زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

فصل  کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور مختلف موسموں کے دوران قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی ضرورت ہے:  جناب  رام ناتھ ٹھاکر


زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں سبزیوں کے کلسٹروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے باغبانی کے کلسٹرس اور ویلیو چین کی ترقی پر  متعلقہ شراکت داروں  کی مشاورت کا اہتمام کیا

فصل کی کٹائی کے بعد کے بندوبست کے لیے ایک ترغیب پر مبنی پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ شراکت داروں  نمائندوں کو  ویلیو چین کی ترقی میں شامل کیا جاسکے:  جناب  دیوش چترویدی

Posted On: 02 SEP 2024 5:42PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں سبزیوں کے کلسٹروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے باغبانی کے کلسٹرس اور ویلیو چین ڈیولپمنٹ پر اسٹیک ہولڈر کی مشاورت کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ اس تقریب میں  ہندوستان میں زراعت کے مستقبل کے بارے میں غور و فکر کرنے کے لیے کسان گروپس، سرکاری ایجنسیاں، وزارتیں، اسٹارٹ اپ اور نجی شعبے کے نمائندوں سمیت مختلف  متعلقہ شراکتدار ایک ساتھ جمع ہوئے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر ن نے ایف  پی اوز  کے ذریعے چھوٹے کسانوں کی مدد کرنے اور ایسے کلسٹرز کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا جو ضروری بنیادی ڈھانچہ اور مارکیٹ تک رسائی فراہم کرتے ہیں، طویل مدتی استحکام اور نچلی سطح پر اثر کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور مختلف موسموں کے دوران قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی ضرورت  کو اجاگر کیا ۔ ملک کے مختلف حصوں کو ایک ہی پیداوار کی قیمتوں میں فرق کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو اس شعبے کو درپیش ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے  اپنی بات کو ختم کیا  کہ اس شعبے کی توجہ‘پھلوں اور سبزیوں تک رسائی کے بغیر کوئی بچہ نہیں ہونا چاہیے’، تاکہ بچوں میں غذائی قلت کے ملک گیر مسئلے کا مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے شرکت کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ کسانوں کو اپنی تمام بات چیت کے مرکز میں رکھیں اور ان کے زیادہ سے زیادہ منافع کے لیے حل تجویز کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QHMA.jpg

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب دیوش چترویدی نے کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (سی ڈی پی) کے مجموعی نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے  فصل کی کٹائی کے بعد کے بندوبست  کے لیے ترغیب پر مبنی پالیسی کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی تاکہ متعلقہ شراکت داروں کے نمائندے  ویلیو چین کی ترقی میں شامل ہوں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سی ڈی پی نہ  صرف باغبانی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے بارے میں ہے بلکہ پیداوار سے قبل سے لے کر مارکیٹنگ تک پوری ویلیو چین کو مربوط کرنا ہے ، تمام خطوں میں عالمی مسابقت اور اسکیل ایبلٹی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فصل کی پیداوارکرنے والوں کو شہری منڈیوں سے منسلک ہونا چاہیے اور انہیں اس شعبے کی تمام ترقی کے مرکز میں رکھنا چاہیے۔ اب تک جو بھی پیشرفت ہوئی ہے، اس میں ڈبہ بند خوراک  کی  وزارت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ریاستی حکومتوں کو مزید ترقی کے لیے تعاون فراہم کرنا چاہیے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب سیموئل پروین کمار نے کلسٹرائزیشن اور اس کی پیداوار کو بہتر بنانے، پیداوار تک صارفین کی رسائی، اور کسانوں اور ان کی آمدنی کو مستحکم  کرنے کی ضرورت کے بارے میں ایک تعارف پیش کیا۔ انہوں نے پیداوار کو بہتر بنانے، ویلیو چینز تیار کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے، اور ملکی اور بین الاقوامی مانگ کے لیے لاجسٹکس کے نیٹ ورک پر کام کرنے کے لیے پریکٹسز کے مناسب پیکج پر تین جہتی فوکس  کو شمار کرایا۔ انہوں نے قیمت میں اضافے، نقل و حمل اور پیداوار کی ذخیرہ  اندوزی کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی موجودہ محدود صلاحیت پر روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BNPS.jpg

افتتاحی سیشن کے بعد، مشاورت میں موضوعاتی سیشنز منعقد کیے گئے جو باغبانی کے کلسٹرز اور ویلیو چین کی ترقی کے اہم پہلوؤں پر مرکوز تھے۔ پہلا سیشن، ‘‘اسٹریٹجک کلسٹر  کی ترقی اور امید افزاں پیداوار ،’’  کےعنوان سے  منعقد ہوا جس میں مٹی کے معیار، آب و ہوا، اور مارکیٹ کی قربت کی بنیاد پر کلسٹر مقامات کے انتخاب پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور ایف پی اوز ، کوآپریٹیو، اور ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔ پدم شری بھارت بھوشن تیاگی جیسے مقررین اور آئی ٹی سی اور سہیادری فارمز کے نمائندوں نے صلاحیت  سازی  اور جدید پیداواری تکنیک کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ایف پی اوز جیسے کمیونٹی اداروں کو بلاک کی سطح پر سپورٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں باخبر فیصلے کرنے کے قابل ہونے کے لیے ہائی ٹیک نرسریوں، جدید علمی نظاموں اور مارکیٹ کے ماحولیاتی نظام جیسے کمزور اور آگے کے روابط سے جوڑنےکی پہل کی ۔ پائیدار کلسٹرز کی تعمیر کے سنگ بنیادوں میں سے ایک کے طور پر کسانوں کا اعتماد پیدا کرنے پر بات چیت ہوئی۔

 

دوسرا سیشن، ‘‘ ویلیو چین کو مضبوط بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ  اور سرمایہ کاری ’’ کے عنوان سے منعقد  ہوا  جس  میں ضروری بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پر توجہ دی گئی، جس میں پبلک پرائیویٹ کمیونٹی پارٹنرشپ(پی پی سی پیز) اور واام ایگرو فارمر پروڈیوسر کمپنی لمیٹڈ، مونڈیلیز، نیوٹری فریش، اور ڈی ہاٹ  جیسی تنظیموں کے ذریعہ جدید کاشت کے طریقوں پر بات چیت کی گئی۔ فارم سے منڈی تک پوری ویلیو چین کے ساتھ فصلوں کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے فصل کی کٹائی کے بعد بنیادی  ڈھانچے کے ایک ہب اور  اسپوک ماڈل کی ضرورت پر بات چیت ہوئی۔ا سٹوریج، پولی ہاؤسز اور بنیادی پروسیسنگ انفراسٹرکچر کی ترقی بحث کے مرکزی نکات تھے تاکہ فصل کے بعد ہونے والے نقصانات اور سبزیوں کی موسمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کی فوری ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

آخری سیشن، ‘‘مارکیٹ تک رسائی اور زرعی منڈیوں میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ،’’ کے عنوان سے منعقد ہوا جس میں  کلسٹرز کو مارکیٹوں  سے جوڑنے اور قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو منظم کرنے کے بارے میں  بات چیت ہوئی ، جس  میں پیپسی کو،کریمیکا،ننجاکارٹ اور انیبھو فارمس ، کلپ کے مشورے شامل  تھے جو کنٹریکٹ کھیتی  کسانوں کے لیے علم تک رسائی، اور چھوٹے کسانوں کی مدد کے لیے ای-مارکیٹ پلیس پر مرکوز  تھے ۔ قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ملک بھر میں پیداوار کی تقسیم کو منظم کرنے کے لیے ایک مخصوص  مال برداری کوریڈور کی تشکیل پر بھی بات چیت کی گئی۔ کلسٹرز کو ان کے مقاصد  جیسے  نامیاتی کلسٹرز، پروسیسنگ کلسٹرز، تازہ پیداوار کے کلسٹرز وغیرہ پر مبنی ان بازاروں کے ساتھ  مناسب بیج اورسرمایہ کاری  کے انتخاب کو یقینی بنانے میں مدد  ملے گی ، جنہیں ٹارگیٹ کرنے کی ضرورت  ہے۔

سیشن کا اختتام ایک جامع بحث پر ہوا جہاں تمام پینلسٹس نے باغبانی کے کلسٹرز کے اہم تھیم اور آگے بڑھنے کے طریقے کے بارے میں خیالات کا اشتراک کیا۔ بات چیت میں مربوط نقطہ نظر  کی ضرورت پر زور دیا گیا جو باغبانی کے شعبے کی مکمل صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، ٹیکنالوجی کو اپنانے، اور مارکیٹ کے رابطوں کو جوڑتی ہے۔ یہ یقینی بنانے کے لئے پالیسیاں اور اسکمییں  جامع اور موثر ہے، کسانوں کے لیے مسلسل صلاحیت سازی  کی تعمیر اور اسٹیک ہولڈرز کی باقاعدہ مشاورت کی ضرورت  بتایا گیا۔

اختتامی سیشن میں، ڈبہ بند خوراک  کی صنعتوں کی وزارت کی سکریٹری، محترمہ انیتا پراوین نے حال ہی میں 50 شعاع ریزی یونٹس کے لیے جاری کردہ ایکسپریشن آف انٹرسٹ(ای او آئی)  کا ذکر کیا، جو مشاورت میں زیر بحث موضوعات میں تعاون کرے گا کیونکہ وہ تازہ پیداوار کی شیلف لائف کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

سیشن کا خلاصہ ڈبہ بند خوارک  کی صنعتوں کی وزارت کے  ایڈیشنل سیکرٹری جناب منہاج عالم نے  پیش کیا، جنہوں  نے باغبانی کے کلسٹرز کی ترقی میں معاونت کے لیے عوامی نجی شراکت داری  اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک بھر میں باغبانی کے کلسٹروں کی کامیاب ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کثیر  متعلقہ شراکت داروں  کا تعاون بہت ضروری ہے۔

باغبانی کے کلسٹرز کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر بات کرتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ منیندر کور دویدی نے اس بات پر  روشنی ڈالی کہ  ہندوستان نے پیداوار میں اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے، لیکن اب ہمیں باغبانی میں پروسیسنگ میں سب سے اوپر ہونے کی ضرورت ہے۔ اس کلسٹر کو اگلی سطح تک لے جانے کے لیے جہاں  پیداوار  ہو رہی ہے وہاں انفراسٹرکچر کی ترقی ہونی چاہیے۔ تازہ پیداوار کے استحکام اور اور عجلت  پر توجہ مرکوز کرنے والی  حکمت عملی  تیارکرناغبانی کے لیے ویلیو چین کی ترقی کے مرکز میں ہوگی۔

متعلقہ شراکت داروں کے مشوے  نے ہندوستان میں زراعت کے مستقبل پر ثمر آور بات چیت کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم فراہم کیا۔ باغبانی کے کلسٹرز اور ویلیو چین کی ترقی پر زور زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستان نہ صرف عالمی باغبانی کی پیداوار میں اپنی قیادت کو برقرار رکھا  ہے بلکہ کسانوں کی فلاح و بہبود اور وسیع پیمانے پر دیہی معیشت کو بھی بڑھایا ہے۔ جیسا کہ اہم مقررین نے دہرایاکی باغبانی کے کلسٹرز کی ترقی درحقیقت اس شعبے میں پائیدار ترقی کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ایسی پالیسیوں اور اسکیموں کو تیار کرنے کے لیے باقاعدگی سے متعلقہ شراکت داروں کی مشاورت کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے جو زراعت اور باغبانی کے شعبوں میں تمام اسٹیک ہولڈرز پر مثبت اثر ڈالتی ہیں۔

*****

 

ش ح۔ع ح  ۔ رض

U:10466

 



(Release ID: 2051198) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil