امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

نیشنل ٹیسٹ ہاؤس نے بھارت میں توانائی اثر انگیزی کو فروغ دینے کے لیے توانائی اثرانگیزی کے بیورو کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے


پروڈکٹ کو اس طرح تیار کرنا چاہئے کہ وہ ناکام نہ ہو بلکہ آخر تک چلے: امور صارفین کے سکریٹری

یہ مفاہمتی عرضداشت منڈی نگرانی اور قابل بھروسہ جانچ کے لیے ہے: بجلی کے سکریٹری

Posted On: 03 SEP 2024 6:45PM by PIB Delhi

نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (این ٹی ایچ)، محکمہ امور صارفین اور توانائی اثر انگیزی کے بیورو (بی ای ای)، بجلی کی وزارت کے درمیان آج یہاں ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط عمل میں آئے، جس کا مقصد اسٹینڈرس اور لیبلنگ (ایس اینڈ ایل) پروگرام کو مضبوطی فراہم کرنا ہے جو کہ ملک بھر میں توانائی اثر انگیزی کو فروغ دینے  کی غرض سے تیار کردہ ایک اہم پہل قدمی ہے۔ امور صارفین کے محکمے  ، حکومت ہند کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرےاور بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج اگروال کی موجودگی میں مفاہمتی عرضداشت پر دستخط عمل میں آئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PPHV.jpg

مفاہمتی عرضداشت کے چند اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:

  • بی ای ای این ٹی ایچ کو ریفرل لیبارٹری کے طور پر تسلیم کرے گا اور ٹیسٹ کے نتائج سے متعلق تکنیکی تنازعات سے متعلق اپنے معاملات مشاورت کے لیے بھیجے گا۔
  • بی ای ای این ٹی ایچ کے افسروں کو این ٹی ایچ افسران کے ساتھ مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی مختلف تکنیکی کمیٹیوں میں نامزد کرے گا۔
  • این ٹی ایچ دہلی میں این ٹی ایچ علاقائی لیبارٹریز / بی ای ای ہیڈ کوارٹرز میں بی ای ای افسران کو صلاحیت سازی کی تربیت کا انعقاد کرے گا۔
  • بی ای ای کے موجودہ ایس اینڈ ایل پروگرام کا مکمل جائزہ بشمول جانچ کے طریقہ کار۔
  • باہمی رضامندی کے ساتھ ایس اینڈ ایل اسکیم سے متعلق کوئی دوسرا تکنیکی معاملہ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ۔ کھرے سکریٹری، ڈی او سی اے نے کہا، "پروڈکٹ کو ناکام ہونے کے لیے نہیں بلکہ دیرپا رہنے کے لیے ڈیزائن کیا جانا چاہیے۔ صارفین کو سہولت فراہم کرنے اور ان کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے، یہ مفاہمتی عرضداشت این ٹی ایچ اور بی ای کے درمیان لازوال رشتے کی جانب ایک قدم کے طور پر ثابت ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BQGE.jpg

بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب اگروال نے کہا کہ بجلی کے آلات اور مصنوعات کی اسٹار ریٹنگ بی ای ای کے ذریعہ فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ آیا ایک ایسی صنعت جس نے ہم سے اسٹار کی درجہ بندی لی ہے وہ مسلسل پیرامیٹرز کی فراہمی کر رہی ہے۔ اس کو یقینی بنانے کے لیے، ہم نے مارکیٹ کی نگرانی اور قابل اعتماد جانچ کے لیے صارفین کے امور کے محکمے کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے"۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037FK6.jpg

بی ای ای کا قیام 2002 میں ہندوستانی معیشت کی توانائی کی شدت کو کم کرنے کے مشن کے ساتھ کیا گیا تھا۔ توانائی کے تحفظ کے لیے پالیسیاں اور حکمت عملی تیار کرنے میں بی ای ای کا کردار پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں اہم رہا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:10502



(Release ID: 2051505) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada