کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ایل سی انڈیا نے پائیدار گرین پہل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے


 کارپوریٹ پلان 2030 اور ویژن 2047 کی دوبارہ توثیق کی ہے

Posted On: 13 SEP 2024 11:27AM by PIB Delhi

کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی کی رہنمائی  میں ملک نے پائیدار اور کاربن کے کم اخراج والے مستقبل کی جانب قابل ذکر پیش قدمی کی ہے۔

سی او پی 26میں لیے گئے عہد کے مطابق  بھارت اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول کے مطابق کم کاربن کے اخراج والے راستے کو اپنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ملک سال 2030 تک 500 گیگاواٹ  غیر روایتی توانائی  حاصل کرنے  کے لیے پرعزم ہے۔ایک سرکردہ اور ذمہ دار عوامی شعبے کی انٹرپرائز کی حیثیت سے این ایل سی انڈیا  لمیٹیڈ  (این ایل سی آئی ایل) ، توانائی کے حصول اور پائیداریت کی دوہری ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سال 2030 تک توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت میں تین گنا اضافے کا منصوبہ رکھتی ہے۔این ایل سی آئی ایل اپنی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو 1.43 گیگاواٹ سے 10.11 گیگاواٹ تک بڑھاتے ہوئے قابل تجدید توانائی کے 50 فیصد کے اپنے منصوبہ بند نشانے کی صلاحیت کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔

درجہ بالا منصوبے کے تحت قابل تجدید پورٹ فولیو میں  50000کروڑ (تقریبا) روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے جو بھارت کے قابل تجدید توانائی کے نشانے کو پورا کرنےمیں مدد کرے گا اور  سال 2070تک صفر اخراج کے بڑے ہدف کو حاصل کرنے میں  کارآمد ثابت ہوگا۔یہ توسیع شدہ ہدف حکومت کے ‘پنچ امرت’ پہل سے مطابقت رکھتا ہے، جس کا موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھارت کی جانب سے سی او پی 26 چوٹی کانفرنس میں اعلان کیاگیا تھا۔

قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کے خصوصی مقصد سے قائم کی گئی این ایل سی آئی ایل کی ذیلی کمپنی این آئی جی ای ایل (این سی ایل انڈیا گرین انرجی لمیٹیڈ)،کمپنی کے مقرر کردہ قابل تجدید توانائی پورٹ فولیو کی قیادت کے لیے تیار ہے۔فی الحال 2 گیگا واٹ کے قابل تجدید توانائی کے اثاثے زیر عمل ہے، این آئی جی ایل مسابقتی بولی میں  حصہ لیتے ہوئے اور سبز توانائی کے شعبے میں ابھرتے ہوئے امکانات کی تلاش کے ساتھ  اپنےپورٹ فولیو میں توسیع کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس توسیع سے روایتی توانائی کے ذرائع پر بھارت کا انحصارکم ہوگا ، توانائی کی پیداوار کو وسعت ملے گی اور کوئلے کی درآمد میں کمی آئے گی۔اس کے علاوہ یہ ملک بھر میں 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔

این ایل سی آئی ایل اپنے توانائی پیدا کرنے کے پورٹ فولیو میں سال 2030تک قابل تجدید توانائی کے حصے کو 50 فیصد اور سال 2047 تک 77 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔وہیں کمپنی نے سال 2070 تک صفر کاربن اخراج کا نشانہ مقرر کیا ہے۔سال 2030کے بعد توانائی کے بدلتے منظرنامے میں این ایل سی آئی ایل کی جانب سے حرارتی بجلی کی صلاحیت میں اضافے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس کے بجائے  موجودہ حرارتی بجلی اسٹیشنوں کے اخراج میں کمی لانے سے متعلق اختراعی طریقہ کار پر توجہ مرکوز رہے گی۔

********

 

ش ح۔ض ر ۔ م  ذ

U No: 10870


(Release ID: 2054454) Visitor Counter : 44