ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی پر اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کے اجلاس میں صدارت کی
دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کو روکنے اور کم کرنے کے لیے کئے جانے والے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا
این سی آر کے علاقوں میں الیکٹرک -گاڑیوں کو اختیار کرنے اور ای وی -چارجنگ انفراسٹرکچر تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا
جی آر اے پی میں درج اقدامات کی سختی سے پیروی پرزوردیا
پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں دھان کی پرالی کو جلانے کے سلسلے میں ضابطے کی پیروی کو یقینی بنائیں: پرنسپل سکریٹری
جائزہ میٹنگ میں دہلی-این سی آر میں ہوا کے سنگین معیار کے مسئلے سے نمٹنے کی تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کا فیصلہ کیا گیا
Posted On:
23 SEP 2024 8:29PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے آج وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں بالخصوص سردی کا موسم قریب آنے کے پیش نظر دہلی-این سی آر میں بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی تیاری کا جائزہ لیا ۔
میٹنگ میں مختلف ذرائع سے ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کے جائزے پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں دھان کی پرالی جلانا،گاڑیوں کا اخراج، سڑک اور تعمیراتی دھول، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، اور ڈیزل جنریٹر (ڈی جی) سیٹ شامل ہیں۔ ڈاکٹر مشرا نے موسم سرما کے مہینوں کے دوران بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کو کم کرنے کے لیے تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے سخت اور بروقت نفاذ کی اہم اہمیت پر زور دیا۔
کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) کے چیئرمین جناب راجیش ورما نے دھان کے بھوسے کی آئندہ پیداوار کے بارے میں تفصیلات پیش کیں، پنجاب میں 195.2 لاکھ ٹن اور ہریانہ میں810 لاکھ ٹن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ دونوں ریاستوں نے اس سال پرالی جلانے کے چلن کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔پنجاب اپنے 115 لاکھ ٹن دھان کے بھوسے کو ان- سیٹو کراپ مینجمنٹ کے ذریعے اور باقی کو ایکس- سیٹو طریقوں سے نمٹانے کامنصوبہ بنایا ہے ۔اسی طرح ہریانہ 3.3 ملین ٹن کو ان- سیٹو کراپ مینجمنٹ کے ذریعہ ضائع کرےگااور بقیہ کے لیے ایکس- سیٹوطریقوں کا استعمال کرے گا۔ پنجاب میں 1.50 لاکھ سے زیادہ کراپ ریزیڈیو مینجمنٹ (سی آر ایم) مشینیں دستیاب ہوں گی، جن کو 24,736 کسٹم ہائرنگ سینٹرز (سی ایچ سی) کی مدد حاصل ہوگی، جبکہ ہریانہ میں 90,945سی آر ایم مشینیں ہیں جن کے لئے 6,794 سی ایچ سی کے ذریعے تعاون حاصل ہے۔
اس کے علاوہ این سی آر خطے کے 11 تھرمل پاور پلانٹس میں 2 ملین ٹن دھان کے بھوسے کو مشترکہ طور پر استعمال کیا جائے گا۔ اجلاس میں تھرمل پلانٹس کی باقاعدہ نگرانی کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ عدم تعمیل پر جرمانہ عائد کر کے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کو-فائرنگ کے اہداف کو پورا کیا جائے۔
صنعتی آلودگی کے سلسلےمیں،سی اے کیو ایم نے بتایا کہ این سی آر خطہ کے 240 صنعتی علاقوں میں سے 220 علاقے اب گیس کے بنیادی ڈھانچے سے لیس ہیں، باقی علاقوں کو جلد ہی جوڑ دیا جائے گا۔تعمیراتی اورانہدامی (سی اینڈ ڈی) سرگرمیوں سے ہونے والی دھول کی آلودگی کو ایک ویب پورٹل کے ذریعے دور سے مانیٹر کیا جا رہا ہے، جس میں 500 مربع میٹر سے زیادہ کے منصوبوں کے لیے رجسٹریشن لازمی ہے۔
ڈاکٹر مشرا نے پنجاب، ہریانہ، اور اتر پردیش کے چیف سکریٹریوں کو ہدایت دی کہ وہ پرالی جلانے کو ختم کرنے کے مقصد سے اپنے ایکشن پلان میں کئے گئےعہد کے مطابق ضابطوں کی سختی سے نگرانی اور پیروی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے دھان کے بھوسے کا معاشی استعمال بڑھانے کے لیے سی آر ایم مشینوں کے مکمل استعمال، ایکس -سیٹو مینجمنٹ کی سپلائی چین کو مضبوط بنانے، اور بریکیٹنگ اور پیلیٹائزنگ آپریشنز میں چھوٹی صنعتوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے اور ان کے ریکارڈ کی اینٹری کے ذریعہ ان کے خلاف سخت تنفیذی کارروائیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
پرنسپل سکریٹری نے این سی آر خطے کی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں سے بھی درخواست کی کہ وہ خطے میں اپنی ای -بس خدمات میں اضافہ کریں۔پی ایم ای -بس سیوا اسکیم کا مقصد ہمارے ملک میں ای- بسوں کی تعداد کو 10,000 تک بڑھانا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنے ای -بسوں کے بیڑے میں اضافے کے لیے اس اسکیم کا فائدہ اٹھانا چاہئے ۔
انہوں نے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ پروگرام کی اہمیت پرزوردیتے ہوئے اس کے تئیں ہر شخص کے جذباتی قدر کو شہر کو سرسبز بنانے میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
پٹاخوں سے ہونے والی آلودگی کے معاملے میں، ریاستی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پابندیوں اورامتناعی احکامات کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے کہا گیا ، جب کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت سے بائیو ماس کو اکٹھا کرنے اور کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹس کی تعمیر میں تیزی لانے کی درخواست کی گئی ۔
میٹنگ میں کابینہ سکریٹری ڈاکٹر ٹی وی سومناتھن، دہلی پولیس کمشنر اور ماحولیات، زراعت، بجلی، پٹرولیم، روڈ ٹرانسپورٹ، ہاؤسنگ اور شہری امور اور حیوانات کی وزارتوں کے اہم افسران کے ساتھ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) ،ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (سی پی سی بیز) کے نمائندوں اور پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان، اور مرکز کے زیر انتظام دہلی کے چیف سکریٹریز نے شرکت کی۔
*******
ش ح ۔ م ش ع ۔م ش
U. No.361
(Release ID: 2058132)
Visitor Counter : 41