خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 آج اختتام پذیر
تقریب میں 1557 نمائش کنندگان کی شاندار شرکت ، 20 ملکی پویلین؛ 108 ممالک کے 809 خریداروں اور 2390 غیر ملکی مندوبین کی قابل ذکر شرکت
تقریب میں 13 ریاستی وزراء اور 4 مرکزی وزراء نے شرکت کی
ڈبہ بند خوراک کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب چراغ پاسوان نے چھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ میٹنگوں میں شرکت کی
پروگرام کو 9 وزارتوں/محکموں، 8 متعلقہ اداروں اور 26 ریاستوں کی مدد حاصل
سی ای او گول میز اور گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ 2024 کا انعقاد
چار روزہ پروگرام میں 40 سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں موضوعاتی، ریاستی، اتحادی وزارتوں اور ملک اور تنظیم کے سیشن شامل
اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج اور شیف مقابلے کا انعقاد؛نفٹیم –کے، کے درمیان 11 کمپنیوں، 3 ترقیاتی شراکت داروں اور ایسوسی ایشنز اور 4 تعلیمی اور تحقیقی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری
یہ تقریب حکومت کے 100 دن کے ایکشن پلان کی کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے
Posted On:
22 SEP 2024 2:34PM by PIB Delhi
ڈبہ بندخوراک کی صنعتوں کی وزارت کے زیر اہتمام 'ورلڈ فوڈ انڈیا 2024' آج اختتام پذیر ہوا۔ بھارت منڈپم، نئی دہلی میں 19 سے 22 ستمبر 2024 تک منعقد ہونے والے اس میگا فوڈ ایونٹ کے تیسرے ایڈیشن کا افتتاح صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب چراغ پاسوان اورصارفین کے امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی، ڈبہ بندخوراک کی صنعتوں کے وزیر اور جناب رونیت سنگھ بٹو ، ڈبہ بند خوراک کی صنعت اور ریلوے کے ریاستی وزیر نے مشترکہ طور پر کیا۔
اس موقع پر فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم(پی ایل آئی ایس ایف پی آئی ) اور پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) اسکیموں کے تحت 67 مقامات پر فوڈ پروسیسنگ یونٹس کا افتتاح کیا گیا جس میں کل 5,135 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی، پردھان منتری مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم(پی ایم ایف ایم ای)اسکیم کے تحت 2,351 کروڑ روپے کے مائیکرو پروجیکٹوں کے لیے 25,000 مستفیدین کو کریڈٹ سے منسلک سپورٹ فراہم کی گئی اور 245 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت 70,000 ایس ایچ جی ممبران تک۔ اس تقریب میں اعلیٰ حکومتی شخصیات، عالمی سرمایہ کاروں، عالمی فوڈ ریگولیٹرز اور دنیا بھر سے صنعتی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس تقریب نے حکومت کے 100 دن کے ایکشن پلان کی کامیابی کو نشان زد کیا۔
میگا فوڈ ایونٹ کو حکومت ہند کی 9 وزارتوں/محکموں، 8 متعلقہ اداروں اور 26 ریاستوں نے تعاون کیا۔ ایونٹ میں 1557 نمائش کنندگان، 20 ملکی پویلینز، اور 108 ممالک کے 809 خریداروں اور 2390 غیر ملکی مندوبین کی قابل ذکر شرکت نمایاں تھی۔ 13 ریاستی وزراء اور 4 مرکزی وزراء نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 میں شرکت کی۔
ایک وسیع و عریض رقبے میں پھیلا 9 نمائشی ہالوں میں 70,000 مربع میٹر کے اس ایونٹ نے فوڈ پروسیسنگ کی صنعت میں تازہ ترین پیشرفت کی نمائش کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم فراہم کیا۔ایونٹ میں 100 سے زائد ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کی نمائش کی گئی۔ اس تقریب میں چھ وزارتی وفود سمیت 16 بین الاقوامی وفود نے شرکت کی۔جاپان نے شراکت دار ملک کے طور پر شرکت کی جبکہ ایران اور ویتنام نے فوکس کنٹریز کے طور پر شرکت کی۔
ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 کے افتتاحی دن ایک سی ای او راؤنڈ ٹیبل کا انعقاد کیا گیا۔ اس کی مشترکہ صدارت مرکزی وزیر تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل اور ڈبہ بند خوراک اور صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب چراغ پاسوان نے کی۔ گول میز کانفرنس میں حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی وزارتیں اور فوڈ پروسیسنگ اور ریلویز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ بٹو، جناب ٹی جی بھرت، وزیر صنعت و تجارت، آندھرا پردیش اور جناب راگھو جی پٹیل، وزیر زراعت، گجرات اور مختلف اداروں کے سینئر عہدیداروں کی موجودگی میں بھی شرکت کی۔ اس اہم تقریب نے فوڈ پروسیسنگ اور اس سے منسلک شعبوں میں سرکردہ ہندوستانی اور عالمی کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے 100 سے زیادہ تجربہ کار افسروں کو اکٹھا کیا۔ گول میز کے دوران اہم بات چیت میں کاروبار کرنے میں آسانی، گمراہ کن اشتہارات، جی ایس ٹی سے متعلق مسائل، دلچسپی کے ذرائع اور انڈین فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی ویلیو چین کے اندر موجود خلا کی جامع جانچ شامل تھی۔
تقریب کے دوران، جناب چراغ پاسوان نے چھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ میٹنگوں میں حصہ لیا۔ چار روزہ ایونٹ میں 40 سیشنز شامل تھے، جن میں موضوعاتی، ریاستی، اتحادی وزارتوں، اور ملک اور تنظیم کے سیشن شامل تھے۔ خاص طور پر، 13 موضوعاتی سیشنز میں فوڈ پروسیسنگ اور اس سے منسلک شعبوں میں فضلہ سے پاک ، زیادہ سے زیادہ قیمت، پائیدار پیکیجنگ، شعاع ریزی، فوڈ سیفٹی وغیرہ جیسے اہم موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔ مزید برآں، 8 ریاستی مرکوز پینل مباحثے اور اتحادی وزارتوں کے 10 خصوصی سیشنز، بشمول ڈی پی آئی آئی ٹی اور اے پی ای ڈی اے، نے متعلقہ صنعتی چیلنجوں سے نمٹا۔ سیشنوں میں گجرات، آندھرا پردیش، اڈیشہ اور دیگر وزراء نے بھی شرکت کی۔
اختراع کو فائدہ پہنچانے کے لیے، فضلے کے انتظام، پانی کے موثر استعمال اور فوڈ پروسیسنگ کی نئی ٹیکنالوجیز میں جدت کو فروغ دینے کے لیے ایک اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج کا انعقاد کیا گیا۔ ایونٹ کے دوران چیلنج جیتنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ وزارت جیتنے والوں کو نفٹیم –کنڈلی کے ذریعے مالی اور انکیوبیشن سپورٹ فراہم کرے گی۔
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کی طرف سے عالمی فوڈ ریگولیٹرز سمٹ 2024 کا انعقاد ورلڈ فوڈ انڈیا کے ساتھ مل کر 20 سے 21 ستمبر 2024 تک کیا گیا۔ اس نے 70 سے زیادہ ممالک کے مندوبین کو اکٹھا کیا، جن میں فوڈ سیفٹی ریگولیٹرز اور رسک اسسمنٹ اتھارٹیزکے لوگ شامل تھے۔ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور یونیورسٹیاں جنہوں نے اہم ریگولیٹری مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور حکمت عملی بنائی۔
تقریب کی جھلکیوں میں ٹیکنالوجی اور پائیداری کا پویلین تھا، جس نے کھانے کی صنعت میں جدید اختراعات پر روشنی ڈالی، جو زیادہ ماحول دوست اور لچکدار خوراک کی پیداوار کے طریقوں کی طرف ایک تبدیلی کا اشارہ ہے۔
مزید برآں، ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 میں شیف مقابلے نے ایسے شیفوں کو تسلیم کیا جو روایت کو جدت کے ساتھ ملاتے ہیں، عالمی کھانوں کی نمائش کرتے ہیں، پریزنٹیشن کی مہارتیں اور کھانا پکانے کی تکنیک میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو ظاہر کرتے ہیں۔ مقابلے میں انفرادی ڈسپلے، لائیو کوکنگ، مرکبات ، اور ایک مسٹری ٹوکری چیلنج شامل تھے۔
اس تقریب میں نفٹیم –کنڈلی کے درمیان 11 کمپنیوں، 3 ترقیاتی شراکت داروں اور ایسوسی ایشنز اور 4 تعلیمی اور تحقیقی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری بھی شامل تھی۔ ان مفاہمت ناموں میں تعاون پر مبنی تحقیقی پروگراموں، نئی مصنوعات کی ترقی، سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام، طلباء کی جگہ کا تعین اور انکیوبیشن سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ نفٹیم –کنڈلی نے چائے کی پتیوں کے لیے کیڑے مار دوا کا پتہ لگانے والی کٹ شروع کرنے کے علاوہ فوڈ کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو 5 ٹیکنالوجیز بھی منتقل کیں۔
٭٭٭٭٭٭٭
ش ح۔ ف خ
U.No: 289
(Release ID: 2057663)
Visitor Counter : 29