قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی نے چتور اپولو ہیلتھ یونیورسٹی میں 70 طلباء کو صحت کی سنگین پریشانیوں کا باعث بننے والے فوڈ پوائزننگ اور آندھرا پردیش کے ضلع اناکاپلی کے ایک یتیم خانے میں تین بچوں کی موت اور 37 دیگر کی بیماری کے مبینہ دو واقعات کا از خود نوٹس لیا
حکومت آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر دونوں معاملات پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے
رپورٹ میں ایف آئی آر کی حیثیت اور فوڈ پوائزننگ کے متاثرین کی صحت کی صورتحال شامل کی جائے گی
Posted On:
23 AUG 2024 3:39PM by PIB Delhi
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)، ہندوستان نے 19 اور 21 اگست 2024 کو جاری آندھرا پردیش میں صحت کے سنگین مسائل پیدا کرنے والے فوڈ پوائزننگ کے دو مبینہ واقعات کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹس لیا ہے۔ ایک واقعہ میں، مبینہ طور پر چتور اپولو ہیلتھ یونیورسٹی میں فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے 70 طلباء کی صحت شدید متاثر ہوئی تھی۔ وہ چتور کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ دوسرے واقعے میں، اناکاپلی ضلع کے ایک یتیم خانے میں فوڈ پوازننگ کے بعد تین بچے ہلاک اور 37 بیمار ہو گئے۔ وہ انکا پلی اور وشاکھاپٹنم کے مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ خبروں کے مندرجات اگر درست ہیں تو متاثرین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ اٹھاتے ہیں۔ دونوں واقعات متعلقہ حکام کی خوراک کے مناسب معیار اور ساتھیوں کی صحت کو یقینی بنانے میں غفلت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اسی مناسبت سے، کمیشن نے آندھرا پردیش کےچیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر دونوں معاملات پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس میں ایف آئی آر کی حیثیت اور متاثرین کی صحت کی حالت شامل ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اس طرح کے دردناک واقعات دوبارہ نہ ہوں اٹھائے گئے/مجوزہ اقدامات کا بھی ذکر ہونا چاہیے۔
*****
ش ح۔ا ک ۔ رب
U:10153
(Release ID: 2048164)
Visitor Counter : 37