نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

نائب صدر جمہوریہ نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ فرد مرکوز اپروچ سے ہٹ کر اداروں پر توجہ مرکوز کرے


نائب صدر جمہوریہ نے بھارت کے خلاف مذموم عزائم رکھنے والوں کے ساتھ برادرانہ تعلقات استوار کرنے سے متنبہ کیا

ترقی ہماری خبروں کے ریڈار پر نہیں ہے۔ ہمیں اپنے ایجنڈے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے : نائب صدر

نائب صدر نے قومی ترقی کے لیے اجتماعی اور غیر جانبدارانہ کوششوں پر زور دیا

نائب صدر جمہوریہ نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں سنسد TV@3 کنکلیو کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا

Posted On: 19 SEP 2024 7:08PM by PIB Delhi

 نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج ملک دشمن قوتوں کی طرف سے درپیش موجودہ چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے ان لوگوں کے ساتھ میل جول رکھنے سے متنبہ کیا جو بھارت کے خلاف مذموم عزائم رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا، ’’ہم ان لوگوں کے ساتھ بھائی چارہ نہیں کر سکتے، جن کی پوزیشن بھارت کے مخالف کے طور پر قائم ہے۔ وہ بھارت کو وجودی چیلنج سے دوچار کرنے کے خواہش مند ہیں۔‘‘

اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ کس طرح ملک کے اندر اور باہر کچھ افراد بھارت کے اداروں اور قومی ترقی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جناب دھنکڑ نے کہا، ’’کیا ہم اس شخص کی تعریف کر سکتے ہیں جو ملک کے اندر اور باہر بدنام کر رہا ہے؟ ہمارے مقدس اداروں کو گرایا جا رہا ہے، جس سے ہماری ترقی متاثر ہو رہی ہے۔ کیا ہم اسے نظر انداز کر سکتے ہیں؟ میں کبھی بھی نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ ناانصافی نہیں کروں گا۔‘‘ آج پارلیمنٹ ہاؤس میں سنسد TV@3 کنکلیو کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھنکڑ نے قومی مکالمے کی تشکیل میں میڈیا کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے صحافت میں فرد مرکوز اپروچ سے ہٹ کر اداروں اور قومی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے مسائل کو حل کرنا ہوگا جو ریڈار پر موجود افراد کے ساتھ نہیں ہیں۔ ہم کس طرح فرد پر مرکوز نقطہ نظر اختیار کرسکتے ہیں؟ ہمارے مقدس اداروں کو بدنام نہیں کیا جانا چاہیے۔

جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر میڈیا کے اہم کردار کو دہراتے ہوئے جناب دھنکڑ نے حد سے زیادہ تنقید کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دائمی ناقدین بن چکے ہیں۔ پالیسی کے معاملے کے طور پر اس طرح کی مسلسل تنقید جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ میڈیا کو ملک کے مختلف حصوں کی مثبت ترقیاتی کہانیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہیے ، جناب دھنکڑ نے کہا ، ’’ہمیں اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ ترقی ہماری خبروں کا ایجنڈا نہیں ہے۔ ترقی ریڈار پر نہیں ہے۔ ہمیں اپنے ایجنڈے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

عالمی سطح پر ملک کے تشخص کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب دھنکڑ نے کہا کہ ہم خاص طور پر باہر بھارت کی غلط تصویر پیش نہیں کر سکتے۔ اس ملک سے باہر جانے والا ہر بھارتی، ہر بھارتیہ اس ملک کا سفیر ہے۔ ان کے دل میں قوم پرستی کے لیے سو فیصد وابستگی کے سوا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔

ہر جمہوری ادارے کی اپنی متعین آئینی حدود کے اندر کام کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب دھنکڑ نے زور دے کر کہا کہ آئین نے ہر ادارے کے کردار کی وضاحت کی ہے اور ہر ایک کو اپنے اپنے دائرہ کار میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا ’’ اگر ایک ادارہ دوسرے ادارے کے کردار میں قدم رکھے گا تو نظم و نسق کو نقصان پہنچے گا۔ اگر ایک ادارہ کسی مخصوص پلیٹ فارم سے دوسرے ادارے کے بارے میں اعلان کرتا ہے تو یہ قانونی طور پر نامناسب ہے۔ یہ پورے نظام کے لیے خطرہ ہے۔ قانونی طور پر ادارہ جاتی دائرہ اختیار کی وضاحت آئین اور صرف آئین کے ذریعے کی جاتی ہے۔ لہٰذا اگر ایک ادارہ دوسرے ادارے کے دائرہ اختیار میں آ جاتا ہے تو آئینی اور عدالتی لحاظ سے اس میں خلل پڑے گا۔‘‘

اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہ یوم آئین کو دو اہم تاریخوں سے منایا جاتا ہے، جناب دھنکڑ نے کہا، ’’یوم آئین منانے کا اعلان ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا تھا، جنھوں نے ہمیں آئین دیا تھا۔‘‘

نوجوانوں کو یاد دلاتے ہوئے کہ گزٹ نوٹیفکیشن ایک اور اہم تاریخ یعنی ایمرجنسی نافذ کرنے والے شخص کی سالگرہ پر جاری کیا گیا تھا، جناب دھنکڑ نے کہا، ’’نوجوانوں کو اس تاریک دور کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے، جب آزادیاں ختم ہو گئیں، ادارے تباہ ہو گئے، یہاں تک کہ سپریم کورٹ بھی ان کی مدد کے لیے نہیں آیا۔ لہٰذا، سمودھن ہٹیا دیوس کو ہر سال بڑے پیمانے پر پیش کیا جانا چاہیے۔ ہمارے لوگوں کو حساس بنانے کی ضرورت ہے۔‘‘

قومی ترقی کے لیے اجتماعی اور غیر جانبدارانہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے جناب دھنکڑ نے زور دیا کہ ملک کی ترقی کو سیاسی عینک سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انھوں نے کامیابیوں کو سیاسی اکائیوں سے منسوب کرنے کے بجائے ملک کی ترقی کے حصے کے طور پر منانے کی اہمیت پر زور دیا۔

زمین، سمندر، آسمان اور خلا سمیت تمام شعبوں میں بھارت کی قابل ذکر ترقی کو تسلیم کرتے ہوئے انھوں نے ملک کی تیز رفتار ترقی پر زور دیا، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، جہاں سستی رہائش، رابطہ کاری اور شمسی توانائی سے چلنے والے گھر زندگیوں کو تبدیل کر رہے ہیں۔ انھوں نے عام شہریوں اور نوجوانوں کی پیش رفت کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ بھارت مراعات یافتہ نظام سے نکل کر شفاف اور جوابدہ حکمرانی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے ادارے اب صرف اشرافیہ کے لیے ہی نہیں بلکہ سبھی کے لیے قابل رسائی ہیں۔ انھوں نے 100 ملین سے زیادہ کسانوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے پر بھی فخر کا اظہار کیا ، جو سرکاری اسکیموں کے ذریعہ براہ راست مالی فوائد حاصل کرتے ہیں۔

اس موقع پر راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل جناب پی سی مودی، راجیہ سبھا کے سکریٹری اور سنسد ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب راجیت پنہانی، راجیہ سبھا کی ایڈیشنل سکریٹری اور سنسد ٹی وی کی ایڈیشنل چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر وندنا کمار اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 173



(Release ID: 2056831) Visitor Counter : 20