ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے مرکزی سکریٹری نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں فیوچر سائیڈ ایونٹ کے سربراہ اجلاس میں افتتاحی کلمات پیش کیے


عالمی سطح پر ایل آئی ایف ای (لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ) کو اپنانے سے آئی ای اے کے مطابق 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 2 ارب ٹن کمی آئے گی

مرکزی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے دنیا بھر میں عالمی شہریوں کو اپنی ماں اور مدر ارض کے نام پر درخت لگانے کی ترغیب دینے کے لیے وزیر اعظم کے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کی دور اندیشانہ پہل کو اجاگر کیا

محترمہ نندن نے کہا کہ 5 جون سے 17 ستمبر کے درمیان پورے بھارت میں 750 ملین درخت لگائے گئے ہیں یعنی روزانہ 7 ملین درخت

بھارت کی نئی تعلیمی پالیسی اور گرین جابز کے لیے اسکل کونسل بھارت میں سبز ملازمتوں کے لیے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی کلید ہے

Posted On: 21 SEP 2024 5:24PM by PIB Delhi

 ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے اپنے افتتاحی کلمات میں آج اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں فیوچر سائیڈ ایونٹ کے سربراہ اجلاس سے خطاب کیا، جس میں پائیدار مستقبل کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ایل آئی ایف ای پر دو منٹ کی ویڈیو یعنی لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ کو افتتاحی کلمات میں دکھایا گیا۔ مرکزی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے کہا کہ زندگی پر دو منٹ کی ویڈیو آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے بھارت کے کثیر الجہتی نقطہ نظر کے فلسفے اور حقیقی روح کو پیش کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایل آئی ایف ای یعنی لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ سی او پی 26 میں وزیر اعظم ہند کے ذریعہ پیش کردہ کلیدی حکمت عملیوں میں سے ایک ہے۔

انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مشن لائف کا آغاز اکتوبر 2022 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی موجودگی میں کیا تھا۔ مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی جناب بھوپندر یادو کی قیادت میں مشن لائف کو ملک اور دنیا بھر میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مشن لائف ماحول دوست انتخاب اور پائیدار طرز زندگی کو اپنانے کی طرف ہمارے روزمرہ کے طرز عمل میں تبدیلی کو فروغ دیتا ہے۔ پائیدار کھپت کے طریقوں کو مربوط کرکے ، ایل آئی ایف ای ، ایس ڈی جی 12 پر اہم پیش رفت کرسکتا ہے۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی طرف سے اسپانسر کردہ ماحولیاتی ایکشن قرارداد کو بولیویا اور سری لنکا کی حمایت حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی نے یکم مارچ 2024 کو نیروبی میں اپنے چھٹے اجلاس میں پائیدار طرز زندگی کو فروغ دینے کی قرارداد منظور کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کا اندازہ ہے کہ مشن لائف کے اقدامات پر عمل درآمد سے 2030 تک عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں سالانہ 2 ارب ٹن کمی لائی جاسکتی ہے۔

انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آج کے بچے اور نوجوان بین النسل مساوات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ذمہ داری کے لیے ضروری ہے کہ ہم انھیں منصفانہ منتقلی کے لیے ضروری مہارتوں اور آلات سے لیس کریں۔

انھوں نے وضاحت کی کہ ہمارے نوجوان، جو آبادی کا تقریباً 28 فیصد ہیں، سبز معیشت کی طرف منتقلی کی قیادت کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں. دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر، ہم پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کے لیے اس ڈیموگرافک فائدے کو ضروری سمجھتے ہیں۔

محترمہ لینا نندن نے کہا کہ گرین اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام اور اسکل کونسل فار گرین جابز (ایس سی جی جے) کے ساتھ بھارت کی نئی تعلیمی پالیسی گرین جابز کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع حل پیش کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 2047 کے لیے ایس سی جی جے کے وژن کو توقع ہے کہ صاف توانائی کی منتقلی سے بھارت میں 30-35 ملین نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انٹرنیشنل سولر الائنس اور گلوبل بائیو فیول الائنس جیسے پروگراموں کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنا کر اور انھیں مہارتوں سے آراستہ کرکے عالمی سطح پر سبز ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔ پائیدار کھپت اور پیداوار کے لیے ایل آئی ایف ای یعنی لائف اسٹائل فار انوائرنمنٹ کو فروغ دینے میں بھارت کی شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے یو این ای پی کے تحت 10 سالہ فریم ورک آف پروگرامز (10 وائی ایف پی) کے بورڈ میں دو سالہ نشست کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

انھوں نے مشن لائف یعنی لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کے لیے وزیر اعظم ہند کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اکثر ہماری بحث اخراج میں کمی کے بارے میں بحث تک محدود ہوجاتی ہے۔ لیکن اگر ہم سستے حل پیش کرتے ہیں، نہ کہ صرف فیصلے مسلط کرتے ہیں تو ہمارے کامیاب ہونے کا زیادہ امکان ہے. اور یہی وجہ ہے کہ میں طرز زندگی میں تبدیلی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ کیونکہ، اخراج میں کمی جو ہم چاہتے ہیں وہ اس بات کا فطری نتیجہ ہوگا کہ ہم کس طرح رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔

مرکزی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے ’’ایک پیڑ ما ں کے نام‘‘ یا ’’پلانٹ 4 مدر‘‘ کے اجراء میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کو اجاگر کیا جس کا مقصد بھارت اور دنیا کے شہریوں کو اپنی ماں اور مدر ارض کے لیے محبت اور احترام کی علامت کے طور پر شجرکاری میں شامل کرنا ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ اس اقدام کے تحت 5 جون سے 17 ستمبر کے درمیان بھارت میں 750 ملین سے زیادہ درخت لگائے گئے ہیں ، جو روزانہ تقریباً 7 ملین درخت ہیں۔

انھوں نے سب پر زور دیا کہ وہ ایک ساتھ آئیں اور آگے بڑھیں، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ آج ہمارے انتخاب سے نہ صرف کرہ ارض کو فائدہ ہوگا بلکہ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل بھی ہوگی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 260



(Release ID: 2057394) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Telugu