صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے گلوبل فوڈ ریگولیٹر سمٹ 2024 کے لوگو اور بروشر کی نقاب کشائی کی


ایف ایس ایس اے آئی 19 سے 21 ستمبر تک بھارت منڈپم میں ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 ایونٹ کے ساتھ جی ایف آر ایس 2024 کی میزبانی کرے گا

فوڈ سیفٹی ریگولیٹر اور رسک اسیسمنٹ اتھارٹیوں، ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور یونیورسٹیوں کے مندوبین سمیت 70 سے زیادہ ممالک اور 30 ​​بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین اس سمٹ میں شرکت کریں گے: جناب جے پی نڈا

یہ کانکلیو کوڈیکس ایلیمینٹیریئس کمیشن کے اندر معیاری ترتیب دینے کے عمل میں علاقائی تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ یہ ایشیائی ممالک کو خوراک کی حفاظت، تجارت اور خطے کے لیے منفرد ریگولیٹری چیلنجوں پر بات کرنے کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم فراہم کرے گا

جی ایف ایس آر 2.0 میں اے ایم آر کی تخفیف، ہیلتھ سپلیمنٹ اور نیوٹراسیوٹیکل کے ضابطے، پائیدار فوڈ پیکیجنگ، سب کے لیے فوڈ سیفٹی اور غذائیت کو یقینی بنانے، باقیات اور آلودگی کی نگرانی کے نظام، کھانے کی جانچ میں نئے دور کے تجزیے، غذائی تحفظ اور کھیل اور غذائیت پر جانوروں کی خوراک کے اثرات جیسے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی

یہ اجلاس خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے، تعمیل کے لیے افہام و تفہیم کو فروغ دینے، بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد کرے گا

Posted On: 17 SEP 2024 5:14PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج نرمان بھون میں گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ (جی ایف آر ایس) 2024 کے لوگو اور بروشر کی نقاب کشائی کی۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے زیراہتمام فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے ذریعے ورلڈ فوڈ انڈیا 2024 ایونٹ کے ساتھ یہ اجلاس فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کے زیر اہتمام 19 سے 21 ستمبر تک بھارت منڈپم، نئی دہلی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

 

 

عالمی سطح پر فوڈ سیفٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ”جبکہ غذائی تحفظ طویل عرصے سے بین الاقوامی کوششوں کا مرکز رہا ہے، عالمی آبادی کی صحت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے خوراک کی حفاظت کو مساوی ترجیح دی جانی چاہیے“۔ انہوں نے کہا کہ سمٹ فوڈ ریگولیٹروں کا ایک عالمی پلیٹ فارم تشکیل دے گا تاکہ فوڈ ویلیو چین میں فوڈ سیفٹی سسٹم اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانے پر خیالات کا تبادلہ کیا جا سکے۔

جناب جے پی نڈا نے خوراک کی حفاظت اور ریگولیٹری منظر نامے میں ابھرتے ہوئے خطرات، تکنیکی ترقی، اور صارفین کے مطالبات کو تبدیل کرنے کے لیے مسلسل موافقت کی ضرورت پر زور دیا، ساتھ ہی عالمی غذائی تحفظ اور معیار کو یقینی بنانے میں علم کے تبادلے کے کردار پر روشنی ڈالی۔

 

 

انہوں نے کہا، ”یہ 30 بین الاقوامی تنظیموں اور 70 سے زیادہ ممالک کی نمائندگی کے ساتھ فوڈ سیفٹی ریگولیٹروں اور رسک اسسمنٹ اتھارٹیوں، ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور یونیورسٹیوں کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ دوسری عالمی فوڈ ریگولیٹر سمٹ ہے۔ سمٹ میں تقریباً 5000 مندوبین ہوں گے اور تقریباً 1.5 لاکھ لوگ اس میں شامل ہوں گے۔ ہم حکمت عملیوں اور تعاون کے ذرائع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ نیز ریگولیٹرز کے اہم مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا“۔

نیشنل اسٹیک ہولڈر بشمول محکمہ تجارت، وزارت فوڈ پروسیسنگ (ایم او ایف پی آئی)، صارفین کے امور کی وزارت، زرعی اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)، میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے)، اور ایکسپورٹ انسپکشن کونسل (ای آئی سی)، این اے بی سی بی اس اجلاس میں فعال طور پر شرکت کریں گے جس میں خوراک کی حفاظت کے معیارات کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا جائے گا۔

جناب نڈا نے کہا کہ ”یہ پہلا موقع ہوگا جب روم سے باہر علاقائی فوڈ ریگولیٹرز کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے کہ وہ اس کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ اجلاس ایشیائی ممالک کو خوراک کی حفاظت، تجارت اور خطے کے لیے منفرد ریگولیٹری چیلنجوں پر بات کرنے کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ”جی ایف آر ایس 2.0 اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) کی تخفیف، صحت کے سپلیمنٹس اور نیوٹراسیوٹیکل کے ضابطے، پائیدار خوراک کی پیکیجنگ، سب کے لیے کھانے کی حفاظت اور غذائیت کو یقینی بنانے، باقیات اور آلودگی سے متعلق نگرانی کے نظام، خوراک کی جانچ میں عمر کے تجزیے، خوراک کی حفاظت اور انسانی صحت اور کھیلوں اور غذائیت پر جانوروں کے کھانے کے اثرات جیسے نئے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کرے گا۔“ انہوں نے کہا، ”یہ سربراہی اجلاس خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے، تعمیل کے لیے افہام و تفہیم کو فروغ دینے، بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے بھی میں مدد کرے گا۔“

اجلاس کی اہم جھلکیوں میں اسٹیٹ فوڈ سیفٹی انڈیکس (ایس ایف ایس آئی) 2024 کا تعارف، جو ہندوستانی ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کی فوڈ سیفٹی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے؛ کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے پر بات کرنے کے لیے سینیئر سرکاری افسران کے ساتھ بڑی فوڈ کمپنیوں کے سی ای اوز کا اجلاس؛ غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بڑھانا اور فوڈ سیفٹی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور بھوٹان، ارجنٹائن، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کرنا شامل ہے۔

جی ایف آر ایس 2.0 کی سب سے زیادہ متوقع جھلکیوں میں سے ایک کئی اختراعی اقدامات کا آغاز ہے جس کا مقصد خوراک کی حفاظت کے طریقوں اور معلومات کے اشتراک کو تبدیل کرنا ہے۔ اس میں فوڈ امپورٹ ریجیکشن الرٹس (ایف آئی آر اے) کے لیے مخصوص ایک نئی ویب سائٹ کا تعارف اور فوڈ امپورٹ کلیئرنس سسٹم 2.0 (ایف آئی سی ایس 2.0) کی نقاب کشائی شامل ہے۔

گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ 2024 میں متعدد سرگرمیاں شامل ہوں گی جن میں بین الاقوامی تنظیموں اور سائنسدانوں کے کلیدی خطابات، فوڈ ریگولیٹرز کے ساتھ تکنیکی اور مکمل سیشن، قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ انٹرایکٹو سیشنز اور موجودہ اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ اور کثیر جہتی میٹنگیں شامل ہیں۔

جناب اپوروا چندرا، سکریٹری، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور چیئرپرسن، ایف ایس ایس اے آئی؛ جناب جی کملا وردھنا راؤ، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی؛ جناب نکھل گجراج، جوائنٹ سکریٹری، وزارت صحت اور خاندانی بہبود؛ جناب یو ایس دھیانی، ایف ایس ایس اے آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور مرکزی وزارت صحت کے سینیئر افسران اس افتتاحی تقریب کے دوران موجود تھے۔

                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ر

17-09-2024

U: 31


(Release ID: 2055866) Visitor Counter : 55