سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خلائی محل وقوع سے آگاہی (ایس ایس اے) کے لیے ایریز اور بی ای ایل کے درمیان مفاہمت نامے

Posted On: 21 SEP 2024 4:52PM by PIB Delhi

 مصنوعی سیاروں اور ان کے صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے امیج پروسیسنگ تکنیک، ڈیٹا تجزیاتی حل کے لیے سافٹ ویئر کے ساتھ ساتھ آلات اور لیبارٹریاں جلد ہی خلائی اجسام، خاص طور پر زمین کے قریب اجسام اور مصنوعی سیٹلائٹس کا سراغ لگانے کے لیے تیار کی جائیں گی۔ ٹریکنگ کی اس طرح کی مشق کو خلائی محل وقوع سے آگاہی (ایس ایس اے) کہا جاتا ہے۔

آریہ بھٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز (اے آر ای ایس)، نینی تال، جو محکمہ سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے، نے خلائی ٹکنالوجیوں، خاص طور پر ایس ایس اے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے نورتنا ڈیفنس پی ایس یو بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ای ایل) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

یہ حکومت ہند کے ’آتم نربھر بھارت‘ اور ’میک ان انڈیا‘ اقدامات کے مطابق بھارت کی خلائی محل وقوع سے متعلق آگاہی اور تکنیکی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے۔ خلا میں اشیاء کے مابین کسی بھی ممکنہ تصادم کی پیش گوئی ، انتباہ اور بچاؤکے لیے ایس ایس اے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مفاہمت نامہ کے ایک حصے کے طور پر ، ایریز اور بی ای ایل اس مقصد کے لیے ایریز کی جدید ترین دوربینوں جیسے 4 میٹر انٹرنیشنل لیکوئڈ مرر ٹیلی سکوپ (آئی ایل ایم ٹی) کے مشاہدات کا استعمال کریں گے۔ دونوں ادارے مشترکہ طور پر ڈیٹا تجزیاتی حل کے لیے امیج پروسیسنگ تکنیک اور سافٹ ویئر تیار کریں گے۔ وہ آلات اور تجربہ گاہوں کی ترقی پر بھی تعاون کریں گے۔ ایس ایس اے میں استعداد کار بڑھانے کے لیے مختلف تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔ ایریز خلائی موسم میں بھی اپنی مہارت کا اشتراک کرے گا۔

بی ای ایل کے غازی آباد یونٹ میں اے آر ای ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر دیپانکر بنرجی اور جی ایم (ایس سی سی ایس) اور یونٹ ہیڈ رشمی کتھوریا نے اے آر ای ایس کے ڈاکٹر برجیش کمار، ڈاکٹر ٹی ایس کمار اور ڈاکٹر ایس کرشنا پرساد اور سینئر افسران جناب بھانو پرکاش شریواستو، ڈائریکٹر (او یو) جناب انوپ کمار رائے، سی ایس (سی آر ایل-جی اے ڈی) اور جناب پونیت جین، بی ای ایل سے اے جی ایم (مارکیٹنگ)، کی موجودگی میں مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔

 

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 261


(Release ID: 2057391) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil