صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزرائے مملکت محترمہ انوپریا پٹیل اور جناب پرتاپ راؤ جادھوکی موجودگی میں نیشنل میڈیکل کمیشن کے نیشنل میڈیکل رجسٹر پورٹل کا آغاز کیا


نیشنل میڈیکل رجسٹر ہندوستان میں تمام ایلوپیتھک(ایم بی بی ایس)رجسٹرڈ ڈاکٹروں کے لیے ایک جامع اور متحرک ڈیٹا بیس ہوگا

نیشنل ہیلتھ رجسٹر ایک بہت انتظار والا قدم ہے جو ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر ایکو سسٹم کو مضبوط کرے گا: جناب جے پی نڈا

‘‘ہم پیرامیڈیکس اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے لئے اسی طرح کا رجسٹر شروع کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں’’

ہم ایک بہت بڑا ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ڈاکٹروں کی ڈیجیٹل رجسٹری بنانا اس ماحولیاتی نظام کا ایک اہم ستون ہے:محترمہ انوپریا پٹیل

حکومت‘‘اصلاح، کارکردگی، اور تبدیلی’’ کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ این ایم آر کا آغاز لوگوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے حکومت کے عہد کو پورا کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے:جناب پرتاپ راؤ جادھو

Posted On: 23 AUG 2024 5:57PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے وزیر مملکت(ایم او ایس)برائے صحت اور خاندانی بہبود، محترمہ انوپریا پٹیل اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو کی ورچوئل موجودگی میں آج یہاں نیشنل میڈیکل کمیشن(این ایم سی)کے ان تمام ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کی رجسٹریشن کے لیے نیشنل میڈیکل رجسٹر (این ایم آر) پورٹل کا افتتاح کیا جو ہندوستان میں رجسٹریشن کے اہل ہیں۔

نیشنل میڈیکل رجسٹر (این ایم آر) کو این ایم سی ایکٹ،2019 کی دفعہ 31 کے تحت لازمی قرار دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ این ایم سی کا اخلاقیات اور میڈیکل رجسٹریشن بورڈ (ای ایم آر بی) الیکٹرانک شکل میں ایک قومی رجسٹر کو برقرار رکھے گا جس میں لائسنس یافتہ میڈیکل پریکٹیشنر کے پاس نام، پتہ اور تمام تسلیم شدہ اہلیتیں شامل ہوں گی۔ این ایم آر ہندوستان میں تمام ایلوپیتھک (ایم بی بی ایس) رجسٹرڈ ڈاکٹروں کے لیے ایک جامع اور متحرک ڈیٹا بیس ہوگا۔ این ایم آر کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ ڈاکٹروں کے آدھار آئی ڈی سے منسلک ہوگا جو فرد کی صداقت کو یقینی بناتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب  نڈا نے این ایم سی اور نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے ) کی ان کی محنت اور نیشنل ہیلتھ رجسٹر کے ساتھ آنے کے لیے جو کہ ہندوستان میں تمام ایلوپیتھک(ایم بی بی ایس) رجسٹرڈ ڈاکٹروں کے لیے ایک جامع اور متحرک ڈیٹا بیس ہوگا، ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ‘‘وزیر اعظم کا وژن ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر مضبوط بنانا ہے اور ایسا اسی وقت ہو سکتا ہے اگر صحت کا ماحولیاتی نظام بھی ڈیجیٹل طور پر مضبوط ہو، قومی صحت رجسٹر اس سمت میں ایک ایسا  قدم ہے جس کا عرصے سے انتظار کیا جارہا تھا جو ڈیجیٹل صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرے گا اور ہندوستان کے لوگوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنائے گا۔  انہوں نے مزید کہا کہ پورٹل پر رجسٹریشن کے عمل میں مسلسل بہتری کے ساتھ نیشنل میڈیکل رجسٹر کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BT2Q.jpg

ریاستی طبی کونسلوں (ایس ایم سیز) کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب نڈا نے کہا کہ‘‘ریاستی طبی کونسلیں نیشنل میڈیکل رجسٹر کی ترقی اور اسے برقرار رکھنے اور رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے میں اہم حصہ دار ہیں۔’’ انہوں نے ایس ایم سیز پر زور دیا کہ وہ ‘‘اپنی فعال شرکت اور رجسٹریشن کے عمل کو تیز کریں’’ کیونکہ ان کی ‘‘تصدیق کی کوششیں اور تصدیق کی رفتار ’’این ایم آر کی کامیابی میں کلیدی عنصر ثابت ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہم پیرامیڈیکس اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے لئے بھی اسی طرح کا رجسٹر شروع کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔’’

این ایم آر کے آغاز کو ‘‘ایک اہم موقع’’ قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی بہبودمحترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ ‘‘نیشنل میڈیکل رجسٹر کی ضرورت بہت عرصے سے محسوس کی جا رہی ہے۔ این ایم آر اہم ہے کیونکہ ملک بھر کے ڈاکٹروں کے بارے میں مستند ڈیٹا بہت ضروری ہے۔ آج تک ڈاکٹروں کا ڈیٹا بکھری ہوئی شکل میں ہے جس پر نظر ثانی اور اپ ڈیٹ کی ضرورت ہے، اور این ایم آر پورٹل اس بات کو یقینی بنائے گا۔ آسان رجسٹریشن کا عمل مستند ڈیٹا کی دیکھ بھال کو یقینی بنائے گا۔ معلومات کی یہ صداقت بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ہندوستان ایک بہت بڑا ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانا چاہتا ہے اور ڈاکٹروں کی ڈیجیٹل رجسٹری تیار کرنا اس کے لیے ایک اہم ستون ہوگا’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026NE1.jpg

این ایم آر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی بہبودجناب پرتاپراؤ جادھونے کہا کہ این ایم آر پورٹل ملک میں ڈاکٹروں کے بارے میں متحرک، مستند اور مستحکم ڈیٹا کو یقینی بنائے گا۔ پورٹل پر تیز اور آسان رجسٹریشن کا عمل ڈیٹا کی بروقت اپ ڈیٹ کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ اس سے طبی پیشہ ور افراد کی شفافیت اور معیار میں اضافہ ہوگا اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر لوگوں کے اعتماد کو یقینی بنایا جائے گا، کیونکہ انہیں شفاف طریقے سے تصدیق شدہ معلومات حاصل ہوں گی۔ حکومت وزیر اعظم کے ‘‘اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی’’ کے وژن کے تحت کام کر رہی ہے، اوراین ایم آر کا آغاز لوگوں کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کو پورا کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034RLZ.jpg

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، صحت کے مرکزی سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے کہا کہ‘‘ابھی تک، ایسے جامع اعداد و شمار کی کمی تھی مثال کے طور پر ملک میں ڈاکٹروں کی کل تعدادملک چھوڑنے والے ڈاکٹروں یا  جنہوں نے پریکٹس کرنے کا اپنا لائسنس کھو دیا ہے، یا اپنی جانیں گنوانے والے ڈاکٹروں کی تعداد اور تفصیلات جیسے پہلوؤں کی تفصیلی اور جامع تصویر فراہم کر سکے۔ این ایم آر کا آغاز اس کے 13 لاکھ سے زیادہ ڈاکٹروں کے ڈیٹا کی فراہمی کو یقینی بنائے گا’’۔ جناب چندرا نے مزید کہا کہ ‘‘این ایم آرآیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے تحت ہیلتھ کیئر پروفیشنل رجسٹری کا حصہ ہو گا اور اس میں طبی پیشہ ور افراد کی تمام تفصیلات شامل ہوں گی۔’’

ڈاکٹر بی این گنگادھر، چیئرمین، نیشنل میڈیکل کمیشن، محترمہ ایل ایس چانگسان، ایڈیشنل سکریٹری اور سی ای او (این ایچ اے)، ڈاکٹر بی سری نواس، ڈی ڈی جی (ایم ای) اور سکریٹری، میڈیکل کمیشن، محترمہ وی ہیکالی ژیمومی، ایڈیشنل سکریٹری،ایم او ایچ ایف ڈبلیوجناب پشپیندر راجپوت، جوائنٹ سکریٹری،ایم او ایچ ایف ڈبلیوجناب کرن گوپال واسکا، جوائنٹ سیکریٹری،آئی ڈی اینڈ ایم ڈی (اے بی ڈی ایم)، نیشنل ہیلتھ اتھارٹی، ڈاکٹر وجے اوزا، صدر پی ایم ای بی، نیشنل میڈیکل کمیشن ، ڈاکٹر بی سرینواس، ڈی ڈی جی (ایم ای) اور سکریٹری، نیشنل میڈیکل کمیشن، ڈاکٹر وجئے لکشمی ناگ، ممبر، ای ایم آر بی، نیشنل میڈیکل کمیشن، اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ تقریب میں ریاستی طبی کونسلوں کے نمائندوں نے بھی عملی طور پر شرکت کی۔

پس منظر: این ایم آرہندوستان میں تمام ایلوپیتھک(ایم بی بی ایس) رجسٹرڈ ڈاکٹروں کے لیے ایک جامع ڈائنامک ڈیٹا بیس ہوگا۔ این ایم آر کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ ڈاکٹروں کے آدھار آئی ڈی سے منسلک ہے جو فرد کی صداقت کو یقینی بناتا ہے۔این ایم آر میں رجسٹریشن کا پورا عمل ایک بہت ہی آسان آن لائن عمل ہے اور تمام میڈیکل کالجز/اداروں (بشمول قومی اہمیت کے ادارے (آئی این آئیز) وغیرہ)۔ ایس ایم سیز پورٹل پر آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ کچھ ڈیٹا عوام کو دکھائی دے گا اور دیگر صرف نیشنل میڈیکل کمیشن(این ایم سی)، اسٹیٹ میڈیکل کونسلز (ایس ایم سیز)، نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشنز(این بی ای)اور میڈیکل میں اخلاقیات اور میڈیکل رجسٹریشن بورڈ (ای ایم آر بی) کو نظر آئیں گے۔ ادارے (بشمول آئی این آئیزs وغیرہ) اور رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنرز (آر ایم پیز) کو ہی ضرورت کے مطابق دکھائی دیگا۔

اضافی تفصیلات جیسے رجسٹریشن اور اہلیت کی اسناد دستی طور پر داخل کی جا سکتی ہیں اور پورٹل کے ذریعے جمع کرائی جا سکتی ہیں۔ اس کے بعد، درخواست خود بخود متعلقہ اسٹیٹ میڈیکل کونسل کو تصدیق کے لیے بھیج دی جاتی ہے۔ایس ایم سی اس کے بعد مزید جائزہ کے لیے درخواست کو متعلقہ کالج یا انسٹی ٹیوٹ کو بھیجے گا۔ ریاستی میڈیکل کونسل کی طرف سے کامیاب تصدیق کے بعد، درخواست نیشنل میڈیکل کمیشن کو بھیجی جاتی ہے۔ این ایم سی کی تصدیق کے بعد، ایک منفرد این ایم آر آئی ڈی جاری کیا جائے گا۔ اس عمل کے دوران، ڈاکٹر ہیلتھ کیئر پرووائیڈر رجسٹری میں شامل ہونے کا انتخاب کر سکتے ہیں جو انہیں وسیع تر ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر ایکو سسٹم سے جوڑ دے گی۔

اس پورٹل کے ذریعے، تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ایس ایم سیزاور تعلیمی ادارے ایک پلیٹ فارم سے لاگ ان اور درخواستوں کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ این ایم آر پورٹل متعدد خصوصیات پیش کرتا ہے، بشمول اضافی قابلیت شامل کرنے کی صلاحیت، درخواستوں کو ٹریک کرنا، لائسنس معطل کرنا، اور این ایم آر شناختی کارڈ اور ڈیجیٹل ڈاکٹر سرٹیفکیٹ جاری کرنا۔ این ایچ ا ے  این ایم آر کی ترقی کے لیے مزید معاونت فراہم کرے گا، بشمول مستقبل میں پورٹل کے ایک بہتر ورژن کی ریلیز۔ اس میں اگلے سافٹ ویئر کے ساتھ براہ راست انضمام، طبی تعلیم جاری رکھنا، اور کریڈٹ پوائنٹس شامل ہوں گے۔

تمام ایم بی بی ایس ڈاکٹر جو پہلے ہی انڈین میڈیکل رجسٹر (آئی ایم آر) پر رجسٹرڈ ہیں انہیں دوبارہ این ایم سی کے این ایم آر پر رجسٹر کرنا ہوگا۔ رجسٹریشن شروع کرنے کے لیے، ڈاکٹر کو ڈگری (ایم بی بی ایس) سرٹیفکیٹ، اسٹیٹ میڈیکل کونسل/میڈیکل کونسل آف انڈیا کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی ڈیجیٹل کاپی تیار رکھنے کی ضرورت ہے، جہاں ڈاکٹر نے پہلی بار رجسٹریشن حاصل کی تھی۔ عمل شروع کرنے کے لیے ڈاکٹر کے پاس آدھار نمبر بھی تیار ہونا چاہیے۔ این ایم آر میں رجسٹریشن کے لیے لنک ہے https://nmr-nmc.abdm.gov.in/nmr/v3 /

 

********

ش ح۔ ج ق۔ع ن

 (U: 10228)



(Release ID: 2048999) Visitor Counter : 17