قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی نے پونے میں کیرالہ کی ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ لڑکی کی کمپنی میں کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے ہونے والی موت کا از خود نوٹس لیا
واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے این ایچ آر سی نے زور دیا کہ کاروباری اداروں کو انسانی حقوق کے مسائل کے لیے حساس اور جوابدہ ہونا چاہیے
انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے کاروباری اداروں کو ان کے کام کے کلچر، روزگار کی پالیسیوں اور ضوابط کا جائزہ لینے پر زور
وزارت محنت و روزگار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کی
رپورٹ میں توقع کی جاتی ہے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے اقدامات کو شامل کیا جائے گا
Posted On:
21 SEP 2024 7:18PM by PIB Delhi
انسانی حقوق کی قومی کمیشن (این ایچ آر سی)، ہندوستان نے میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے کہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ایک 26 سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ لڑکی، جس نے ارنسٹ اینڈ ینگ میں اس نے چار ماہ پہلے جوائن کیا تھا ، تاہم کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے کی 20 جولائی 2024 کو پونے، مہاراشٹرا میں اس کی موت واقع ہوگئی ۔ اطلاعات کے مطابق، والدہ نے آجر کو ایک خط لکھا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طویل اوقات تک کام کرنے سے اس کی بیٹی کی جسمانی، جذباتی اور ذہنی صحت پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے، کمپنی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ مرکزی وزارت محنت اور روزگار اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مندرجات، اگر سچ ہیں تو، کام کے دوران نوجوان شہریوں کو درپیش چیلنجوں، ذہنی تناؤ، اضطراب اور نیند کی کمی سے متعلق سنگین مسائل ہوتے ہیں، جو ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں اور ناقابل عمل اہداف کا تعاقب کرتے ہیں۔ ٹائم لائن کے نتیجے میں ان کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے۔ اپنے ملازمین کو محفوظ اور مثبت ماحول فراہم کرنا ہر آجر کا اولین فرض ہے۔ انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے ساتھ کام کرنے والے ہر شخص کے ساتھ عزت اور انصاف کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔
کمیشن نے مزید زور دیا ہے کہ کاروباری اداروں کو انسانی حقوق کے مسائل کے لیے جوابدہی اختیار کرنی چاہیے اور انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے کام اور روزگار کی پالیسیوں اور ضوابط کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ اور نظر ثانی کرنا چاہیے۔ نوجوان ملازمہ کی ناگہانی موت نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ ملک میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے تمام شراکت داروں کو اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اسی مناسبت سے، کمیشن نے مرکزی وزارت محنت اور روزگار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ کمیشن نوجوان ملازمہ کی موت سے متعلق معاملے میں مبینہ طور پر کی جانے والی تحقیقات کے نتائج کو بھی جاننا چاہے گا۔ اس کے علاوہ کمیشن یہ بھی جاننا چاہے گا کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور تجویز دی گئی ہے، جواب چار ہفتوں میں متوقع ہے۔
18 ستمبر 2024 کو سامنے آنے والی میڈیا رپورٹ کے مطابق متوفی لڑکی کی والدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی کی موت زیادہ کام کرنے کے کلچر کی عکاسی کرتی ہے، جو محنت کی توثیق کرتی ہے لیکن صحت کی قیمت پر۔ انہوں نے کہا ہے کہ اقدار اور انسانی حقوق کی بات کرنے والی کمپنی اپنے ہی کسی ملازم کی آخری رسومات میں شرکت کرنے میں کیسے ناکام ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں کمیشن نے ہریانہ اور تمل ناڈو کی ریاستوں میں دو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے کام کی جگہ پر مبینہ غیر منصفانہ طرز عمل سے متعلق میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا تھا۔ دونوں معاملات کمیشن کے سامنے زیر غور ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف پلیٹ فارم پر کمیشن اس بات پر زور دے رہا ہے کہ کاروباری افراد انسانی حقوق کے تحفظ کو اپنے تنظیمی کلچر میں ضم کریں تاکہ پائیدار طریقے سے کام کیا جا سکے اور ان اصولوں کو اس طرح بڑھایا جائے کہ وہ پالیسیاں تشکیل دے سکیں تاکہ کام کا ایک صحت مند ماحول پیدا ہو۔
پچھلے سال، کمیشن نے مختلف شراکت داروں خصوصاً کاروبار یوں اور صنعت کو انسانی حقوق کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ’کاروبار میں انسانی حقوق اور آب و ہوا کے مسائل کو ہم آہنگ کرنے‘ پر ایک کانفرنس کا اہتمام کیا۔ کمیشن نے کاروبار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا باعث بننے والے مختلف طریقوں اور کام کے ماحول کو دیکھنے کے لیے ایک 'خصوصی مانیٹر' بھی مقرر کیا ہے۔ کمیشن نے کاروباری ماحول اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ قانون سازی اور قواعد و ضوابط کا جائزہ لینے اور بہتری کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے خاص طور پر 'کاروبار اور انسانی حقوق پر کور گروپ' تشکیل دیا ہے۔ ان معلومات کی بنیاد پر، کمیشن اپنی سفارشات کو مضبوط کرنے اور انہیں مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور ان کی ایجنسیوں کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ انسانی حقوق کے تحفظ اور کاروبار اور صنعت میں کام کے صحت مند ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض(
266
(Release ID: 2057425)
Visitor Counter : 41