٹیئر 2 شہروں اور دیہی علاقوں میں۔
ذرا تصور کریں، مشکل اور چیلنجنگ دنوں کے دوران کووڈ – 19 میں اسکل میپنگ کی گئی۔ آپ نے یہ کیا۔
بھارت اب ’ میک ان انڈیا ‘ سے آگے بڑھ کر ، اسے حقیقت کی شکل دینے ، ڈیزائن کرنے اور اس کے تحت سامان تیار کرنے کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ ہم اپنے ارتقائی تصور کو اپنا رہے ہیں۔ ہم ڈیزائن اور میک ان انڈیا میں مصروف ہیں۔ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ ملٹی نیشنل اور بھارتی کمپنیاں ہم آہنگی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔ وہ ملک بھر میں اختراعی مراکز قائم کر رہے ہیں۔ اتر پردیش اس کی ایک روشن مثال ہے، دفاعی کاریڈور بھی اس کا حصہ ہے۔
بہت چھوٹے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ، ان کے ناموں سے کہیں آگے ہیں، جیسا کہ میں نے پہلے کہا۔ یہ شعبہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور انسانی وسائل کی خاطر روز گار کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
اتر پردیش کے حوالے سے، میں کہوں گا کہ یہ اس قسم کی تاریخ اور ثقافتی پس منظر کے باوجود ، یہ ریاست امن و قانون کے چیلنجوں سے دوچار تھی اور یہاں خوف کا ماحول تھا۔
زیادہ عرصہ نہیں گزرا، ترقی کے امکانات بہت کم تھے اور اب یہ ریاست ترقی اور خوشحالی کی مثال ہے۔ اس طویل اور تاریک صورتِ حال کو معزز وزیر اعلیٰ نے بڑی تیزی سے عبور کیا اور اب صورتِ حال روشن ہے۔ وہ صورت حال اب گزرے وقت کی بات ہے ۔ اب ریاست اُس تاریکی سے نکل کر ایکسپریس وے پر ہے۔
یہاں سے ژیور میں بننے والے سب سے بڑے ہوائی اڈے کے ذریعے ایک مضبوط معیشت کی پرواز کے لیے ریاست تیار ہے ۔ یہ ریاست امید اور امکانات سے پُر ہے۔ یہ تبدیلی ناقابل یقین ہے۔ عام طور پر، لوگ ایسی تبدیلیاں نہیں کرتے۔ وہ موجودہ حالات سے سمجھوتہ کر لیتے ہیں کیونکہ چیلنج واقعی بہت، بہت، بہت زیادہ تھے۔
ایک لحاظ سے، اتر پردیش کی مکمل کایا پلٹ ہو چکی ہے۔ آپ ہر لحاظ سے ، اس کی روایتی شان وشوکت کو بحال کر رہے ہیں کیونکہ یہاں کی حکمرانی شفافیت، جوابدہی، اور تقلید کے قابل معیار کی مثال پیش کرتی ہے اور کاروباریوں کے لیے بے حد سہولت فراہم کرتی ہے۔
اور بدعنوانی کا لفظ اب اتر پردیش میں سنا نہیں جاتا ۔ اقتدار کو مکمل طور پر شفاف بنایا گیا ہے ۔ فیصلے تیزی سے کیے جاتے ہیں اور مکمل نگرانی میں ہوتے ہیں۔
اب یہ ریاست ملک کی عظیم طاقت بن رہی ہے۔ ملک میں بے مثال اقتصادی ترقی اور بنیادی ڈھانچے میں بے مثال اضافہ ہو رہا ہے۔ اتر پردیش، جو کہ سب سے بڑی ریاست ہے، اب ایک اثاثہ اور اہم شراکت دار بن چکا ہے، جو چند سال پہلے کے منظر نامے سے بالکل مختلف ہے۔
اتر پردیش کا خواب ہے، اور بجا طور پر ہے، اور کیوں نہیں کہ 2027 ء تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت کا ہدف حاصل کرے اور وزیر اعظم مودی کے 2027 ء تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب میں بھرپور تعاون کرے ۔ جیسا کہ معزز وزیر اعلیٰ نے صحیح طور پر نشاندہی کی ہے کہ اتر پردیش کی خصوصیات میں زرخیز زمین، نوجوان آبادی، مذہبی سیاحت اور ایم ایس ایم ایز شامل ہیں اور ایم ایس ایم ایز کے سائز کو دیکھیں۔
دنیا کے کچھ ممالک کی آبادی اتنی نہیں ہے ، جتنی یہاں ہے ۔ جب آبادی اتنی بڑی ہو تو بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کرنا لازمی ہے۔ اس پر یقین کرنے کے لیے اسے خود دیکھنا ہوگا ۔ یہ کہنا آسان ہے کہ جی ہاں، چھ نئے ایکسپریس ویز شامل کیے جا رہے ہیں۔
اس میں وقت لگتا ہے، منصوبہ بندی، عمل درآمد اور فنڈز کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ سب ہو رہا ہے۔ اس سب کا ایک ’ یوگی کایا پلٹ ‘ ، ’ یوگی اثر ‘ اور ’ یوگی امپیکٹ ‘ ہے۔
مجھے بتایا گیا ہے کہ نوئیڈا یو پی کی جی ڈی پی میں 10 فی صد تعاون کر رہا ہے اور یہ صنعتی بنیاد، آئی ٹی سیکٹر اور جیسے ژیور ایئرپورٹ اور فلم سٹی جیسے منصوبوں کے لیے معاشی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے لیکن یہ شہر عالمی سطح پر ایک بہترین رہائشی مقام بن چکا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ نوئیڈا میں ، جو صلاحیت موجود ہے، میں قانونی شعبے سے تعلق رکھتا ہوں۔
یہ ایک پسندیدہ مقام بنتا جا رہا ہے۔ اتر پردیش اب ایک سست دیو نہیں رہا، نہ ہی صرف وعدے کرنے والی ریاست۔ یہ ایک عملی ریاست بن چکی ہے ، جس کے پاس وسیع وسائل، بڑھتی ہوئی آبادی، اور اسٹریٹجک مقام ہے۔ یہ اپنے آپ میں ترقی کا انجن ہے اور ملک کو آگے بڑھانے کے لیے بڑے ترقیاتی انجن کے ساتھ مربوط ہے۔
میں خاص طور پر وزیر اعظم مودی کے ویژن کے تحت ملک میں سب کی شمولیت والی ترقی سے متاثر ہوں۔ وہ ہر شعبے، ہر سماجی عنصر میں ترقی کے ساتھ سب کی بہتری پر یقین رکھتے ہیں اور اتر پردیش ، اس ویژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
تجارت کا یہ شو ایم ایس ایم ایز کو فروغ دینے، جغرافیائی اشارے اور جی آئی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے سب کے لیے ایک زبردست موقع پر مرکوز ہے۔ مجھے بڑی مشکل سے تیز رفتاری سے آگے بڑھنا پڑا۔ ورنہ ایک جغرافیائی اشارہ دیکھنے کے لیے کافی وقت لگ سکتا تھا کیونکہ اس میں بے شمار مواقع کا امکان موجود ہے۔ آج جو میں نے دیکھا ، وہ محض ایک نمائش نہیں تھی۔ میں نے سب کے لیے بے شمار مواقع دیکھے ۔
یہ تقریب، ساتھیوں ، وزیر اعظم مودی کے آتم نربھر بھارت کے ویژن کے مطابق ہے اور ’’ لوکل سے گلوبل ‘‘ کے نعرے کو تقویت بخشتی ہے۔
بھارت کی ترقی مختلف شعبوں میں واضح ہے لیکن یہ صحیح مرکز ہے ، جس سے اسے اگلی سطح پر پہنچایا جا سکتا ہے، لوکل سے گلوبل تک۔ پہلے یہ ’’ ووکل فار لوکل ‘‘ تھا ، اب یہ ’’ لوکل سے گلوبل ‘‘بن چکا ہے۔
میں زیادہ وقت نہیں لوں گا لیکن بھارت اس وقت ، اس طرح ترقی کر رہا ہے ، جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی ۔ یہ ترقی ناقابلِ رکاوٹ ہے۔ اگر میں آپ کو جلدی سے بتاؤں، میٹرو خدمات 5 شہروں سے بڑھ کر 23 تک پھیل چکی ہیں۔
ہمارا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہے۔ ہوائی اڈوں والے شہروں کی تعداد 70 سے بڑھ کر 140 ہو چکی ہے۔ بھارت ، اب دنیا میں سب سے زیادہ عالمی سطح پر مربوط ملک ہے ، جس کے 800 ملین سے زیادہ براڈ بینڈ صارفین ہیں۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کے ذریعے 170 ملین لوگوں کے لیے مکانات، 60 ملین کے لیے صحت خدمات تک رسائی اور سالانہ 58 ملین چھوٹے کاروباروں کے لیے قرض جیسی سہولتوں کو ممکن بنایا گیا ہے۔ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ ڈیجیٹل مالی لین دین کرتا ہے، جس میں ہر مہینے 13 بلین ٹرانزیکشنز ہوتے ہیں۔ ملک میں ، دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو نظام ہے، جس میں 107 یونیکارن ہیں اور یہاں کے لوگوں کی قوت خرید دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔
سیمی کنڈکٹر انڈسٹری بہت اہم ہے۔ یہاں سے ، اس شعبے میں عزت مآب وزیر اعظم نے ابتدا کی تھی۔ یہ 2026 ء تک 55 بلین سے تجاوز کرنے کے لیے تیار ہے۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ صدی بھارت کی صدی ہے اور حالات کے پیش نظر، ہم سب کو مل کر، خواتین و حضرات، کام کرنا ہوگا کیونکہ بھارت کے ساتھ ہی ، ہم اتر پردیش کے نئے دور کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ایک ایسا مستقبل ، جہاں ملک ، تجارت، جدت اور ثقافتی ورثے میں عالمی رہنما کی حیثیت سے بلند ترین مقام پر ہوگا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بڑی محنت سے ہر شعبے میں اور ہر سطح پر بہتری کے لیے اقدامات کئے ہیں ۔ یہ آسان نہیں تھا۔ میں ، اس صورت حال کو محسوس کر سکتا ہوں ۔ انہوں نے امن و قانون ، ترقی، ثقافتی انقلاب، لوگوں کو ہنر مند بنانے اور انہیں خوشحال بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی کا ویژن اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا جوش و جذبہ ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہیں ، جو 2047 ء تک ایک ترقی یافتہ بھارت کے عظیم مشن کی بنیاد ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ تجارتی شو ، ہمارے سفر میں مواقع، تعاون اور کامیابی کی علامت بنے گا۔
اورساتھیو ، میں ، اِس اپیل کے ساتھ اپنی بات ختم کرتا ہوں کہ بھارت میں ایک بہت بڑا ’ مہا یگیہ ‘ بھارت میں ہو رہا ہے اور یہ ’ مہا یگیہ ‘ وِکست بھارت کے لیے ہو رہا ہے ۔ اس مہا یگیہ کی تکمیل ، اس وقت ہو گی ، جب آزادی کی صد سالہ تقریبات منائی جائیں گی ۔ اس میں سب کو قربانیاں دینی ہوں گی اور ان قربانیوں کے لیے عزم کی ضرورت ہے کیونکہ ہم بھارتی ہیں ، بھارتیتا ہماری شناخت ہے ، وطن پرستی ہمارا مذہب ہے ۔ ہم ، وطن پرستی پر خود کو یا سیاسی مفادات کو کبھی ترجیح نہیں دے سکتے ۔
بہت بہت شکریہ ۔
.........................
) ش ح – ا ع خ - ع ا )
U.No. 431
(Release ID: 2058729)
Visitor Counter : 49