پنچایتی راج کی وزارت
ایس ڈی جی کی لوکلائزنگ پر تین روزہ قومی ورکشاپ میں حکمت عملیوں پر بات چیت کی گئی اور سماجی طور پر انصاف پر مبنی اور محفوظ پنچایتوں کے ذریعے گرام پنچایتوں میں ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کے آگے کے راستے پر تفصیلی بحث ہوئی
ایس ڈی جیز کی لوکلائزنگ پر قومی ورکشاپ کا دوسرا دن سماجی طور پر انصاف پر مبنی اور محفوظ پنچایتوں کے راستے کا خاکہ پیش کیا
پٹنہ، بہار میں تین روزہ قومی ورکشاپ میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پنچایتوں کے منتخب نمائندوں سمیت 900 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی
Posted On:
11 SEP 2024 8:45PM by PIB Delhi
گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن پر پنچایتی راج کی وزارت کے زیر اہتمام تین روزہ قومی ورکشاپ کے دوسرے دن، موضوع 7 : ’سماجی طور پر منصفانہ اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتیں‘ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گرام پنچایت کی سطح پر ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کے لیے اسٹریٹجک طریقوں پر وسیع بحثیں ہوئیں۔
حکومت ہند کے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے کے سکریٹری جناب امیت یادو نے قومی ورکشاپ سے کلیدی مقرر کے طور پر خطاب کیا، جس میں ہم آہنگی کے نقطہ نظر اور ’پوری حکومت‘ اور ’پورے سماج‘ کی حکمت عملی پر زور دیا تاکہ موضوعاتی علاقوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جیز)کی لوکلائزیشن پر کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اپنے خطاب میں حکومت ہند کے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے کے سکریٹری جناب امیت یادو نے جامع سماجی تحفظ کے حصول کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کے لیے معاشی اور تعلیمی لحاظ سے بااختیار بنانے کو یقینی بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گرام پنچایت کی سطح پر سماجی انصاف سے متعلق مرکزی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور دیہی برادریوں میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
جناب امت یادو نے نشا مکت بھارت ابھیان (منشیات سے پاک ہندوستان مہم) میں پنچایتوں کی فعال شرکت پر زور دیا اور سماج کے تمام طبقات کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے گرام سبھاؤں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جیسے ہی ورکشاپ بہار کے پٹنہ میں اپنے دوسرے دن میں داخل ہوئی، ملک بھر کے دیہی علاقوں میں نچلی سطح پر ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کی حکمت عملیوں پر بات چیت تیز ہو گئی۔ اس دن کے افتتاحی اجلاس میں بہار میں سماجی تحفظ کے شعبے میں جاری کاموں، اسکیموں اور اختراعی اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جناب آنند شرما، ڈائرکٹر، پنچایتی راج، حکومت بہار، نے سماجی انصاف اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتوں سے متعلق پنچایتی راج اسکیموں کے بارے میں ایک بصیرت انگیز پریزنٹیشن پیش کی۔ اس کے بعد جناب کوشل کشور، ڈائریکٹر، آئی سی ڈی ایس، حکومت بہار، جنہوں نے بچوں کے تحفظ کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد یونیسیف کے نمائندے جناب ابھے کمار نے دیہی علاقوں میں سماجی انصاف اور تحفظ کے حصول میں بچوں کے لیے اطفال دوست پنچایتوں کے اہم کردار کی وضاحت کی۔
جناب ڈیوڈ کمار چترویدی، جوائنٹ ڈائریکٹر، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، حکومت بہار، نے ہر گھر کو نل کے پانی جیسی ضروری خدمات فراہم کرنے میں مکھیہ منتری گرامین پے جل (معیار سے متاثرہ علاقے) نشچے یوجنا کے اہم کردار پیش کیے۔ انہوں نے نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اسکیم کے کامیاب نفاذ کی بدولت بہار میں نل کے کنکشن والے دیہی گھرانوں کا فیصد 2014 میں محض 2 فیصد سے بڑھ کر آج متاثر کن 99 فیصد ہو گیا ہے ۔
محترمہ ابھیلاشا کماری شرما، ایڈیشنل سی ای او، بہار دیہی روزی روٹی فروغ سوسائٹی (جیویکا) ، حکومت بہار، نے سیلف ہیلپ گروپ ماڈل کے ذریعے خواتین کی معاشی بااختیار بنانے پر ایک پریزنٹیشن دی۔ پروفیسر ایس پی سنگھ، چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی پٹنہ، بہار کے چیئر پروفیسر نے ’گرام کچہری: گرام پنچایت کی سطح پر انصاف‘ کے موضوع پر بصیرتوں کا اشتراک کیا۔ صبح کے اجلاس کا اختتام بہار کے پنچایتی راج محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب مہیر کمار سنگھ کے اختتامی کلمات کے ساتھ ہوا۔
مسائل کو حل کرنے کے ایک نئے انداز میں، مختلف ریاستوں کے پنچایت نمائندوں کو سات گروپوں میں منظم کیا گیا۔ ان گروپوں کو سماجی طور پر انصاف اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتیں بنانے کے لیے باہمی بات چیت کے ذریعے قطعی حکمت عملی تیار کرنے کا کام سونپا گیا ۔ انہیں چیلنجز کی نشاندہی کرنے، حل تجویز کرنے اور اس تھیم سے متعلق ایکشن پلان بنانے کا کام بھی سونپا گیا ۔ تمام گروپس نے دوسرے دن اپنی تجاویز اور حکمت عملی پیش کی اور خیالات کے بھرپور تبادلے کو فروغ دیا۔
تین روزہ قومی ورکشاپ کے دوسرے دن، شرکاء کو سماجی طور پر انصاف اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتوں کے وژن کو سمجھنے کے لیے حکمت عملیوں کو سیکھنے، نہ سیکھنے اور دوبارہ سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔ اس دن کی کارروائی کو دیہی معاشرے کے تمام طبقات کے لیے سماجی انصاف اور تحفظ کو یقینی بنانے کے مختلف پہلوؤں پر جامع بات چیت کے ذریعے نشان زد کیا گیا۔ احتیاط سے کیوریٹ کیے گئے سیشنز، جو ان کی انٹرایکٹو نوعیت کی خصوصیت رکھتے ہیں اور کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے پینل کو نمایاں کرتے ہیں، نے شرکاء کو تجربات اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے ذریعے باہمی سیکھنے میں مشغول ہونے کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم فراہم کیا۔
پٹنہ ورکشاپ میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندوں، مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں اور ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ این آئی ڈی اینڈ پی آر، پنچایتی راج ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، این جی اوز، اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں کے نمائندوں سمیت 900 سے زیادہ شرکاء کی شرکت دیکھی گئی۔ کلیدی اسٹیک ہولڈرز کا یہ متنوع اجتماع قومی ورکشاپ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کثیر جہتی اور جامع نقطہ نظر میں اپنا حصہ ڈالنے کا وعدہ کرتا ہے۔ ورکشاپ کے آخری دن، ملک بھر سے شرکاء بہار میں ان گرام پنچایتوں کا فیلڈ وزٹ کریں گے جنہوں نے ’’سماجی طور پر انصاف اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتیں‘‘ کے موضوع میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس تقریب میں سینئر افسران بشمول جناب مہیر کمار سنگھ، ایڈیشنل چیف سکریٹری، پنچایت راج محکمہ، بہار؛ جناب وکاس آنند، جوائنٹ سکریٹری، پنچایتی راج کی وزارت؛ جناب وپل اجول ، ڈائریکٹر پنچایتی راج کی وزارت ؛ اور جناب آنند شرما، ڈائریکٹر، پنچایتی راج محکمہ، بہار نے شرکت کی۔
پس منظر:
پنچایتی راج کی وزارت، پنچایتی راج محکمہ، حکومت بہار کے قریبی تعاون سے، موضوعاتی نقطہ نظر کے ذریعے گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے۔ ورکشاپ، 7: ’سماجی طور پر انصاف اور سماجی طور پر محفوظ پنچایتوں‘ کے موضوع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 10 ستمبر 2024 کو شروع ہوئی اور 12 ستمبر 2024 کو اختتام پذیر ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ ک ا)
U.No. 10829
(Release ID: 2054268)
Visitor Counter : 41