بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے توتو کورِن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کیا
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے توتوکورن بین الاقوامی ٹرمنل کو قوم کے نام وقف کیا
جناب سربانند سونووال نے بڑے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا آغاز کیا، سہولتوں کی جدید کاری کے لیے حکومت کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری
جناب سونووال نے سبز ہائیڈروجن پروجیکٹ کا آغاز کیا؛ سونووال نے اسے ’’بھارت کو سبز ہائیڈروجن کا عالمی مرکز بنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے وژن‘‘ کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا
جناب سونووال نے توتوکورن بندرگاہ کے لیے اولوالعزم’’مشن 50‘‘ مہم کا بھی آغاز کیا، اس کا مقصد مالی برس 2024-25 میں 50 ملین ٹن کے بقدر کارگو کا نقل و حمل انجام دینا ہے
’’مقررہ مدت سے قبل مکمل ہوا یہ نیا ٹرمنل نریندر مودی جی کے زیر قیادت حکومت کے اولین 100 دنوں میں حاصل ہوئی ایک سنگ میل کامیابی ہے‘‘: جناب سربانند سونووال
جناب سونووال نے ’ہرت ساگر سبز بندرگاہ پہل قدمی‘ کے ایک حصے کے طور پر 400 کے ڈبلیو کے بقدر کے روف ٹاپ شمسی بجلی پلانٹ کا افتتاح کیا
Posted On:
16 SEP 2024 6:28PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج یہاں وی او چدمبرنار بندرگاہ اتھارٹی (وی او سی پی اے) میں توتوکورن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل (ٹی آئی سی ٹی) کو قوم کے نام وقف کیا۔ مرکزی وزیر نے کلیدی بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف پہل قدمیوں کے لیے سنگ بنیاد بھی رکھا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج توتوکورن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل کے افتتاح کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس امر کو اجاگر کیا کہ آج کا دن ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی سمت میں بھارت کے سفر کے لیے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے نئے توتوکورِن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل کو ’بھارتی بحریہ کے بنیادی ڈھانچے کا نیا ستارہ‘ قرار دیتے ہوئے اس کی ستائش کی۔ وی او چدمبرنار بندرگاہ کی صلاحیت کی توسیع میں اس کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’14 میٹر سے زائد کے ڈیپ ڈرافٹ اور 300 میٹر سے زائد طویل برتھ کے ساتھ، یہ ٹرمنل وی او سی بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔‘‘ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ نئے ٹرمنل سے توقع کی جاتی ہے کہ یہ بندرگاہ پر لاجسٹکس لاگت میں تخفیف کرے گا اور بھارت کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کرے گا۔ انہوں نے تمل ناڈو کے لوگوں کو مبارکباد دی اور وی او سی بندرگاہ سے متعلق کئی منصوبوں کو یاد کیا جو دو سال قبل ان کے دورے کے دوران شروع کیے گئے تھے۔ انہوں نے تیزی سے تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ اس ٹرمنل کی اہم حصولیابیوں میں سے ایک ، اس کے ملازمین میں 40 فیصد کے بقدر خواتین کی شمولیت ہے جو کہ بحری شعبے میں خواتین کی قیادت والی ترقی کی علامت ہے۔
جناب سونووال نے نئے ٹی آئی سی ٹی ٹرمنل سے پہلے کنٹینر جہاز کو بھی جھنڈی دکھا کر ملک میں بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبے میں سے ایک کے لیے آپریشن کا آغاز کیا۔ بندرگاہ کو 434 کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، جس میں سالانہ 6 لاکھ ٹی ای یوز کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت ہے۔ ٹرمنل میں 14.20 میٹر کا ڈرافٹ ہے جو اسے 10,000 ٹی ای یوز تک کے کنٹینر جہازوں کو ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
مرکزی وزیر نے نو تعمیر شدہ گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا، جسے انہوں نے ’بھارت کو گرین ہائیڈروجن کا عالمی مرکز بنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں ایک اہم قدم‘ قرار دیا۔ جناب سربانند سونووال نے 'ہرت ساگر سبز بندرگاہ پہل قدمی' کے حصے کے طور پر 400 کلو واٹ کے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ مرکزی وزیر نے نئے منصوبوں کے لیے زمین پٹے پر دینے کے معاہدوں کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا کیونکہ وی او سی پی اے اپنے صنعتی منظر نامے کو وسعت دے رہا ہے، جس سے ترقی کے بڑے امکانات موجود ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے وسیع تر سمندری مشن کے بارے میں بات کی، جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے آگے بڑھتا ہے۔ اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ وی او سی بندرگاہ کو ایک سبز ہائیڈروجن ہب اور ساحل سمندر سے دور ہوائی توانائی کے لیے ایک نوڈل بندرگاہ کے طور پر تسلیم کیا جا رہاہے، انہوں نے کہا، "ہندوستان دنیا کو پائیدار اور مستقبل کو ذہن میں رکھ کر ترقی کا راستہ دکھا رہا ہے۔" یہ پہل قدمیاں موسمیاتی تبدیلی کی عالمی چنوتیوں سے نمٹنے میں ایک اہم کردار کریں گی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر، جناب سربانند سونووال نے کہا، "بھارت دنیا کی سب سے بڑی سمندری طاقت بننے کے راستے پر گامزن ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی فعال قیادت میں، بحری شعبے کو ہمارے اثاثوں کو جدید بنانے، نظام کے تحت لانے اور ڈیجیٹائز کرنے کے لیے زبردست فروغ ملا ہے تاکہ کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو آگے بڑھایا جا سکے۔ آج، اس پہل قدمی کو ایک اور کامیابی ملی ہے کیونکہ تجارتی برادری کے لیے ایک ہموار اور تیز خدمات بہم رسانی کی ہماری کوشش ای ایکس آئی ایم تجارت کی ترقی کا باعث بنتی ہے، جو بالآخر ہندوستان کی دولت کی ترقی میں معاون ہے۔ یہ نیا ٹرمنل تاخیر کو کم کرے گا، ٹرانس شپمنٹ کو بائی پاس کرے گا اور فی کنٹینر 200 امریکی ڈالر تک کی بچت کرے گا۔ اس سے ہمارے آپریشن کی لاگت میں سالانہ چار ملین امریکی تک کا اضافہ ہو جائے گا۔ مقررہ وقت سے پہلے مکمل کیا گیا یہ ٹرمنل وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے پہلے 100 دنوں میں ایک تاریخی کامیابی ہے۔ ہماری افرادی قوت، جو ہماری بندرگاہوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے، بہت محنتی ہے اور میں ان کے کام کے لیے ان کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس بندرگاہ نے روزگار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ناری شکتی کی طاقت کو پہچاننے کے لیے، کم از کم 40فیصد افرادی قوت خواتین کی ہونی چاہیے جو جامع ترقی میں بہت زیادہ تعاون کرے گی۔‘‘
مرکزی وزیر نے مختلف دیگر پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا جن میں ریڈ گیٹ اور آئل جیٹی کنٹرول رومز پر 22 کے وی سرکٹ بریکر پینلوں کی جدیدکاری، 24 ہائی ماسٹ لائٹس کا آغاز اور بندرگاہ کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے ڈرون سرویلنس سسٹم شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے گرین ہائیڈروجن ڈیموسٹریشن پروجیکٹ، 400 کلو واٹ کے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ اور کول جیٹی-I سے کول اسٹاک یارڈ تک لنک کنویئر سسٹم کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ مزید برآں، بندرگاہ کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) اقدامات کے تحت متھیا پورم برج پر ڈی-اڈکشن سینٹر اور بیداری آرٹ ورک جیسے منصوبے شروع کیے گئے۔
وزیر موصوف نے اے سی ایم ای اور گرین انفرا-ری نیویبل اینرجی فارمس پرائیویٹ لمیٹڈ، ری نیو ای-فیولس پرائیویٹ لمیٹڈ، اور ایمپلس گینگز سولر پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت بڑی کمپنیوں کے ساتھ زمین کو پٹے پر دینے کے معاہدوں پر دستخط ملاحظہ کیے۔ جناب سونووال نے یقین دلایا کہ ان اقدامات سے خطے میں پائیدار توانائی کی ترقی کی مہم کو بڑا فروغ حاصل ہوگا۔
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے بھی وی او سی پی اے 'مشن 50' کی ایک مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد اس مالی سال کے آخر تک، یعنی مالی برس 2024-25 تک 50 ملین ٹن کارگو ہینڈل کرنا ہے۔ سونووال نے تمام کارکنوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنا بہترین قدم آگے بڑھائیں۔ وزیر نے اس سال کے شروع میں وزیر اعظم کی جانب سے شروع کی گئی ملک گیر مہم "ایک پیڑ ماں کے نام" کے حصے کے طور پر، وی او سی باغات میں شجرکاری مہم کی بھی قیادت کی۔
جناب سربانند سونووال نے نئے گرین ہائیڈروجن ڈیمانسٹریشن پروجیکٹ اور 400 کلو واٹ کے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے وی او سی پی اے کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ سربانند سونووال نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "یہ اقدامات ہمارے فعال وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے بھارت کو سبز ہائیڈروجن کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے کے وژن کے عین مطابق ہیں۔ یہ پروجیکٹ نئی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے اور ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے مقاصد کو آگے بڑھاتے ہوئے اقتصادی ترقی کو فروغ دیں گے۔
سی ایس آر اقدامات کے آغاز پر، وزیر نے معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرنے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ذرائع سے واپسی کے لیے بندرگاہ کے عزم پر زور دیا۔ ڈی ایڈکشن سینٹر اور متھیا پورم برج آرٹ ورک جیسے اقدامات کا آغاز مقامی بہبود کے لیے بندرگاہ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ شری سربانند سونووال نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات مکمل کی،"کمیونٹیوں کی فلاح و بہبود قومی ترقی کے لیے لازمی ہے، اور مجھے وی او سی پی اے کو ایسے اقدامات کرتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوئی ہے جو اس خطے کے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالیں گے"۔
توتوکورِن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل (ٹی آئی سی ٹی)، جو کہ وی او سی پی اے بندرگاہ کا تیسراٹرمنل ہے، جے ایم باکسی گروپ گروپ کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ یہ 14.20 میٹر کے ڈرافٹ کا حامل ہے، جس کی مجموعی طوالت 370 میٹر ہے، اور برتھ اور بیک اپ ایریا سمیت 10 ہیکٹر پر محیط ہے۔ ٹرمنل 6 ٹی ای یوز(20 فٹ مساوی یونٹس) کنٹینرس کو ہینڈل کرنے صلاحیت کا حمل ہے، جس سے بندرگاہ کی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو)کے مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے کہا، "توتو کورِن بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل کی لگن ہندوستان کی سمندری ترقی میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے، جو جدید، پائیدار بنیادی ڈھانچے کے ہمارے وژن کے عین مطابق ہے۔ یہ ٹرمنل، آج شروع کیے گئے سبز توانائی کے اقدامات اور برادریوں پر مرتکز پروجیکٹوں کے ساتھ، نہ صرف ہماری بندرگاہوں کی کارکردگی میں اضافہ کرے گا بلکہ جامع ترقی کو بھی فروغ دے گا، روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور خطے اور ملک کے لیے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔‘‘
سشانت کمار پروہت، آئی آر ایس ای ای، وی او سی پی اے کے چیئرپرسن، نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور مستقبل کی نمو کے بارے میں امید کا اظہار کرتے ہوئے صلاحیت میں اضافے کے مقصد سے بندرگاہ کے جاری پروجیکٹوں کو اجاگر کیا۔اس تقریب میں توتوکڑی حلقہ ہائے انتخاب سے رکن پارلیمنٹ کانی موجھی کروناندھی؛ بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے راماچندرن نے بھی شرکت کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:10986
(Release ID: 2055450)
Visitor Counter : 44