سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک  ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے رضاکارانہ گاڑیوں کو جدید بنانے کا رضاکارانہ  پروگرام یاگاڑیوں کی  اسکریپنگ پالیسی کا آغاز کیا


یہ اقدام رجسٹرڈ وہیکل  اسکریپنگ سہولیات اور خودکار ٹیسٹنگ اسٹیشنوں کے  ایک نیٹ ورک کے ذریعے ملک میں  آلودگی پھیلانے والی بیکار گاڑیوں کو مرحلہ وارطورپر ختم کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنائے گا

کمرشل گاڑیاں  اور مسافر گاڑیاں بنانے والوں نے بالترتیب دو سال اور ایک سال کی محدود مدت کے لیے رعایت دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے

Posted On: 28 AUG 2024 9:00AM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کی وزارت نے رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ سہولیات (آروی ایس ایف) اور آٹومیٹڈ ٹیسٹنگ اسٹیشنز (اے ٹی ایس) کے  ایک نیٹ ورک کے ذریعے ملک بھر میں آلودگی پھیلانے والی بیکار گاڑیوں کو مرحلہ وار باہر کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنانے کی خاطر گاڑیوں کی جدید کاری کا رضاکارانہ پروگرام یا وہیکل اسکریپنگ پالیسی شروع کی ہے۔ اس وقت ملک کی 17 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ساٹھ سے زیادہ 60سے زیادہ  آروی ایس ایف  اور 12 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 75 سے زیادہ اے ٹی ایس کام کر رہے ہیں جبکہ مزید پرکام جاری ہے ۔

سڑک  ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے منگل کو بھارت منڈپم میں سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز کے سی ای اوز کے وفد کے ساتھ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا اور جناب  اجے ٹمٹا کی موجودگی میں تفصیلی بات چیت کی۔ اس کا مقصد نجی ملکیت والی  کمرشیل اور مسافر گاڑیوں کے  اسکریپنگ کو فروغ دینا اور آلودگی پھیلانے والے  گاڑیوں کے پرانے بیڑے کو کم آلودگی پھیلانے والے نئے بیڑے سے  تبدیل کرنا ہے۔

یہ رعایتیں پرانی ہونے والی گاڑیوں کے اسکریپنگ کو مزید ترغیب دیں گی، اس طرح سڑکوں پر محفوظ، صاف ستھری اور موثر گاڑیوں کے چلانے کو یقینی بنائیں گی۔

کمرشیل گاڑیاں

کمرشل وہیکل مینوفیکچررز یعنی ٹاٹاموٹرس ، والو ویچرکمرشیل وھیکلز،اشوک لی لینڈ، مہندرااینڈمہندرا ، فورس موٹرس ، آئی سوزوموٹراورایس ایم ایل آئی سوزو جیسی  کمرشیل گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں  نے 35 ٹن سے زیادہ کمرشیل کارگو گاڑیوں کے لیے ایکس شو روم قیمت کے 3فیصد کے مساوی رعایت کی پیشکش کی ہے ۔ جی وی ڈبلیو پچھلے 6 مہینوں کے اندر مالک کے ذریعے ختم کر دی گئیں اور 3.5 ٹن سے کم جی وی ڈبلیو والی کمرشل کارگو گاڑی کے لیے ایکس شو روم قیمت کے 1.5فیصد کے مساوی رعایت گزشتہ 6 ماہ کے اندر مالک کے ذریعے اسکریپ کی گئیں۔

اسکریپ شدہ کمرشیل گاڑیوں کوجمع کرنے  کے ایک ٹریڈڈ سرٹیفکیٹ کے بدلے گاڑی  خریدنے والے ایک  شخص  کو پیش کی جانے والی رعایت، 3.5 ٹن سے زیادہ جی وی ڈبلیو کے ساتھ ایک  کمرشیل کارگو گاڑی کو اسکریپ کرنے کے لیے ایکس شو روم قیمت کے 2.75فیصد کے مساوی ہوگی اور  3.5ٹن سے کم جی وی ڈبلیو کے ساتھ ایک کمرشیل کارگوگاڑی کو اسکریپ کرنے کے لئے جمع کرنے کے ایک ٹریڈڈ سرٹیفکیٹ کے عوض  رعایت ایکس شو روم کی  قیمت کے 1.25فیصدکے مساوی ہو گی ۔اس اسکیم میں بسوں اوروینوں کے لئے بھی غور کیا جا سکتا ہے۔

مسافر گاڑیاں

مسافر گاڑیوں کے مینوفیکچررز یعنی ماروتی سوزوکی انڈیا لمیٹڈ ، ٹاٹاموٹرس، مہندرااینڈ مہندرا، ہنڈئی موٹرانڈیا، کیاموٹرس ، اسکوڈا اورٹویوٹا  کرلوسکر موٹر، ہونڈاکارس ، جے ایس ڈبلیو  ایم جی موٹر، رینالٹ انڈیا، نیسان انڈیااورواکس ویگن انڈیانے نئی کار کی ایکس شوروم قیمت پر1.5فیصد یا 20ہزارروپے کی رعایت کی پیشکش کی ہے ،رعایت کی یہ پیشکش گذشتہ چھ ماہ کے اندرمالک کی طرف  سے اسکریپ کی گئیں مسافرگاڑیوں کے بدلے میں ہے ۔اسکریپ شدہ گاڑی کی تفصیلات وہان سسٹم میں منسلک کی جائیں گی۔ کمپنیاں رضاکارانہ طور پر شناخت شدہ ماڈلز پر اضافی رعایتیں پیش کر سکتی ہیں۔ انفرادی مسافر گاڑیوں کے  انفرادی مینوفیکچرر کو یہ آزادی  حاصل ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے گاڑیوں کے پورٹ فولیو میں صرف شناخت شدہ ماڈلز پر اس رعایت کو بڑھا سکے۔ چونکہ کار کا تبادلہ نہیں ہو رہا ہے بلکہ صرف  اسکریپ کیا جا رہا ہے، اس لیے ایکسچینج اورا سکریپ ڈسکاؤنٹ کے درمیان، صرف اسکریپج ڈسکاؤنٹ لاگو ہوگا۔

مرسڈیز بینز انڈیا نے آئی  این آر 25,000 کی فلیٹ ڈسکاؤنٹ کی پیشکش کی ہے، جو کہ موجودہ تمام رعایتوں سے زیادہ ہوگی۔

یہ اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (اوای ایم) ڈسکاؤنٹس آروی ایس ایف  کی جانب سے گاڑیوں کے مالکان کو فراہم کردہ اسکریپ ویلیو اور موٹر وہیکل ٹیکس میں رعایت کی موجودہ مراعات، رجسٹریشن کے سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لیے فیس کی چھوٹ اور حکومت ہند کی طرف سے واجبات کی چھوٹ کے علاوہ ہیں۔ نئی گاڑی کی خریداری پر ڈپازٹ کے سرٹیفکیٹ (سی ڈی) سے منسلک گاڑیوں کی سکریپنگ پالیسی، بہت سی ریاستوں میں لاگو ہوتی ہے۔

**********

(ش ح ۔ح ا۔ع آ)

U-10296



(Release ID: 2049650) Visitor Counter : 11