زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تیسری میعاد کے 100 دنوں میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے لیے گئے اہم فیصلوں اور کامیابیوں کو نشان زد کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا


ہمارے پاس زراعت کی ترقی اور کسانوں کی بہبود کے لیے چھ نکاتی حکمت عملی ہے: جناب  چوہان

وزیر اعظم نے 65 فصلوں کے 109 نئے بیج کسانوں کو وقف کیے جو آب و ہوا کے موافق، کیڑوں سے مزاحم اور زیادہ پیداوار دینے والے ہیں: مرکزی وزیر زراعت

حکومت کے 100 روزہ پروگرام کے ایک حصے کے طور پرتکمیلی  مہم چلائی گئی جس میں 25 لاکھ سے زیادہ نئے کسانوں کو پی ایم-کسان یوجنا سے جوڑا گیا: مرکزی وزیر زراعت

جدید کسان چوپال - لیب ٹو لینڈ ،اکتوبر میں شروع کی جائے گی: جناب  چوہان

ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کے آغاز کو منظوری: مرکزی وزیر زراعت

Posted On: 19 SEP 2024 4:59PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آج ایک پریس کانفرنس کے ذریعے وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کی تیسری میعاد کے دوران 100 دنوں میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے لیے اہم فیصلوں اور کامیابیوں کے بارے میں میڈیا کو معلوما فراہم کیں۔  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر دیویش چترویدی اور محکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم (ڈی اے آر ای ) کے سکریٹری اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر ) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک اور وزارت کے دیگر افسران بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔

جناب  شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ زراعت ،بھارتی  معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ہماری زندگی کی بنیاد بھی ہے اور 140 کروڑ ہم وطنو کو خوراک کی حفاظت فراہم کرنا حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ کسان زراعت کی  روح  اور جان ہیں۔ وزیر اعظم جناب مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ وہ پہلے سے تین گنا زیادہ کام کریں گے۔ محکمہ زراعت کے تمام افسران کے ساتھ میں نے بھی عہد لیا تھا کہ وزیراعظم اکیلے کیوں کام کریں، ہم سب مل کر کام کریں گے۔ ہم نے یہ کوشش پہلے 100دنوں میں کی ہے۔ کسانوں کی فلاح و بہبود اور زراعت کی ترقی کے لیے ہمارے پاس چھ نکاتی حکمت عملی ہے۔

وزیر زراعت نے کہا کہ پہلی حکمت عملی : پیداوار میں اضافہ، فی ہیکٹر پیداوار کیسے بڑھائی جائے؟ حال ہی میں لیے گئے فیصلوں میں سب سے بڑا فیصلہ یہ تھا کہ فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے وزیر اعظم نے 65 فصلوں کی 109 اقسام کے نئے بیج کسانوں کے لیے وقف کیے تھے جو کہ موسم دوست، کیڑوں کے خلاف مزاحمت اور زیادہ پیداوار دینے والے ہیں۔

دوسری حکمت عملی : پیداواری لاگت کو کم کرنا جتنا ضروری ہے پیداوار میں اضافہ کرنا اتنا ہی ضروری ہے کہ پیداواری لاگت کو کم کیا جائے۔ اس کو کم کرنے کا ایک طریقہ کسانوں کو  وقت پر فرٹیلائزر؍سستی کھاد فراہم کرنا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ کسانوں کو وقت پر سستی کھاد ملے۔ انہوں نے کہا کہ یوریا کے ایک بوری  کی قیمت 2 ہزار 366 روپے ہے۔ ہم اسے 266 روپے میں کسانوں کو دستیاب کراتے ہیں۔ ڈی اے پی کے ایک بوری  کی قیمت 2433 روپے ہے جو ہم کسانوں کو 1350 روپے میں دستیاب کراتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 100 دنوں میں ایک اور خاص کام کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کے آغاز کو منظوری دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پیسٹ سرویلانس سسٹم کسانوں کے لیے بہت اہم ہے اور کسانوں نے بھی اس کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ جدید کسان چوپال - لیب ٹو لینڈ ،اکتوبر میں شروع ہونے جا رہی ہے جس میں سائنسداں، کسانوں تک  براہ راست  معلومات فراہم کریں گے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے 100 دن کے کام کاج کے تحت اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:

*****

ش ح ۔ف خ

U No: 157


(Release ID: 2056756) Visitor Counter : 70