جل شکتی وزارت

سرکردہ ماہرین کا عالمی مطالعہ: سوچھ بھارت مشن کی وجہ سے ہندوستان میں بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی آئی ہے

Posted On: 05 SEP 2024 6:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی- دنیا کے معروف کثیر ضابطہ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں سرکردہ ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم)، ہندوستان کے پرجوش قومی حفظان صحت پروگرام نے ملک میں نوزائیدہ بچوں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی شرح کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو سالانہ 60,000 سے 70,000 شیر خوار بچوں کی زندگیاں بچا رہا ہے۔ یہ مطالعہ، جس میں ایک نیم تجرباتی ڈیزائن کا استعمال کیا گیا ہے، ایس بی ایم کے تحت بیت الخلا تک رسائی کو بہتر بچوں کی بقا کے نتائج کے ساتھ جوڑنے کے مضبوط ثبوت فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے 2014 میں شروع کیا گیا، ایس بی ایم دنیا کے سب سے بڑے قومی رویے میں تبدیلی کے حفظان صحت کے پروگراموں میں سے ایک ہے، جس کا مقصد پورے ملک میں گھریلو بیت الخلا فراہم کر کے کھلے میں رفع حاجت کو ختم کرنا ہے۔ یہ منفرد پروگرام اب ملک میں مکمل سوچھتا کو یقینی بنانے میں تبدیل ہو گیا ہے۔

مطالعہ کا جائزہ اور کلیدی نتائج:

مطالعہ میں ایک دہائی (2011-2020) پر محیط 35 ہندوستانی ریاستوں اور 640 اضلاع کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا، بنیادی نتائج کے طور پر بچوں کی شرح اموات (آئی ایم آر) اور پانچ سال سے کم عمر کی شرح اموات (U5MR) پر توجہ مرکوز کی گئی۔

کلیدی نتائج میں شامل ہیں:

بیت الخلا تک رسائی اور بچوں کی اموات کے درمیان معکوس تعلق: تاریخی طور پر، بیت الخلا تک رسائی اور بچوں کی اموات نے ہندوستان میں ایک مضبوط معکوس تعلق دکھایا ہے۔

اثر کا پیمانہ: 2014 میں ایس بی ایم کے نفاذ کے بعد پورے ہندوستان میں تعمیر کیے گئے بیت الخلا میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا۔ 1.4 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی عوامی سرمایہ کاری سے 2014 سے اب تک 117 ملین سے زیادہ بیت الخلا تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ تجزیوں کے نتائج بتاتے ہیں کہ ایس بی ایم کے بعد ضلعی سطح تک رسائی میں ہر 10 فیصد پوائنٹ اضافہ ضلعی سطح کے آئی ایم آر میں 0.9 پوائنٹس اور U5MR میں اوسطاً 1.1 پوائنٹس کی کمی کے مساوی ہے۔ تھریشولڈ اثر کے مزید شواہد موجود ہیں جس میں ضلعی سطح پر بیت الخلا کی کوریج 30 فیصد (اور اس سے اوپر) شیر خوار اور چھوٹے بچوں کی اموات میں خاطر خواہ کمی کے مساوی ہے۔

اثرات کا انوکھا ثبوت: یہ مطالعہ ایس بی ایم کے جامع قومی صفائی پروگرام کے بعد شیر خواروں اور بچوں کی اموات میں کمی کے نئے ثبوت فراہم کرتا ہے، جو صحت عامہ کے نتائج کو بہتر بنانے میں اس کے تبدیلی کے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔

طریقہ کار: مطالعہ نے ضلع کی سطح پر سماجی آبادیاتی، دولت، اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق کنفاؤنڈر کو کنٹرول کرنے کے لیے دو طرفہ فکسڈ ایفیکٹ ریگریشن ماڈل کا استعمال کیا، جس سے صفائی کی بہتری اور بچوں کی اموات کے درمیان تعلق کے جامع تجزیہ کو یقینی بنایا گیا۔

صحت عامہ کے وسیع تر فوائد: اس تحقیق میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ ایس بی ایم کے تحت بیت الخلا تک رسائی میں توسیع سے فیکل اورل پیتھوجین کی نمائش میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے اسہال اور غذائی قلت کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے، جو ہندوستان میں بچوں کی اموات کے اہم محرک ہیں۔

صحت عامہ اور مستقبل کی سمتوں کے لیے مضمرات:

مطالعہ کے نتائج بچوں کی صحت کو بہتر بنانے اور شرح اموات کو کم کرنے میں صفائی ستھرائی کے اہم کردار کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ایس بی ایم کے نفاذ کے شواہد صحت عامہ کی وسیع حکمت عملیوں کے حصے کے طور پر صفائی کے پروگراموں کی مسلسل توسیع کے لیے ایک طاقتور صورتحال فراہم کرتے ہیں۔ مطالعہ کے نتائج بتاتے ہیں کہ مستقبل کی کوششوں کو رویے کی تبدیلیوں کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے کہ صحت کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے تعمیر شدہ بیت الخلا کا مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔

*************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ر

U: 10601



(Release ID: 2052370) Visitor Counter : 27