کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب پیوش گوئل نے مال برداری کی  بڑھتی ہوئی لاگت، شپنگ میں تاخیر، کنٹینروں کی کمی اور بندرگاہوں پر بھیڑبھاڑ کو کم کرنے کے لیے بین وزارتی میٹنگ کی صدارت کی


جہاز رانی اور ریلوے کی وزارتوں کی طرف سے کئے گئے آج کے فیصلوں سے جہاز رانی کی لاگت میں کمی آئے گی: جناب گوئل

سرکار کنٹینروں کی دستیابی  میں بہتری لانے ، برآمدی سامان کو تیزی سے نکالنے اور بندرگاہوں پر بھیڑ کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے:جناب گوئل

خالی کنٹینروں کو 90 دن کے لیے مفت میں جواہر لال نہرو پورٹ اتھارٹی میں ذخیرہ کیا جاسکے گا، ریلوے لوڈنگ اور ہینڈلنگ کی شرحوں  کو کم کرے گا: جناب گوئل

بڑھے ہوئے کارگو کو سنبھالنے کے لیے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت

 پانچ کنٹینرشپ خریدے گی

شہری ہوابازی کی وزارت ہوائی کارگو کی تیز رفتار نقل و حمل یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی

برآمد کنندگان کی مدد کے لیے  ایک کثیر جہتی ہیلپ ڈیسک قائم کی جائے گی: جناب گوئل

جے این پی اے  کے اردگرد برآمداتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئےٹریفک میں تاخیر کو کم کیاجائے گا

جواہر لال نہرو پورٹ اتھارٹی پر ٹریفک میں تاخیر کو کم کرنے کے لئے بیک وقت اسکیننگ کو متعارف کرایا جائے گا تاکہ تیز کلیئرنس کے ساتھ وقت کی بچت  ہو

Posted On: 19 SEP 2024 5:35PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کی صدارت میں، مال برداری کی بڑھتی ہوئی لاگت، شپنگ میں تاخیر، کنٹینرز کی کمی اور ان کےفقدان اور بندرگاہوں پر بھیڑبھاڑ کی وجہ سے برآمد کنندگان کو درپیش مسائل کی چارہ جوئی  اور تجارت پر اس کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے   آج نئی دہلی میں ایک بین وزارتی میٹنگ منعقد ہوئی۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نیز ریلوے کی وزارت کی طرف سے میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کے نتیجے میں جہاز رانی کی لاگت میں ٹھیک ٹھاک کمی آئے گی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ  کنٹینروں کی دستیابی میں بہتری آئے گی، خالی کنٹینروں کا مسئلہ حل ہوجائے گا  اور برآمدات کو تیزی سے نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں سے بندرگاہوں پر بھیڑ  بھی کم ہوجائے گی ۔

وزیرموصوف نے  اعلان کیا کہ  بھارتی کنٹینر کارپوریشن نے جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) کے احاطے میں 90 دن تک خالی کنٹینروں کو مفت میں  ذخیرہ کرنے کا فیصلہ لینے کے ساتھ ساتھ لوڈکرنے اور ہینڈلنگ  کے چارجز کو بہت حدتک کم کیا ہے ۔  ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور سی ای او جناب ستیش کمار نے اعلان کیا کہ 90 دنوں کے بعد 3000 روپے کے  جو چارجز لیے جاتے تھے ، اسے اب  نصف یعنی 1500 روپئے پر لایا گیا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ  ذخیرہ کرنے اورہینڈلنگ کی شرحوں کو بھی 40 فٹ کے کنٹینروں کے لئے 9000 سے کم کرکے 2000 کیا گیا ہے  ۔ اسی طرح سے 20 فٹ کے کنٹینروں کے لئے یہ کرایہ چھ ہزار سے کم کرکے ایک ہزار روپئے تک لایا گیا ہے۔

تجارت اور صنعتوں کے وزیر نے تمام  متعلقین سے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ  برآمد کنندگان کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدام کریں اور ا س سلسلے میں کثیرجہتی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں  تاکہ یہ بات یقینی بن سکے کہ برآمدکنندگان کو کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جغرافیائی وسیاسی کشیدگی، بحیرہ احمر کے بحران، حوثیوں کی کارروائیوں اور جاری جنگوں نیز بین الاقوامی تجارت پر اس کے اثرات  کے پیش نظر اس طرح کے اقدامات  کرنےکی ازحدضرورت  تھی۔

Image

بھارتی شپنگ کارپوریشن (ایس سی آئی ) نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کنٹینر صلاحیتیں بڑھانے کے لیے کنٹینر جہاز کرایہ پر لے رہے ہیں۔اس موقع پر یہ بتایا گیا کہ فوری طور پر، صلاحیت کو 9000 یونٹ تک بڑھایا جائے گا ۔   شپنگ کارپوریشن  آف انڈیا نے یہ بھی اعلان کیا کہ  وہ کارگوصلاحیت کو بڑھانے کے لئے اضافی پانچ کنٹینر خریدے گا۔ شپنگ لائنز نے یقین دہانی کرائی کہ کنٹینروں کی نقل و حمل اور یارڈ پر لفٹ آن لفٹ آف جیسے تمام  شرحیں شپروں  کو دیے گئے ڈیلیوری آرڈر میں شامل کیے جائیں گے۔

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن نے  میٹنگ میں بتایا کہ بندرگاہ کی صلاحیتوں  میں  پہلے ہی 2.3 ملین ٹی ای یوز  کا اضافہ کیاگیا ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پرائیویٹ کنٹینر یارڈوں کو لازمی طور پر خود کو جی ایس ٹی حکام کے ساتھ رجسٹر کرانا ہوگا اور اس سلسلے میں نقد میں کوئی چارج نہیں لیا جائے گا تاکہ یہ بات یقینی بن سکے کہ غیر قانونی منافع خوری  کو روکا جاسکے۔

جے این پی ٹی کے چیئرمین،  جناب انمیش شرد واگھ نے بھی  یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی طرح کی رکاوٹوں اور بھیڑبھاڑ کو کم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ جے این پی اے کے ارد گرد ٹریفک میں تاخیر کو کم کرنے اور برآمدات سے جڑی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے ،جے این پی اے پر بیک وقت کنٹینراسکیننگ پر عمل درآمدکیاجائے گا تاکہ تیز کلیئرنس کے ساتھ وقت کی بربادی کو روکاجاسکے ۔

شہری ہوابازی کے سکریٹری نے اعلان کیا کہ ایئر کارگو کی تیز   نقل و حمل اور وقت کی بچت کے لئے تمام درکاراقدام کئے جائیں گے۔

ریونیو سکریٹری،جناب سنجے ملہوترا نے کہا کہ بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز  سے متعلق مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) یہ بات یقینی بنائے گا کہ دو بیس فٹ کنٹینرز کی بیک وقت اسکریننگ کویقینی بنایا جائے گا جس سے کہ یہ کام تیز ہوجائے گا۔

میٹنگ  میں ایک اور فیصلہ یہ بھی کیا گیا کہ برآمدکاروں کی سہولت کے لئے ایک کثیرجہتی ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا۔

Image

میٹنگ کےآخر میں  فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ایف آئی ای او) کی قیادت میں برآمد کاروں  کے نمائندوں نے کنٹینرز کی موجودہ دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ساتھ ہی اٹھائے جارہے اقدام پر بھی اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کی بدولت بھیڑبھاڑ میں کمی آئے گی تاخیرمیں کمی آئے گی ، کرایہ کے اضافے میں کمی آئے گی اور باہر کی طرف سفر کرنے والے کنٹینرز جہازوں کے لئے جگہ بڑھ جائے گی۔

اپنے اختتامی کلمات میں، جناب گوئل نے کہا کہ سرکار اگلے جائزے تک باقاعدگی سے صورتحال پر نگاہ رکھے گی جو کہ اکتوبر کے آخر میں منعقد کیا جائے گا۔ جناب گوئل نے بھی میٹنگ کے نتائج پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک متعلقہ محکمے نے جہاز رانی کے کرایوں میں کمی لانے کے لئے اپنی طرف سے ایک بہتر رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بندرگاہوں پر برآمدات  کے دوران بھیڑبھاڑ کو کم کرنے اور اس عمل کو تیزکرنے کے لئے بھی اچھا خاصا رول نبھایا ہے۔

میٹنگ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، ریلوے کی وزارت، شہری ہوا بازی کی وزارت، وزارت خزانہ اور تجارت و صنعت کی وزارت  کے عہدیداروں نے  شرکت کی۔ دیگر متعلقین   میں، برآمدکاروں اور شپرز، کنٹینر کارپوریشن، شپنگ کارپوریشن آف انڈیا، فریٹ فارورڈر ایسوسی ایشن، ٹرانسپورٹرز،آئی سی ڈی/سی ایف ایس  آپریٹرز اور نجی شپنگ لائنوں کے نمائندے بھی شامل تھے۔

یہ میٹنگ برآمد سے جڑے خدشات ، بڑھتے ہوئے کرایوں ، شپنگ میں تاخیر، کنٹینروں کی کمی اور عدم دستیابی ،  بندرگاہوں پر بھیڑبھاڑ کو کم کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے بلائی گئی تھی ۔ یہ معاملات اصل میں ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کے پس منظر میں سامنے آرہے ہیں جن کا سامنابرآمدکاروں کو کرنا پڑرہا ہے اور جس کے تجارت پر منفی اثرات پڑنے لگے ہیں۔مجموعی طور پر اس میٹنگ میں برآمدکاروں کے موافق فیصلے کئے گئے ہیں تاکہ ان کے لئے اعتماد پر مبنی کام کرنے کا ماحول پیدا کیا جاسکے تاکہ برآمدات کے دوران کاروگو کی تیزتر پروسیسنگ ہو۔

************

ش ح ۔ ش ا ر   ۔  م  ص

 (U: 166)



(Release ID: 2056829) Visitor Counter : 29


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil