محنت اور روزگار کی وزارت
محترمہ شوبھا کرندلاجے نے لیبر ریفارمز اور روزگار کے موضوع پر دوسری علاقائی میٹنگ کی صدارت کی
حکومت کارکنان کی فلاح و بہبود اور سماجی تحفظ ، اور معیاری روزگار بہم رسانی کے معاملے میں آجرین کو سہولت فراہم کرانے کے لیے پابند عہد ہے
Posted On:
06 SEP 2024 5:54PM by PIB Delhi
محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج چنڈی گڑھ میں لیبر ریفارمز اور روزگار کے موضوع پر دوسری علاقائی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کا اہتمام شمالی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں خصوصاً، پنجاب، ہماچل پردیش، لداخ، چنڈی گڑھ اور راجستھان میں کیا گیا تھا۔ یہ میٹنگ اس ملک گیر مشاورتی میٹنگوں کے سلسلے کی دوسری کڑی ہے جن کا انعقاد امداد باہمی پر مبنی وفاقی نظام کو مضبوط بنانے کے جذبے سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ چھ علاقائی میٹنگوں کے توسط سے محنت و روزگار کی وزات کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں، محترمہ شوبھا کرندلاجے نے ہندوستان کو 2047 تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے مزدور اصلاحات کی اہم ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری قوم کو موجودہ مزدور قوانین میں نوآبادیاتی وراثت سے آگے بڑھنا چاہیے جو آزادی سے پہلے کے دور میں شروع ہوئے تھے۔ لہذا، حکومت ہند نے 29 مزدور قوانین کو 04 لیبر کوڈز میں جدید، آسان اور ہم آہنگ کیا ہے۔
مرکزی وزیر نے غیر منظم کارکنان اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے ای۔شرم پورٹل کے توسط سے منظم کارکنان کے مساوی "شروع سے آخر تک" جامع سماجی تحفظ فراہم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن پر روشنی ڈالی ۔ اس تناظر میں، حکومت ہند ملک کے تمام اضلاع میں ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کی خدمات اور فوائد کو مضبوط بنانے اور پھیلانے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماجی تحفظ اور فلاحی اسکیموں کے سلسلے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے بہترین طرز عمل کو جاری رکھا جانا چاہئے اور ضابطوں کے ساتھ موافقت میں مزید تقویت دی جانی چاہئے۔
محترمہ سمیتا داؤرا، سکریٹری، محنت و روزگار کی وزارت ، نے جاری لیبر اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکز کی کوششوں میں زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے میٹنگ کا سیاق و سباق طے کیا۔ انہوں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک مستقل ریگولیٹری فریم ورک کے طور پر لیبر کوڈز کے بغیر کسی رکاوٹ کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی قواعد کے ساتھ تال میل اور ہم آہنگی کے ذریعے اپنے متعلقہ مسودہ قوانین میں خلاء اور اختلاف کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو کہ صنعت کی ترقی اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے۔
ای-شرم پورٹل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور کہا گیا کہ اس کے آغاز کے بعد سے تین سال کے مختصر عرصے میں، 30 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنوں کو پورٹل پر رجسٹر کیا گیا ہے۔ پورٹل پر ایسے کارکنوں کی وقتی رجسٹریشن کی اہمیت کا اعادہ حالیہ مرکزی بجٹ 2024-25 میں ای-شرم پورٹل کو "ایک اسٹاپ حل" کے طور پر مضبوط بنانے کے اعلان کے پیش نظر کیا گیا تاکہ انہیں مرکزی سماجی تحفظ اور بہبود تک آسان رسائی فراہم کی جا سکے۔ سکل ڈویلپمنٹ، جاب میچنگ، پنشن، ہاؤسنگ، صحت، مالی امداد، زندگی اور حادثاتی انشورنس اور میڈیکل انشورنس سے متعلق اسکیمیں۔ اس سمت میں، سکریٹری، محنت و روزگار کی وزارت نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ ای-شرم پورٹل کے ساتھ دو طرفہ انضمام کو تیز کریں۔
حال ہی میں شروع کیے گئے بی او سی ڈبلیو مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پورٹل کے فوائد پر زور دیتے ہوئے، محترمہ ڈاورا نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اپیل کی کہ وہ اس پورٹل پر اندراج کریں اور فنڈ کے استعمال اور مختلف مرکزی کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں کے ڈیٹا کی بورڈنگ سمیت اپنی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پورٹل ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایسے کارکنوں کے لیے زیادہ موثر فلاحی پالیسیاں بنانے کے لیے باخبر ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے میں مدد کرے گا۔
محنت و روزگار کی وزارت کی سکریٹری نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مرکزی حکومت کی توقعات کو بھی اجاگر کیا، جو درج ذیل ہیں:-
- روزگار کے اعداد و شمار جمع کرنا اور معیاری ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے توجہ مرکوز کرنے کا طریقہ اپنانا؛
- ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ لیبر کوڈ کے تحت قواعد وضع کرنے کے لئے مربوط نقطہ نظر کو مضبوط بنانا۔
- این سی ایس پورٹل پر ایم او ایل اینڈ ای کو ملازمت کے ریٹرن اور جاب فیئر کی تفصیلات بروقت اور باقاعدگی سے جمع کروانا۔
- ای-شرم پورٹل کے ساتھ وقتی پابند دو طرفہ انضمام؛
- بی او سی کارکنوں کے ڈیٹا کی تصدیق اور مرکزی حکومت کی سماجی تحفظ کی اسکیموں کی کوریج کو بی او سی کارکنوں کو متعلقہ بی او سی ورکرز ویلفیئر سیس فنڈز کے ذریعے بڑھانا۔
میٹنگ کے دوران، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں نے زیر بحث لیبر اور روزگار کے اہم مسائل کے سلسلے میں اپنے بہترین طرز عمل، خیالات، تجاویز اور خدشات کا اظہار کیا، جن کو وزارت نے مناسب طریقے سے حل کیا اور نوٹ کیا۔ انہوں نے حکومت ہند کی ان تک پہنچنے اور انہیں جاری لیبر اصلاحات کو آگے بڑھانے میں اہم تعاون فراہم کرنے کے اقدام کے لئے سراہا۔ ریاستوں نے مشورہ دیا کہ ای-شرم میں رجسٹرڈ کارکنوں کے ڈیٹا تک رسائی کو ضلعی سطح پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شیئر کیا جاسکتا ہے تاکہ مختلف فلاحی اسکیموں کے اہل استفادہ کنندگان کی زیادہ موثر اور تیز تر شناخت کی جاسکے۔
ڈاکٹر اونکار شرما، چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کا ان کی حوصلہ افزا شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا اور انہیں ان کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے حکومت ہند کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے میٹنگ کے کامیاب انعقاد میں سہولت فراہم کرنے پر چندی گڑھ انتظامیہ کی بھی تعریف کی۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ علاقائی مشاورت کا یہ سلسلہ اگلی میٹنگ ہے جو اگلے ہفتے میں مغربی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے راجکوٹ میں منعقد ہونے والی ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:10643
(Release ID: 2052667)
Visitor Counter : 25