ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستانی ریلوے کو بڑھاوا: کابینہ نے تین ریلوے پروجیکٹوں کو منظوری دی

Posted On: 29 AUG 2024 8:28PM by PIB Delhi

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی(سی سی ای اے) نے، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی ، ریلوے کی وزارت کے تحت تقریباً 6,456 کروڑ روپے کی کل تخمینہ لاگت کے ساتھ تین اہم ریلوے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ ان پروجیکٹوں کے مالی سال28-2029 تک  مکمل ہونے کی امید ہے اور تعمیراتی مرحلے کے دوران تقریباً 114 لاکھ افرادی دن براہ راست روزگار پیدا کریں گے۔ جن تین ریلوے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اُن میں جمشید پور- پرولیا- آسنسول تیسری لائن، سردیگا- بھلومودا نئی ڈبل لائن، اور بارگڑھ روڈ- نواپارہ روڈ نئی لائن ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BJ8F.jpg

دو نئی لائنوں اور ایک ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹ کا مقصد ہندوستانی ریلویز کی نقل و حرکت، کارکردگی اور خدمات کے بھروسے کو بڑھانا، براہ راست رابطہ فراہم کرنا ہے۔ مزید برآں، ملٹی ٹریکنگ کی بھی سہولت حاصل ہوگی۔

تجاویز آپریشنل رکاوٹوں کو دور کریں گی اور بھیڑ کو کم کریں گی، جس سے پورے ہندوستان میں ریلوے کے کچھ مصروف ترین حصوں پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مدد ملے گی۔ یہ اقدامات وزیر اعظم نریندر مودی کے  جامع علاقائی ترقی کو فروغ دے کر اور روزگار اور خود روزگار کے مواقع کو بڑھا کر مقامی آبادی کو بااختیار بنانے کے ’نئے ہندوستان‘ کے وژن کے مطابق ہیں، ۔ یہ منصوبے پہلے سے غیر منسلک علاقوں کو جوڑنے، لائن کی صلاحیت کو بڑھانے، اور نقل و حمل کے نیٹ ورک کو بہتر بنا کر لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں، جو سپلائی چین کو ہموار کریں گے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیں گے۔

ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں جڑے ہوئے، یہ منصوبے مربوط منصوبہ بندی کی کوششوں کا نتیجہ ہیں، جو لوگوں، سامان اور خدمات کی نقل و حرکت کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کی پیشکش کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ تینوں منصوبے چار ریاستوں- اڈیشہ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ کے سات اضلاع پر محیط ہیں اور یہ ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کو تقریباً 300 کلومیٹر تک پھیلا دیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004BUCO.jpg

ان پروجیکٹوں میں 14 نئے اسٹیشنوں کی تعمیر بھی نظر آئے گی، جس سے دو خواہش مند اضلاع (نواپڈا اور مشرقی سنگھم) کے لیے رابطے میں اضافہ ہوگا۔ نئی ریلوے لائنوں سے تقریباً 1,300 دیہاتوں اور 11 لاکھ کی تخمینہ شدہ آبادی کو فائدہ پہنچے گا، جبکہ ملٹی ٹریکنگ پراجیکٹ سے مزید 1,300 دیہاتوں اور تقریباً 19 لاکھ لوگوں کے لیے رابطے بہتر ہوں گے۔

یہ راستے زرعی مصنوعات، کھاد، کوئلہ، لوہا،ا سٹیل، سیمنٹ اور چونا پتھر جیسی ضروری اشیاء کی نقل و حمل کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ صلاحیت میں اضافے کے کاموں کے نتیجے میں 45 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کی اضافی مال برداری ہوگی۔ مزید برآں، ریلوے کی ماحول دوست اور توانائی کی بچت کی نوعیت لاجسٹک اخراجات کو کم کرکے، تیل کی درآمدات میں 10 کروڑ لیٹر کی کمی، اورسی او 2 کے اخراج کو 240 کروڑ کلو گرام کم کرکے موسمیاتی اہداف میں حصہ ڈالے گی، جو کہ 9.7 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0050P94.jpg

جمشید پور- پرولیا- آسنسول تیسری لائن (121 کلومیٹر؛ 2170 کروڑ روپے)

 

جمشید پور- پرولیا- آسنسول تیسری لائن پروجیکٹ مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کو جوڑنے والے ریلوے نیٹ ورک میں ایک اہم اضافہ ہے، جس کی تخمینہ لاگت 2170 کروڑروپے ہے اور جو 121 کلومیٹر طویل ہے۔ اس ملٹی ٹریکنگ اقدام سے مسافروں، سامان اور خدمات کی نقل و حرکت میں نمایاں بہتری آئے گی، پورے خطے میں ہموار اور زیادہ موثر ٹرانسپورٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ بڑے ٹرنک راستوں، خاص طور پر دہلی-ہاؤڑا اور ہاوڑہ-ممبئی راہداریوں کے درمیان رابطے کو مضبوط کرتا ہے، جس سے برن پور اور درگاپور میں اسٹیل پلانٹس تک لوہے اور کوئلے کی نقل و حمل اور تیار اسٹیل مصنوعات کی نقل و حمل میں بھی اضافہ ہوگا۔ مزید برآں، یہ پروجیکٹ حکمت عملی کے لحاظ سے اہم سیاحتی مقامات جیسے میتھن ڈیم اور چورولیا کے ساتھ ساتھ کلیانیشوری مندر اور گھگر بری چندی مندر جیسے زیارت گاہوں کے قریب واقع ہے۔ اس لائن کی تعمیر سے 42 لاکھ یومیہ روزگار پیدا ہونے کی امید ہے اور یہ 74 کروڑ کلوگرام سی او 2 کے اخراج کو بچا کر ماحولیاتی استحکام میں حصہ ڈالے گی، جو کہ 3 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے۔

سردیگا - بھلمودا نئی ڈبل لائن (37 کلومیٹر؛ 1360 کروڑ روپے)

اوڈیشہ کے سندر گڑھ ضلع کے سردیگا کو چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ ضلع کے بھلومودا سے جوڑنے والی نئی ڈبل لائن 37 کلومیٹر پر محیط ہے اور اس کی تخمینہ لاگت1360 کروڑروپے  ہے۔ اس ریلوے لائن سے ان خطوں کی بڑی قبائلی آبادی کو کافی فائدہ پہنچے گا، جو مضبوط ثقافتی اور سماجی رشتوں میں شریک ہیں۔ فی الحال، سردیگا اور بھلمودا کے درمیان کوئی بس سروس نہیں ہے، جس کی وجہ سے مقامی آبادی کا انحصار نجی گاڑیوں پر ہے۔ اس ریلوے لائن کے متعارف ہونے سے ملحقہ دیہات کے لوگوں کے لیے رابطے میں بہت بہتری آئے گی، آسان اور زیادہ قابل اعتماد سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس منصوبے سے توقع ہے کہ اس کی تعمیر کے دوران 25 لاکھ یومیہ افرادی  روزگار پیدا ہوگا اور یہ 84 کروڑ کلوگرام سی او 2 کے اخراج کو بچا کر ماحولیاتی استحکام میں حصہ ڈالے گا، جو کہ 3.4 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے۔

بارگڑھ روڈ- نوپارہ روڈ نئی لائن (138 کلومیٹر؛ 2926 کروڑ روپے)

بارگڑھ روڈ اور نواپارہ روڈ کے درمیان مجوزہ نئی ریلوے لائن، جو 138 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے جس کی تخمینہ لاگت 2926 کروڑ روپے ہے۔ جو اوڈیشہ کے دو اہم اضلاع - بارگڑھ اور نواپڈا میں رابطے کو نمایاں طور پر بڑھا دے گی ۔ یہ لائن سمبل پور اور رائے پور کے درمیان تقریباً 87 کلومیٹر کا فاصلہ کم کر دے گی، اور زیادہ موثر نقل و حمل کی سہولت فراہم کرے گی۔ پدم پور میں سامان کا شیڈ چاول کی نقل و حمل اور سیمنٹ، اسٹیل اور کھاد لانے کا ایک اہم مرکز ہوگا، جبکہ مشہور سنبل پوری ہینڈلوم ٹیکسٹائل مصنوعات کو بھی فروغ دے گا۔ مزید برآں، دنیا کے مشہور نروسنگ ناتھ مندر کی قربت علاقے میں ثقافتی اور مذہبی سیاحت کو فروغ دے گی۔ اس منصوبے سے 47 لاکھ افرادی دن کے روزگار پیدا کرنے اور 82 کروڑ کلوگرام سی او 2کے اخراج کی بچت کرکے ماحولیاتی استحکام میں حصہ ڈالنے کی توقع ہے، جو کہ 3.3 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے۔

ماحصل

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کے ذریعہ ان تین اسٹریٹجک ریلوے پروجیکٹوں کی منظوری ہندوستان کے ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ کنیکٹیویٹی کو بڑھا کر، ریلوے نیٹ ورک کو وسعت دے کر، اور لاجسٹک رکاوٹوں کو کم کرکے، یہ پروجیکٹ نہ صرف علاقائی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالیں گے بلکہ پائیداری اور خود انحصاری کے ہندوستان کے وسیع اہداف کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہوں گے۔ متوقع فوائد، جن میں خاطر خواہ روزگار پیدا کرنا اور ماحولیاتی فوائد شامل ہیں، ملک کی ترقی کو آگے بڑھانے اور مزید مربوط اور خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے میں ان اقدامات کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔

حوالہ جات

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2049315

https://x.com/PIB_India/status/1828743456820547838

پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

************

ش ح۔ج ق۔ ج ا

 (U: 10334) 


(Release ID: 2049985) Visitor Counter : 47