خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
گزشتہ 10 سالوں کے دوران، ہم نے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کو تبدیل کرنے کے لیے جامع اصلاحات کی ہیں: وزیر اعظم
متعدد ممالک کی شرکت ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 کو عالمی خوراک صنعت میں روشن ذہنوں کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر ظاہر کرتی ہے: وزیر اعظم
وزیر تجارت جناب پیوش گوئل نے ورلڈ فوڈ انڈیا میں سی ای او گول میز کی صدارت کی جس میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے پر توجہ دی گئی
ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 کا افتتاح آج صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیرجناب چراغ پاسوان اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ بٹو کےہمراہ کیا
اس تقریب میں خوراک کی ڈبہ بند صنعت کی وزارت کی پی ایل آئی ایس اور پی ایم کے ایس وائی اسکیموں کے تحت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی طرف سے تعاون یافتہ 50 سے زائد یونٹس کا افتتاح، 25,000 پی ایم ایف ایم ای مستفیدین کو کریڈٹ سے منسلک سبسڈی کی تقسیم اور 70,000 ایس ایچ جی اراکین کو سیڈ کیپٹل کی منظوری بھی دی گئی
اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج کے فاتحین کواعزاز سے نوازا گیا
Posted On:
19 SEP 2024 5:50PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 کی تنظیم کے بارے میں جان کر خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے تمام شرکاء کو مبارکباد اورنیک خواہشات دیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سارے ممالک کی شرکت کے ساتھ‘ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 ’ عالمی فوڈ انڈسٹری، تعلیم اور تحقیق کے روشن ذہنوں کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے تاکہ بڑھتے ہوئے مواقع کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے، ایک دوسرے کے ساتھ جڑا جا سکے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھیں اور اپنے تجربات مشترک کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں ایک متحرک اور متنوع فوڈ کلچر ہے۔ کسان ہندوستانی خوراک کے ماحولیاتی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ملک کے کسانوں نے ہی بہترین غذائیت سے بھرپور اور مزیدار روایات کی تخلیق کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اختراعی پالیسیوں اور مرکوز نفاذ کے ساتھ ان کی محنت کی حمایت کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ جدید دور میں، ترقی پسند کاشتکاری کے نظام، مضبوط انتظامی ڈھانچے اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے، ہماری کوشش اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان خوراک کے شعبے میں جدت، پائیداری اور حفاظت کے لیے عالمی معیارات قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران ہم نے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کو تبدیل کرنے کے لیے جامع اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ میں سو فیصد ایف ڈی آئی، پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا، مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کو باضابطہ بنانا، فوڈ پروسیسنگ صنعتوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم جیسے کثیر الجہتی اقدامات کے ذریعے، ہم جدید انفراسٹرکچر، مضبوط سپلائی چین اور روزگار پیدا کرنے کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تخلیق کر رہے ہیں ۔
جناب نریندر مودی نے کہا کہ چھوٹے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانا ہمارے وژن کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتیں (ایم ایس ایم ایز) پھلیں پھولیں اور عالمی ویلیو چین کا لازمی حصہ بنیں اور خواتین کو مائیکرو انٹرپرینیور بننے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے وقتوں میں، ورلڈ فوڈ انڈیا ہمارے لیے تاجروں کی بات چیت اور نمائشوں کے ذریعے دنیا کے ساتھ کام کرنے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم ہے، خریدار بیچنے والے کی ریورس میٹنگز اور ملک، ریاست اور علاقے کی بنیاد پر ایک پلیٹ فارم ہے۔
یہی نہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ –ایف ایس ایس اے آئی عالمی ریگولیٹرز بشمول ڈبلیو ایچ او، ایف اے او اور کئی نامور ملکی اداروں کو عالمی سامعین کو ایک موقع فراہم کرنے کا موقع دے گا۔ فوڈ سیفٹی، کوالٹی کے معیارات اور بہترین طریقوں جیسے مسائل پر بات چیت کے لیے ایک ساتھ لائیں گے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ غذائی تحفظ کو بڑھانے اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کے لیے خوراک کی شعاع ریزی، غذائیت اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے پودوں پر مبنی پروٹین کے ساتھ ساتھ سرکلر اکانومی جیسے اہم موضوعات کی نمائش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئیے ہم آگے بڑھیں اور ایک پائیدار، محفوظ، جامع اور غذائیت سے بھرپور دنیا کی تعمیر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔
کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیرجناب چراغ پاسوان کی مشترکہ صدارت میں آج ایک اعلیٰ سطحی سی ای او گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی اور اس میں سو سے زیادہ سی ایکس اوز نے شرکت کی۔
اس گول میز کانفرنس میں فوڈ پروسیسنگ اور ریلویز کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ بٹو، آندھرا پردیش کے صنعت و تجارت کے وزیر جناب ٹی جی بھرت اور گجرات کے وزیر زراعت جناب راگھو جی پٹیل اور حکومت کی مختلف وزارتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔کانفرنس میں ہندوستان اور ریاستی حکومتوں کی مختلف وزارتوں کےاعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
نئی اور قابل تجدید توانائی، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر جناب پرہلاد جوشی، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیرجناب چراغ پاسوان اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ بٹو نے آج میگا فوڈ ایونٹ’ورلڈ فوڈ انڈیا 2024‘ کا بھارت منڈپم، نئی دہلی میں افتتاح کیا ۔ واضح رہے کہ یہ تیسری بار منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نمائش کے مقامات کا بھی دورہ کیا۔ یہ پروگرام 19 سے 22 ستمبر 2024 تک منعقد کیا جائے گا۔
ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، نئی اور قابل تجدید توانائی اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے عالمی معززین کا خیرمقدم کیا اور خوراک کی حفاظت، پائیداری اور اختراع کے حصول میں ہندوستان کے شاندار سفر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ملکی اور عالمی صارفین کے لیے اچھے معیار کی خوراک اور بھوک سے پاک دنیا کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ان اقدامات کے ذریعے کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے پر زور دیا جس کا مقصد آمدنی میں اضافہ، ٹیکنالوجی تک رسائی کو بہتر بنانا اور ان کی پیداوار کی مناسب قیمت فراہم کرنا ہے۔
جناب چراغ پاسوان نے کہا کہ ورلڈ فوڈ انڈیا کا تیسرا ایڈیشن فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کے سفر میں ایک اہم لمحہ ہے۔ یہ تقریب ہندوستان کے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے، جس میں بین الاقوامی شراکت داروں، صنعت کے رہنماؤں، پالیسی سازوں اور اختراع کاروں کو جمع کیا جاتا ہے۔ ہندوستان کی اقتصادی طاقت اور پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ کا شعبہ برآمدات، روزگار اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں ایک اہم معاون بن گیا ہے۔ جدت طرازی، پائیداری اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ کے ساتھ، یہ پروگرام پالیسیوں اور اقدامات کو فعال بنا کر حمایت یافتہ عالمی غذائی تحفظ کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے ہندوستان کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ جناب پاسوان نے فوڈ انڈسٹری کے مستقبل کی تشکیل میں عالمی تعاون، اختراع اور سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو کہ اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی ذمہ داری کو فروغ دیتے ہوئے عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کو ایک بڑے کھلاڑی کے طور پرمقام دلائے گی۔
اپنے خطاب میں جناب رونت سنگھ نے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں ہندوستان کے ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے پر روشنی ڈالی اور اختراع، پائیداری اور مشترکہ خوشحالی کے تئیں ملک کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پائیداری پر توجہ دے رہی ہے، خوراک کے ضیاع کو کم کرنے، قابل تجدید توانائی کو اپنانے اور ماحول دوست طریقوں کو فروغ دینے کے لیے کوششیں تیز کر رہی ہے۔
اس پروگرام کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی پی ایل آئی ایس اور پی ایم کے ایس وائی اسکیموں کے تحت 50 سے زائد یونٹس کا افتتاح کیا گیا ہے، جو 25،000 پی ایم ایف ایم ای مستفیدین کو کریڈٹ سے منسلک سبسڈی کی تقسیم اور 70،000 کو بیج کے لیے سرمایہ فراہم کرنااور سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین کو منظور کرنا ہے۔
ویسٹ مینجمنٹ، پانی کے موثر استعمال اور فوڈ پروسیسنگ کی جدید ٹیکنالوجیز میں جدت کو فروغ دینے کے لیے اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج کے حصے کے طور پر، ایونٹ کے دوران چیلنج جیتنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ وزارت این آئی ایف ٹی ای ایم-کنڈلی کے ذریعے جیتنے والوں کو مالی اور انکیوبیشن سپورٹ فراہم کرے گی۔
یہ تقریب حکومتی تنظیموں، صنعت کے پیشہ ور افراد، کسانوں، کاروباری افراد اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے بات چیت، شراکت داری قائم کرنے اور زرعی خوراک کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے ایک بڑے نیٹ ورکنگ اور کاروباری پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔
ہندوستانی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی اختراع اور طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف پویلین قائم کیے گئے ہیں۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا(ایف ایس ایس اے آئی) کے ذریعہ ورلڈ فوڈ انڈیا کے تعاون سے 20 سے 21 ستمبر 2024 تک ایک گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ 2024 کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس سمٹ میں فوڈ سیفٹی، کوالٹی اسٹینڈرڈز اور بہترین طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں عالمی فوڈ ریگولیٹرز، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن، ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے شرکاء شریک ہوں گے۔
اس تقریب میں 40 سے زائد اجلاس ہوں گے جن میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے مختلف پہلوؤں پر توجہ دی جائے گی، جس میں کوالٹی اشورینس اور مشینری اور ٹیکنالوجی میں اختراعات پر زور دیا جائے گا۔ اس ایونٹ میں دنیا بھر کے 90 سے زائد ممالک کے شرکاء، ایک ہزار خریدار اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کی معروف کمپنیوں کے سی ای اوز ریورس خریدار فروخت کنندہ اجلاس کی میزبانی کریں گے۔
جاپان نے ایک شریک ملک کے طور پر وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے ساتھ تعاون کیا ہے، جبکہ ویتنام اور ایران اس پروگرام کے فوکس ممالک ہیں۔ گھریلو شرکت کے لحاظ سے، تقریباً 26 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے حصہ لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 18 مرکزی وزارتیں اور متعلقہ سرکاری ادارے بھی اس میں حصہ لے رہے ہیں۔
*************
(ش ح ۔ش ت۔ج ا(
U.No 184
(Release ID: 2056879)
Visitor Counter : 40