امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند کا خوراک اور عوامی تقسیم کا محکمہ    100 دن کے ایکشن پلان کے چار ستونوں پر کام کر رہا ہے

Posted On: 18 SEP 2024 2:41PM by PIB Delhi

خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے  (ڈی ایف پی ڈی ) نے  ، موجودہ  حکومت کے پہلے 100 دنوں کے دوران چار  اہم  ستونوں پر کام کیا ہے۔ چار ستون مندرجہ ذیل ہیں: (i ) ڈی ایف پی ڈی آپریشنز کا  ڈجیٹلائزیشن، ( ii) پی ڈی ایس  میں  اسٹوریج کو جدید بنانا اور لاجسٹکس کو ہموار کرنا، ( iii)  رعایتی  قیمتوں کی دکانوں کو جَن پوشن کیندروں میں تبدیل کرنا اور iv) )  ڈی ایف پی ڈی  کے تحت  تنظیموں  کو ادارہ جاتی  طور پر مستحکم کرنا ۔

پچھلے 100 دنوں میں، ڈی ایف پی ڈی  نے پہلے ہی مندرجہ بالا تمام ستونوں پر اہداف حاصل کرنے میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ چند اہم کامیابیاں اور آئندہ کے لائحہ عمل ذیل میں تفصیل سے دیئے  گئے ہیں :

  1. جَن پوشن مراکز کا آغاز: ڈی ایف پی ڈی  نے 20 اگست  ، 2024 ء کو 60 فیئر پرائس شاپس ( ایف پی ایسز ) کو جَن پوشن مرکز ( جے پی کے ) کے طور پر تبدیل کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام شروع کیا۔ یہ جے پی کے  غذائیت سے بھرپور اجناس پر خصوصی توجہ کے ساتھ غیر  پی ڈی ایس  اشیاء   دستیاب   کراتے ہیں ،  جو  کھلے بازار  میں  ، قیمتوں کے ساتھ  مسابقت رکھتی ہیں ۔  اس پائلٹ  پروگرام کا  مقصد ایف پی ایس ڈیلرز کو اضافی آمدنی فراہم کرتے ہوئے  ، فائدہ اٹھانے والوں کے درمیان غذائیت کے فرق کو پُر کرنا ہے۔ ایف پی ایس ڈیلرز کو پہلے ہی پوشن دوست کے طور پر تربیت دی جا چکی ہے تاکہ مستفید ہونے والوں کو غذائیت کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکے۔ پائلٹ  پروگرام کو غازی آباد (یو پی)، جے پور (آر جے)، احمد آباد (جی جے) اور حیدرآباد (تلنگانہ) میں لانچ کیا گیا تھا۔ اگلے پانچ سالوں میں، ملک بھر میں 50000  ایف پی ایسز   کو جے پی کیز s میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔
  2. میرا راشن 0 ایپلی کیشن:    پی ایم جی کے اے وائی   کے مستفیدین کو  ، ان کے حقوق، نکالے گئے راشن،  قریب ترین  ایف پی ایس  اور نئی جدید خصوصیات کے بارے میں حقیقی وقت  میں  معلومات فراہم کرنے کے لیے، ڈی ایف پی ڈی  نے 20 اگست  ، 2024 ء کو میرا راشن 0 ایپلی کیشن کا آغاز کیا۔ ڈی ایف پی ڈی  کے عہدیدار بھی  راشن کارڈز اور پی ڈی ایس  سے متعلق اہم معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔  پہلے ہی اس کے  ایک کروڑ سے زیادہ ڈاؤن لوڈز درج کیے جا چکے ہیں۔
  3. پی ایم گتی شکتی کا استعمال کرتے ہوئے روٹ آپٹیمائزیشن: پی ڈی ایس  سپلائی چین کے روٹ آپٹمائزیشن کا مطالعہ  ، فاصلے کو کم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس مطالعے سے گوداموں اور ایف پی ایسز کے موجودہ  بنیادی ڈھانچے  کا بہتر استعمال یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اس  کے تحت ، 13 ریاستیں مجموعی طور پر سالانہ 112 کروڑ روپے کی بچت کرپائی ہیں ۔ یہ عمل کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔  مزید یہ کہ  ریاست کے اندر روٹ آپٹمائزیشن ٹول کو  پی ایم گتی شکتی ڈسٹنس اے پی آئی کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے تاکہ ایف سی آئی  گودام سے ریاستی گودام اور پھر ریاستی گودام سے ایف پی ایس تک کے  ، سب سے کم فاصلے والے راستے معلوم کیے جا سکیں۔ گودام سے گودام اور ایف پی ایس تک کے نئے فاصلے گتی شکتی  اے پی آئی  کے ذریعے  تلاش  کیے جا رہے ہیں۔ 
  4.  کوالٹی مینجمنٹ سسٹم ( کیو یم ایس ) : ڈی ایف پی ڈی اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا  ( ایف سی آئی ) کے کوالٹی کنٹرول لیبز کو مربوط کر کے ایک کیو ایم ایس پورٹل تیار کیا گیا ہے تاکہ مختلف لیب سرگرمیوں کی حقیقی وقت میں نگرانی کی جا سکے۔ لیب ٹیسٹ کے نتائج کی حقیقی وقت میں اپڈیٹیشن سے نمونہ جمع کرنے سے لے کر نتائج کے اعلان تک پورے عمل کی شفافیت کو  یقینی بنایا جا سکے گا ۔کیو ایم ایس کو ڈی ایف پی ڈی نے 20 اگست ،  2024 ء  کو لانچ کیا تھا ۔
  5. سائلوز کافروغ  اور  اناج کی بڑے پیمانے پر نقل و حمل  :  سائلوز ریلوے سائیڈنگ کی کارکردگی  کو بروئے کار لاتے ہیں ،  بڑے پیمانے پر ذخیرہ اور نقل و حمل کے ذریعے لاگت  میں کمی  کو فروغ دیتے ہیں اور اخراجات کو کم کرتے ہیں۔ اب تک، 21.75 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی ) کی کل گنجائش کے سائلوز فعال ہیں اور 7.5 لاکھ میٹرک ٹن زیر تعمیر ہیں۔ 100 دنوں کے دوران  ، 6 مقامات پر 3 لاکھ میٹرک ٹن کی صلاحیت مکمل کی  جا چکی ہے۔ ڈی ایف پی ڈی نے ہب اینڈ اسپوک ماڈل کے تحت 111.125  ایل ایم ٹی   صلاحیت پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں سے مرحلہ -  I میں 34.8 لاکھ میٹرک ٹن کی  صلاحیت کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز  جاری کئے  جا چکے ہیں۔ محکمہ  ، بڑی تعداد  میں غذائی اجناس کی نقل و  حمل  کے لیے خصوصی ویگنز کے ذریعے اوپر سے لوڈنگ اور نیچے سے ڈسچارج کے  ساتھ بڑے پیمانے پر غذائی اجناس کی نقل و حمل کے  بندوبست  کرنے کے لیے کارروائی کر رہا ہے  ، جو  نقل و حمل  کی  لاگت کو کم کرکے سائلوز کے  زیادہ سے زیادہ   فوائد کو بروئے کار لائے گا۔
  6. کریڈٹ گارنٹی اسکیم : ایک کریڈٹ گارنٹی اسکیم( سی جی ایس – این پی ایف )کی منظوری دی گئی ہے تاکہ کسانوں اور تاجروں کو ڈبلیو ڈی آر اے میں رجسٹرڈ گوداموں میں ذخیرہ کی گئی پیداوار پر الیکٹرانک نیگوشی ایبل ویئر ہاؤس رسیدوں ( ای – این ڈبلیوآرز ) کے  عوض  قرض فراہم کرنے کے لیے قرض دہندگان کے درمیان اعتماد پیدا کیا جا سکے۔ یہ اسکیم قرض دینے کے خطرے اور گودام  کے مالکان کے خطرے دونوں کا احاطہ کرتی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ ای – این ڈبلیوآرز کے ذریعے فصل کے بعد کے مالیات کو بڑھانے کے لیے گودام مالکان پر اعتماد کو بہتر بنائے گی۔ توقع ہے کہ یہ اسکیم موجودہ سطح 3962 کروڑ روپے سے بڑھا کر اگلے 10 سالوں میں 105000 کروڑ روپے تک کے قرض  فراہم کرنے کو یقینی بنائے  گی۔
  7. سبسڈی کلیم ایپلی کیشن  کے لیے این ایف ایس اے  ( ایس سی اے این 2.0 ) پورٹل :  ریاستوں کی جانب سے سبسڈی  کے دعوے  جمع کرانے کے لیے ایک سنگل ونڈو فراہم کرنے، ڈی ایف پی ڈی کی طرف سے  دعووں  کی جانچ اور منظوری اور  ادائیگی  کے عمل کو تیز کرنے کے لیے، ڈی ایف پی ڈی نے ایس سی اے این  2.0 پورٹل تیار کیا ہے۔ یہ پورٹل خوراک پر  سبسڈی کو جاری کرنے  اور ادائیگی  کے لیے تمام اقدامات  کی   شروع سے آخر تک  کے عمل کو یقینی بنائے گا، جس  پر   ضابطوں  کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔
  8. شری اَنّ  کی ریکارڈ  خریداری : حکومت ہند غذائی اجناس اور موٹے اناج (شری اَنّ) کی خریداری کو فروغ دیتی ہے تاکہ طے  شدہ عوامی تقسیم اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت  ، اس کی تقسیم کے ذریعے مستفید افراد کی غذائیت  کو بہتر بنایا جا سکے۔ 24-2023 ء  کے  ، کے ایم ایس کے دوران  موٹے اناج کی  کُل خریداری 12.49 لاکھ میٹرک ٹن کی گئی، جو کہ  23-2022 ء  کے کے ایم ایس  کے مقابلے میں  170 فی صد زیادہ ہے۔ یہ گزشتہ 10 سالوں میں سب سے زیادہ موٹے اناج کی خریداری ہے۔

کے ایم ایس 2024-25  ء (خریف کی فصل) کے دوران  ، ریاستوں کے ذریعہ 19.03 ایل ایم ٹی  موٹے اناج   (شری اَنّ ) کی  خریداری  کا بھی تخمینہ لگایا گیا ہے۔

  1. ای بی پی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایتھنول کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ: ایتھنول کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے، جو 1623 کروڑ لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح کل صلاحیت کو 1600 کروڑ لیٹر تک بڑھانے کا 100 دنوں کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔

موجودہ ایتھنول سپلائی سال ( ای ایس وائی ) 2023-24  ء (نومبر-اکتوبر) میں 13.59 فی صد  ایتھنول   ملایا  گیا  ہے، جس میں 31 اگست ،  2024 ء  تک تقریباً 545.05 کروڑ لیٹر ایتھنول  شامل  ہے۔

  1. جدید ویڈیو نگرانی نظام : ڈی ایف پی ڈی  نے زیادہ شفافیت لانے کے لیے ایف سی آئی  ڈپو میں جدید ویڈیو نگرانی نظام نصب کرنے کی پہل  کی ہے ۔ اس کا مقصد ، ایک مربوط نظام قائم کرنا ہے  ، جس سے نگرانی کے معیار میں اضافہ ہوگا، گودام کے  بندوبست  کرنے کے  طریقوں میں بہتر نگرانی  ممکن ہو گی، مختلف محکموں کے درمیان زیادہ تعاون کو فروغ ملے گا، نگرانی کے نئے ماڈلز میں جدت آئے گی،  بہتر سے بہتر  حل فراہم ہوں گے اور ایف سی آئی  کے لیے اپنی سپلائی چین کا  بندوبست  کرنے کی ایک زیادہ محفوظ بنیاد فراہم  ہو  گی۔

مجموعی طور پر، ڈی ایف پی ڈی نے پہلے 100 دنوں کے اندر اپنے اہداف کے حصول میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔  امکان ہے کہ ان اقدامات سے  خوراک کی یقینی فراہمی میں بہتری آئے گی ، پی ڈی ایس آپریشنز کی کارکردگی میں اضافہ  ہوگا اور مستفید افراد کو بااختیار بنانے  میں مدد ملے گی ۔

 

....................

) ش ح –   ا ع خ   -  ع ا )

U.No. 62


(Release ID: 2056209) Visitor Counter : 53


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada