مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
تین پیڑھیوں سے ہندی کے تئیں وقف ایک کنبہ:پوسٹ ماسٹر جنرل جناب کرشنا کمار یادو اور ان کا کنبہ ہندی کے سرمائے میں اضافہ کر رہا ہے
ہندی کو فروغ دینے کے لیے پوسٹ ماسٹر جنرل جناب کرشنا کمار یادو اور ان کے کنبے کے لوگوں کو بین الاقوامی سطح پر اعزاز بخشا گیا
Posted On:
13 SEP 2024 3:33PM by PIB Delhi
ہمارے ملک میں ہر سال 14 ستمبر کوہندی ڈے منایا جا تا ہے۔ 14 ستمبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے اتفاق رائے سے ہندی کو سرکاری زبان قرار دیا تھا۔ اس فیصلے کی اہمیت پر زور دینے اور سبھی شعبوں میں ہندی کو فروغ دینے کے لیے 1953 سے پورے بھارت میں 14 ستمبر کو ہندی ڈے منایا جاتا ہے ۔ بہت سے اسکالرز ، تنظیمیں اور سرکاری محکمے ہندی کے فروغ کے لیے اپنی اپنی سطح پر کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے احمدآباد کے شمالی گجرات کے علاقے کے پوسٹ ماسٹر جنرل جناب کرشنا کمار یادو کا مثالی کنبہ ہندی کے فروغ میں تین پیڑھیوں سے خدمات انجام دینے کے لیے قابل ذکر ہے اور اس کنبے کو دنیا کے مختلف ملکوں میں اعزاز بھی بخشا جا رہا ہے ۔
اترپردیش کے اعظم گڑھ ضلع کے باشندے کرشنا کمار یادو کے خانوادے میں ان کے والد جناب رام شیو مورتی یادو نیز ان کی اہلیہ محترمہ آکانشا یادو اور ان کی دو بیٹیاں اکشتا اور اپوروا ہیں اور یہ سبھی اپنی تخلیقی تحریروں اور بلاگنگ کے ذریعے ہندی کی خدمت کر رہے ہیں ۔ قومی اور بین الاقوامی جریدوں میں متعدد اشاعتوں کے ساتھ ساتھ کرشنا کمار یادو کی سات کتابوں اور ان کی اہلیہ محترمہ آکانشا یادو کی چار کتابوں کی ا شاعت ہو چکی ہیں۔
ایک سِول سرونٹ کے طور پر انتظامی فرائض کی انجام دہی کے علاوہ جناب کرنشن کمار یادو کی’’ ابھیلاشا‘‘ ( ایک شاعری کا مجموعہ)، ’’ ابھیویکتیوں کے بہانے‘‘ ، انوبھوتیاں اور ویمرش‘‘ ( دونوں مضامین کے مجموعے ) ، ’’ کرانتی یجن: 1857 – 1947 کی گاتھا‘‘ ،’’ جنگل میں کرکٹ ‘‘ ( بچوں کی شاعری کا مجموعہ) اور’’ 16 آنے ، 16 لوگ‘‘ سمیت سات کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ انہیں ادبی خدمات اور تخلیقی تحریروں کے لیے مختلف پروقار سماجی اور ادبی اداروں کی جانب سے سو سے بھی زیادہ ایوارڈ ز سے نوازا جا چکا ہے۔ اترپردیش کے وزیرا علیٰ ، نیز مغربی بنگال ، چھتیس گڑھ اور سکم کے گورنروں نے بھی انہیں اعزاز سے سرفراز کیا ہے۔
ہندی بلاگنگ میں ان کے کنبے کا نام بین الاقوامی سطح پر بھی مشہور ہے۔ یادو جوڑے کو ’’بیسٹ بلاگر کپل آف دی ڈکیڈ‘‘ ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے اور انہوں نے ’’پریکلپنا بلاگنگ سارک سمٹ ایوارڈز‘‘ سمیت نیپال ، بھوٹان اور سری لنکا میں منعقدہ بین الاقوامی ہندی بلاگر کانفرنس کے موقع پر مختلف اعزازات بھی حاصل کئے ہیں۔ جرمنی (2015)، کے بارن میں منعقدہ گلوبل میڈیا فارم میں محترمہ آکانشا یادو کے بلاگ’’ شبد شکھر‘‘ کو’’ پیپلس چائس ایوارڈ ‘‘ زمرے میں سب سے زیادہ مقبول ہندی بلاگ قرار دیا گیا تھا۔
ان کی بیٹیاں اکشتا( پاکھی) اور اپوروا جو احمد آباد چھاونی کے فردوس امرت سنٹرل اسکول میں تعلیمی حاصل کر رہی ہیں، اپنے انگریزی ذریعے تعلیم کے باوجود ہندی زبان کی خدمت کر رہی ہیں۔ اکشتا کو 2011 میں حکومت ہند کی جانب سے نیشنل چائلڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس طرح انہوں نے اپنے بلاگ ’’پاکھی کی دنیا‘‘ کے لیے سب سے کم عمر کے لیے یہ ایوارڈ حاصل کی۔ نئی دہلی (2011) میں پہلی بین الاقوامی ہندی بلاگر کانفرنس کے موقع پر بھارت کے انسانی وسائل کے ترقی سے متعلق سابق وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال ’’نشانک‘‘ نے انہیں بیسٹ ینگ بلاگر کے ایوارڈ سے سرفراز کیا تھا اور اس کے علاوہ انہوں نے سری لنکا (2015) میں بین الاقوامی ہندی بلاگر کانفرنس کے موقع پر ’’پریکلپنا جونئر سارک بلاگر ایوارڈ‘‘ بھی حاصل کیا۔ اپوروا نے کووڈ – 19 وبائی مرض کے دوران بیداری پیدا کرنے کی غرض سے بھی اپنی شاعری کا استعمال کیا۔
پوسٹ ماسٹر جنرل کرشنا کمار نے کہا کہ تخلیقیت اور اظہار کے نقطہ نظر سے ہندی زبان دنیا کی نمایاں زبانوں میں سے ایک ہے۔ ہندی محض ایک زبان نہیں ہے بلکہ یہ ہماری شناخت ہے: یہ ہر بھارتیہ کا دل ہے۔ ڈیجٹل انقلاب کے اس دور میں ہندی زبان ایک عالمی زبان بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دوسری جانب محترمہ آکانشایادو کا ماننا ہے کہ ہندی ایک ایسی ڈور ہے جو اس ملک کو متحد کرتی ہے اور مختلف ثقافتوں ، شعبوں ، فنون لطیفہ کا سنگم ہے، ساتھ ہی اس کا ادب ، معاشرے کے تنوع ، تصور کائنات اور عوامی فنون کا تحفظ کرتا ہے۔ آج ہندی کی اہمیت تبدیلی اور ترقی کی زبان کے طور پر اجاگر کی جا رہی ہے ۔
*******
(ش ح ۔ک ح۔ خ م (
U.NO: 10883
(Release ID: 2054656)
Visitor Counter : 43