جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

چوتھی عالمی قابل تجدید توانائی کے سرمایہ کاروں کی کانفرنس اور نمائش (ری- انویسٹ) میں 32.45 لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ کاری کے رضامندی کےخطوط موصول ہوئے: جناب پرہلاد جوشی

Posted On: 17 SEP 2024 8:27PM by PIB Delhi

نئی اور تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ دوبارہ سرمایہ کاری کے چوتھے ایڈیشن کو ایک تاریخی واقعہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا کیونکہ یہ پہلا موقع ہے کہ تمام شراکت دار ایک روشن کل کے لیے اتنی بڑی سرمایہ کاری کے لیے آگے آئے ہیں۔ یہ وزیر اعظم کے پختہ وعدوں کا نتیجہ ہے جس کے سبب جس کا حتمی نتیجہ اس تاریخی دن کے طور پرہمارے سا منے آیا ہے جہاں 2030 تک شپتھ پتر کی شکل میں 32.45 لاکھ کروڑ کی ریکارڈ سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001B17R.jpg

 آج گجرات کے گاندھی نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیولپرز نے اضافی 570 گیگا واٹ کا عہد کیا ہے، مینوفیکچررز نے سولر ماڈیولز میں 340 گیگا واٹ، سولر سیلز میں 240 گیگا واٹ، ونڈ ٹربائنز میں 22 گیگا واٹ اور الیکٹرولائزرز میں 10 گیگا واٹ اضافی پیداواری صلاحیت کا عہد کیا ہے۔ جناب جوشی نے کہا کہ اعداد و شمار اور اعداد سے ہٹ کر، یہ ریاستوں، ڈیولپرز، بینکوں اور مالیاتی اداروں کی طرف سے ایک صاف ستھرے اور پائیدار ہندوستان کے لیےسرمایہ کاری اور مل کر کام کرنے کا ایک بڑا عہد ہے۔ جناب جوشی نے ڈیولپرز، سولر ماڈیول اور سولر سیل مینوفیکچررز، آلات بنانے والوں، الیکٹرولائزر مینوفیکچررز، بینک اور مالیاتی اداروں کا شکریہ ادا کیا جو قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے آگے آئے ہیں۔ یہ ہندوستانی اور عالمی برادری کے ڈیسٹی نیشن انڈیا میں خاص طور پردوبارہ سرمایہ کاری  کے کے لئے اعتماد اور یقین کا ثبوت ہے۔ یہ ایک دیرپا اثرانداز ہونے والا قدم ہوگا جب ہم اس کے افراد اور سیاروں پر نتائج دیکھنا شروع کر دیں گے۔ قابل تجدید توانائی معیشت کے لیے محرک ہے۔ وزیر اعظم مودی صف اول میں قیادت کررہے ہیں اور جو کہتے ہیں اسے  عملی جامہ پہنارہے ہیں۔ دنیا توانائی کے شعبے میں تبدیلی کی اگلی لہر کی قیادت کرنے کے لیے ان کی اور ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ جس کے گواہ نتائج ہیں۔ جناب جوشی نے کہا کہ اس تبدیلی کے پیچھے وزیر اعظم کی فعال قوت کارفرماہے ، جو ہمارے ملک کے قابل تجدید توانائی کے عزائم کے تصور اور اس کے ادراک میں ہمت اور اختراع دونوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ان تمام ریاستوں اور کمپنیوں کو مبارکباد دی جن کی قابل تجدید توانائی کی قیادت کرنے کی تعریف کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y9IQ.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ ایک خاص دن ہے کیونکہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس نئی حکومت کے پہلے 100 دنوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ مجھے آج ڈانڈی کُٹیر کا دورہ کرنے کا موقع ملا جس نے مہاتما گاندھی کی جدوجہد آزادی کے لیے کی گئی کوششوں کی یادیں تازہ کر دیں۔جس کا اسٹرکچر خوبصورت ہے اور علامتی طور پر نمک کے ٹیلے کی منظرکشی کرتا ہے، جو ڈانڈی مارچ اور گاندھی جی کی نمک ستیہ گرہ تحریک کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں گجرات میں چوتھی دوبارہ سرمایہ کاری چوٹی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے لئے وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں، جہاں سے انہوں نے توانائی کے انقلاب  کی لو کومزید تیز کردیا۔ اب وزیر اعظم نہ صرف ہمارے ملک کو 500 گیگا واٹ کے ہدف کی طرف لے جا رہے ہیں بلکہ پوری دنیا کے لیےبھی امید کی کرن  بن گئے ہیں۔

سی ای او گول میز

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج سی ای او گول میز کی صدارت کی جہاں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 500 گیگا واٹ صرف ایک عدد نہیں ہے اور ہم اس کے بارے میں سنجیدہ ہیں اس لیے سی ای او کو یہ بتانا چاہیے کہ حکومت سے کیا سہولت درکار ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) نے مینوفیکچرنگ کو بڑھانے، آر پی او کو مؤثر طریقے سے لاگو کرنے کے ساتھ مانگ پیدا کرنے، سرکلر اصولوں کو شامل کرنے اور پروجیکٹس کی موسمیاتی لچک کو بڑھانے کے لیے معلومات فراہم کیں۔

قابل تجدید توانائیوں میں سرمایہ کاری کے لیے انڈیا-جرمنی پلیٹ فارم دنیا بھر میں، 16 ستمبر 2024 کوچوتھی ری۔انویسٹ شروع کی گئی تھی، تاکہ قابل تجدید توانائی کی تیز رفتار توسیع کے لیے ٹھوس اور پائیدار حل وضع کیا جا سکے۔ یہ پلیٹ فارم دنیا بھر سے بین الاقوامی شراکت داروں بشمول نجی شعبے (مالیاتی شعبے اور صنعت دونوں)، بین الاقوامی تنظیموں، ترقیاتی بینکوں اور دو طرفہ شراکت داروں کو اکٹھا کرے گا، تاکہ کاروبار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں اور سرمایہ، ٹیکنالوجی کی منتقلی ،تکنیکی حل اور اختراع کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔

نصب شدہ سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت-

2014 میں ہندوستان میں نصب شدہ سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت تقریبا 2.3 گیگا و اٹ تھی اور 2014 میں ہندوستان میں نصب شدہ سولرپی وی سیل مینوفیکچرنگ کی صلاحیت تقریباً 1.2 گیگا واٹ تھی۔ ہندوستان میں نصب سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت فی الحال تقریباً 67 گیگاواٹ ہے (اے ایل ایم ایم میں اندراج کی صلاحیت کے مطابق اور اے ایل ایم ایم میں اندراج کے لیے موصول ہونے والی اضافی درخواستوں کے مطابق) اور نصب شدہ سولر پی وی سیل مینوفیکچرنگ کی صلاحیت فی الحال تقریباً 8 گیگاواٹ ہے۔

 حکومت کے 100 دنوں کے دوران ایم این آر ای کی کامیابیاں

1. 6.0 جی ڈبلیو آر ای صلاحیت جون، جولائی، اور اگست 2024 کے درمیان 4.5 گیگاواٹ کے ہدف کے مقابلے میں شروع کی گئی۔

2. غیر فوسل نصب شدہ صلاحیت 207.76 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔

3. جون 2024 سے اگست 2024 تک،آر ای آئی اے ایس نے 10 گیگاواٹ کے ہدف کے مقابلے میں 14 گیگا واٹ کے لیے آر ای پاور پروکیورمنٹ کی بولیاں جاری کی ہیں۔

4. دو سولر پارک مکمل ہوچکے ہیں ۔

5. وزیراعظم کسم اسکیم کے تحت 1 لاکھ سولر پمپ لگائے گئے۔

 6. پی ایم سوریہ گھر اسکیم کے تحت، 3.56 لاکھ چھتوں پر سولر سسٹم لگائے گئے ہیں۔

7. سولر پی ایل آئی اسکیم میں مجموعی 13.8 گیگاواٹ سولر ماڈیول کی پیداوار شروع کی گئی۔

8. نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت 11 کمپنیوں کو الیکٹرولائزر مینوفیکچرنگ کے لیے دوسری قسط کے تحت 1500 میگاواٹ فی سالانہ کی کل صلاحیت کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

9. آف شور ونڈ اسکیم کی ایس  ای سی آئی کی طرف سے جاری کردہ آر ایف ایس کی کابینہ نے 19.06.2024 کو منظوری دی۔

10. آئی  آر ای ڈی اے نے گفٹ سٹی میں ایک ذیلی ادارہ‘‘ایریڈا گلوبل گرین انرجی فائنانس آئی ا یف ایس سی لمیٹڈ’’ کو شامل کیا ہے۔

برائے مہربانی پی ڈی ایف فائل-1 دیکھیں۔

برائے مہربانی پی ڈی ایف فائل-2 دیکھیں۔

********

ش ح۔ م ح ۔ف ر

 (U: 53)



(Release ID: 2055949) Visitor Counter : 19