زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

 زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے نے 24-2023 کے لیے اہم زرعی فصلوں کے حتمی تخمینے جاری کیے


تقریباً 3322.98 لاکھ میٹرک ٹن کی ریکارڈ غذائی پیداوار

تقریباً 1378.25 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی ریکارڈ پیداوار

تقریباً 1132.92 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ریکارڈ پیداوار

ریپ سیڈ اور سرسوں  کی ریکارڈ پیداوار 132.59 لاکھ میٹرک ٹن

Posted On: 25 SEP 2024 1:33PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے سال 24-2023 کے لیے بڑی زرعی فصلوں کی پیداوار کے حتمی تخمینے جاری کیے ہیں۔ یہ تخمینے بنیادی طور پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہیں۔ ریموٹ سینسنگ، ویکلی کراپ ویدر واچ گروپ اور دیگر ایجنسیوں سے موصول ہونے والی معلومات کے ساتھ فصل کے رقبے کی توثیق اور ٹراینگولیٹ کی گئی ہے۔ فصلوں کی پیداوار کے تخمینے زیادہ تر ملک بھر میں کراپ کٹنگ تجربات (سی سی ایز) پر مبنی ہیں۔ سی سی ای کو ریکارڈ کرنے کے عمل کو ڈیجیٹل جنرل کراپ اسٹیمیشن سروے (ڈی جی سی ای ایس) کے تعارف کے ساتھ دوبارہ ترتیب دیا  گیا ہے، جسے 24-2023 زرعی سالوں کے دوران بڑی ریاستوں میں شروع کیا گیا تھا۔ نئے نظام نے پیداوار کے تخمینوں کی شفافیت اور مضبوطی کو یقینی بنایا ہے۔

سال 24-2023 کے دوران ملک میں غذائی اجناس کی کل پیداوار کا تخمینہ 3322.98 لاکھ میٹرک ٹن لگایا  گیا ہے جو کہ 23-2022 کے دوران حاصل کردہ 3296.87 لاکھ میٹرک ٹن کے غذائی اناج کی پیداوار سے 26.11 لاکھ میٹرک ٹن زیادہ ہے۔ چاول، گیہوں اور شری اَنّ کی اچھی پیداوار کی وجہ سے غذائی اجناس کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔

سال 24-2023 کے دوران چاول کی کل پیداوار کا تخمینہ 1378.25 لاکھ میٹرک ٹن لگایا گیا ہے۔ یہ پچھلے سال کی 1357.55 لاکھ میٹرک ٹن کی چاول کی پیداوار سے 20.70 لاکھ میٹرک ٹن زیادہ ہے۔ 24-2023 کے دوران گندم کی پیداوار کا تخمینہ ریکارڈ 1132.92 لاکھ میٹرک ٹن لگایا گیا ہے۔ یہ پچھلے سال کی 1105.54  لاکھ میٹرک ٹن کی گندم کی پیداوار کے مقابلے میں 27.38 لاکھ میٹرک ٹن زیادہ ہے اور شری اَنّ کی پیداوار کا تخمینہ 175.72 لاکھ میٹرک ٹن ہے جو کہ پچھلے سال کے دوران 173.21 لاکھ میٹرک ٹن تھا۔

سال 24-2023 کے دوران، مہاراشٹر سمیت جنوبی ریاستوں میں خشک سالی جیسے حالات تھے اور اگست کے دوران خاص طور پر راجستھان میں طویل خشک موسم تھا۔ خشک سالی کے سبب نمی کے دباؤ نے ربیع کے موسم کو بھی متاثر کیا۔ اس نے بنیادی طور پر دالوں، موٹے اناج، سویا بین اور کپاس کی پیداوار کو متاثر کیا۔

مختلف فصلوں کی پیداوار کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

کل اناج- 3322.98 لاکھ میٹرک ٹن (ریکارڈ)

چاول -1378.25 لاکھ میٹرک ٹن (ریکارڈ)

گندم - 1132.92 لاکھ میٹرک ٹن (ریکارڈ)

نیوٹری  / موٹے اناج - 569.36 لاکھ میٹرک ٹن

مکئی - 376.65 لاکھ میٹرک ٹن

کُل دالیں – 242.46 لاکھ میٹرک ٹن

شری اَنّ- 175.72 لاکھ میٹرک ٹن

تور - 34.17 لاکھ میٹرک ٹن

چنا - 110.39 لاکھ میٹرک ٹن

کُل تلہن - 396.69 لاکھ میٹرک ٹن

مونگ پھلی - 101.80 لاکھ میٹرک ٹن

سویا بین - 130.62 لاکھ میٹرک ٹن

ریپ سیڈ اور سرسوں - 132.59 لاکھ میٹرک ٹن (ریکارڈ)

گنا - 4531.58 لاکھ میٹرک ٹن

کپاس - 325.22 لاکھ گانٹھیں (170 کلوگرام ہر ایک)

جوٹ اور میسٹا - 96.92 لاکھ گانٹھیں (ہر ایک 180 کلوگرام)

پچھلے تخمینوں کے ساتھ 24-2023 کے حتمی تخمینہ کی تفصیلات upag.gov.in پر دستیاب ہیں۔

************

ش ح۔   م م۔ را

U-422



(Release ID: 2058582) Visitor Counter : 17