وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایس ایف کے ذریعہ ہندوستان اور بیرون ملک ڈیجیٹل ادائیگیوں میں وسعت


ڈیجٹل ادائیگی کا لین دین مالی برس 18-2017 میں 2071کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 18737 کروڑ روپے ہو گئی جو کہ 44فیصد مرکب سالانہ شرح نمو (سی اے جی آر) کے حساب سے ہے اورلین دن کا حجم مالی سال 18-17 میں 1962 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر مالی برس 24-23 میں 3659 لاکھ کروڑ ہو گیا، جو کہ 11 فیصد سی اے جی آر ے حساب سے ہے

129فیصد کے سی جے آر کے ساتھ یو پی آئی لین دین کا حجم مالی سال 18-2017 کے مقابلے میں 92 کروڑ کے اضافہ کے ساتھ 24-2023 میں 13116کروڑ ہو گیا۔یو پی آئی لین دین مالی سال 18-2017 کے 1؍لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 24-2023 میں 200لاکھ کروڑ روپے ہو گیا۔ جو کہ138فیصد کے سی جے آر کے حساب سے ہے

متحدہ عرب امارات( یو اے ای)، سنگاپور، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، فرانس اور ماریشس جیسے کلیدی بازاروں سمیت 7؍ممالک میں بلا رکاوٹ براہ راست ادائیگی کے لیے یو پی آئی خدمات دستیاب ہے

Posted On: 20 SEP 2024 3:31PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ  کے مالی خدمات کا محکمہ (ڈی ایف ایس) ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کررہاہے۔

یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) جیسے تیز ادائیگی کے نظام کو اپنانے کی کوششوں نے مالی لین دین کے طریقے میں انقلاب برپا کردیا ہے، جس نے

لاکھوں لوگوں  کے لیےبروقت ، محفوظ، اور بغیر کسی رکاوٹ کے ادائیگیوں کو ممکن بنایا ہے۔

یہ اقدام نقدی  کے بغیر  اور جامع معیشت کےتئیں  حکومت کے وژن کے مطابق ہے، جو ہر شہری کو اپنے مالیاتی فیصلے میں بااختیار بناتا ہے۔

گزشتہ  مالی سالوں کے مقابلے میں، ڈیجیٹل ادائیگیوں کے منظر نامے  میں  مالی سال (فائنانشیل ایئر)24-2023 میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔اہم معلومات  میں یہ شامل ہیں:

ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین میں نمو:

بھارت  میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لین دین کی کل حجم  مالی سال18-2017 میں  2,071 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال24-2023میں 44 فیصدکے مرکب سالانہ شرح نمو  (سی اے جی آر) کے حساب سے 18،737 ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ رواں مالی سال 25-2024 کے  گزشتہ 5 مہینوں (اپریل تااگست)لین دین کا حجم8،659کروڑ روپے  تک پہنچ گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013QDZ.png

ماخذ: آر بی آئی، این پی سی آئی اور بینکس

لین دین  کی  قدر 11  فیصد کے  سی اے جی آر  کے حساب سے  1962لاکھ کروڑ سے بڑھ  کر  3659لاکھ کروڑ  روپے ہوگئی ہے۔مزید  برآں  رواں مالی سال 25-2024کے گزشتہ 5 مہینے (اپریل تا اگست) میں مجموعی لین دین کی  قدر متاثر کن طورپر 16669لاکھ کروڑ روپے تک ہوگئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003U9HM.png

ماخذ: آر بی آئی، این پی سی آئی اور بینکس

یوپی آئی کی مسلسل کامیابی:

یوپی آئی، بھارت  کے ڈیجیٹل ادائیگی کے ماحولیاتی نظام کا سنگ بنیاد ہے۔ یوپی آئی  سے ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں انقلاب  برپا ہواہے۔یوپی آئی لین دین  مالی سال 18-2017 میں129 فیصد سی اے جی آر  کے حساب  سے 92 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال24-2023 میں 13116 کروڑ روپے ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ رواں مالی سال 25-2024 کے گزشتہ 5 مہینوں میں لین دین کا حجم 7062کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔

شریک بینکوں اور فنٹیک پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ذریعے آسان استعمال کی سہولت نےیو پی آئی کو ملک بھر کے لاکھوں صارفین کے لیے  بروقت ادائیگی کا سب سے پسندیدہ ذریعہ  بنا دیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049XAW.png

یو پی آئی لین دین  کی  قدر 138فیصد کے  سی اے جی  آر کے حساب سے  1لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 200 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ مزید برآں گزشتہ 5مہینوں( مالی سال25-2024 کے اپریل سے اگست تک) میں کل لین دین کی قدر متاثر کن 101 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052TFE.png

ماخذ: این پی سی آئی

یو پی آئی: اگست 2024 کے لیے پی 2 ایم  اورپی 2 پی ٹرانزیکشنز (حجم کے حساب سے کروڑ میں)

اگست 2024 کے پی 2 ایم لین دین کا تعاون 60.40فیصد تک پہنچ گیا، جب کہ ان لین دین  کا 85فیصد 500کروڑ روپے کی قدر تک ہے۔ یہ اس اعتماد کی نشاندہی کرتا ہے، جویو پی آئی  کو شہریوں میں کم قیمت کی ادائیگی کرنے پر حاصل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006RJOP.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0078VJJ.png

یوپی آئی اور روپے کی عالمی توسیع:

بھارت  کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا انقلاب اپنی سرحدوں سے آگےبڑھ رہاہے۔یو پی آئی اور RuPay دونوں عالمی سطح پر تیزی سے پھیل  رہے ہیں ، جو بیرون ملک رہنے  اورسفر کرنے والے  ہندوستانیوں  کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین کی سہولت  فراہم  کر رہے ہیں۔ فی الحال یو پی آئی متحدہ عرب امارات( یو اے ای)، سنگاپور، بھوٹان، نیپال ، سری لنکا اور فرانس  اور ماریشس سمیت  7 ممالک  میں براہ راست دستیاب ہے، جو ہندوستانی صارفین اور کاروبار  کو بین الاقوامی سطح پر ادائیگیاں کرنے اور وصول کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ توسیع  ادئیگی کے بہاؤ کو مزید تقویت دے گی، مالی شمولیت کو بہتر بنائے گی اور عالمی مالیاتی منظر نامے میں ہندوستان کے قد کو بلند کرے گی۔ اے سی آئی ورلڈ وائیڈ رپورٹ 2024 کے مطابق، 2023 میں تقریباً 49 فیصد عالمی بروقت  ادائیگی کے لین دین ہندوستان میں ہو رہے ہیں۔

ہندوستان تیزی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے۔یو پی آئی کی عالمی توسیع اور ڈیجیٹل لین دین کے مسلسل اضافے کے ساتھ، ہندوستان مالی شمولیت اور عام شہری کو اقتصادی طور پربااختیار بنانے کے لیے نئے معیارات قائم کر رہا ہے۔

مالیاتی خدمات کا محکمہ ڈیجیٹل ادائیگی کے حل کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے،  جو کہ محفوظ، توسیع پذیر، اور جامع ہیں، ساتھ ہی عالمی مالیاتی ماحولیاتی نظام میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے نئی راہیں بھی تلاش کر رہا ہے۔

******

ش ح۔ م ع ن۔م ذ

U:206


(Release ID: 2057150) Visitor Counter : 35