محنت اور روزگار کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ایمپلائمنٹ سے منسلک ترغیبی اسکیم پر آجر تنظیموں کے ساتھ تعارفی میٹنگ کی صدارت کی
حکومت روزگار پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے: ڈاکٹر مانڈویہ
Posted On:
03 SEP 2024 5:03PM by PIB Delhi
روزگار سے منسلک ترغیبی اسکیم پر متعلقہ فریقوں کی مشاورت کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پر، محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج نئی دہلی میں آجروں کی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ایک تعارفی میٹنگ کی صدارت کی۔اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے محنت اور روزگار، محترمہ شوبھا کرندلاجے اور سکریٹری (ایل اینڈ ای)، محترمہ سومیتا داؤرا کے ساتھ وزارت کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
آجروں سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ روزگار سے منسلک ترغیبی اسکیم ایک زیادہ خوشحال اور جامع ہندوستان بنانے کے ہمارے مشترکہ مقصد کی طرف ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس کے حقیقی معنوں میں کامیاب ہونے کے لیے، اس کے لیے تمام فریقوں—حکومت، کاروباری اداروں اور ہمارے کارکنوں کی اجتماعی کوشش اور دانشمندی کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا‘‘روزگار پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور ای ایل آئی اسکیم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔ ہم متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ایک ایسی اسکیم تیار کی جائے جو مضبوط، جامع اور معیشت کی ضروریات کے مطابق ہو۔’’
مرکزی وزیر نے ای ایل آئی اسکیم کی تشکیل کے سلسلے میں تنظیموں سے تجاویز طلب کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای ایل آئی اسکیم کو مزید روزگار پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لیے بامعنی اور پائیدار ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے کاروبار کی حوصلہ افزائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
سکریٹری (ایل اینڈای) نے ای ایل آئی اسکیم کے تمام اجزاء کا جائزہ لیا اور ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے علاوہ ایمپلائمنٹ لنکڈ انسینٹیو (ای ایل آئی) اسکیم، مزدوروں کی بہبود اور روزگار پیدا کرنے سے متعلق دیگر مسائل بھی میٹنگ میں زیر بحث آئے۔ میٹنگ کے دوران مجوزہ ای ایل آئی اسکیم پر ایک پریزنٹیشن بھی دی گئی۔
مختلف آجر تنظیموں کے نمائندوں نے اس اسکیم کے ساتھ ساتھ حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے مزدوروں کی بہبود کے دیگر اقدامات کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ مرکزی وزیر نے آجر تنظیموں کو یقین دلایا کہ اس طرح کی میٹنگیں ایک مسلسل عمل ہوں گی اور حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ان کی قیمتی معلومات حاصل کرنے کی منتظر ہے کہ پالیسیاں اور اسکیمیں اس انداز میں وضع کی جائیں جس سے انصاف، شمولیت اور مساوی ترقی کو فروغ ملے۔
سی آئی آئی، ایف آئی سی سی آئی (فکی) ، ایسوچیم، پی ایچ ڈی سی سی آئی، آل انڈیا آرگنائزیشن آف ایمپلائرز (اے آئی او ای)، لگھو ادھیوگ بھارتی، ، انڈین کونسل آف اسمال انڈسٹریز (آئی سی ایس آئی)، فیڈریشن آف ایسوسی ایشن آف اسمال انڈسٹریز آف انڈیا (ایف اے ایس آئی آئی)، آل انڈیا ایسوسی ایشن آف انڈسٹریز کے نمائندے اے آئی اے آئی، آل انڈیا مینوفیکچررز آرگنائزیشن (اے آئی ایم او )، اسٹینڈنگ کانفرنس آف پبلک انٹرپرائزز (ایس سی او پی ای ) اور ایمپلائرز فیڈریشن آف انڈیا (ای ایف آئی) نے میٹنگ میں شرکت کی۔
************
ش ح۔ ا م ۔ م ص
(U:10493)
(Release ID: 2051356)
Visitor Counter : 41