زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج نئی دہلی میں فصلوں کی پیداوار کے اعدادوشمار میں بہتری لانے پرتبادلہ خیال کرنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ قومی کانفرنس بلائی
اس اقدام کا مقصد زرعی اعدادوشمار کی درستگی، اعتماد اور شفافیت کو بڑھانا ہے، جو پالیسی کی تشکیل، تجارتی فیصلوں اور زرعی منصوبہ بندی کے لیے اہم ہیں
زرعی اعدادوشمار کے معیار کو بڑھانے کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مسلسل تعاون کی ضرورت ہے: جناب دیویش چترویدی
Posted On:
22 AUG 2024 4:08PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت،حکومت ہند نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب دیویش چترویدی کی صدارت میں آج نئی دہلی میں ایک قومی کانفرنس بلائی۔ اس کانفرنس میں ملک بھر میں زراعت کے اعدادوشمار کو بہتر بنانے کے مقصد سے کئے گئے تازہ ترین اقدامات پر تبادلہ خیال اور غور و خوض کرنے کے لئے تمام ریاستوں کے سینئر عہدیداروں کو اکٹھا کیا گیا۔ ان اقدامات کا مقصد زرعی اعدادوشمار کی درستگی،اعتماد اور شفافیت کو بڑھانا ہے، جو پالیسی کی تشکیل، تجارتی فیصلوں اور زرعی منصوبہ بندی کے لیے اہم ہیں۔
کانفرنس کی بنیادی توجہ زرعی پیداوار کے تخمینوں میں اضافہ اور ڈیٹا کی درستگی کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے انضمام پر مرکوزتھی۔ موجودہ سال کی بجٹ تقریر میں اعلان کردہ ڈیجیٹل کراپ سروے فصلوں کے رقبہ کے درست تخمینہ کی راہ ہموار کرتا ہے۔ یہ فصلوں کے جیو ٹیگ والے علاقوں کے ساتھ پلاٹ کی سطح کا ڈیٹا فراہم کرے گا اور سچائی کے واحد ذریعہ کے طور پر کام کرے گا۔ عام فصل کے تخمینہ سے متعلق ڈجیٹل سروے(ڈی جی سی ای ایس) ملک بھر میں تمام بڑی فصلوں کے لیے سائنسی طور پر تیار کیے گئے کراپ کٹنگ تجربات کی بنیاد پر پیداوار کا حساب لگانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ ان اقدامات سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ زرعی کھیتوں سے بے حد قریب بر وقت اور قابل اعتماد ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے فصلوں کی پیداوار کا زیادہ درست تخمینہ لگایا جا سکے گا۔
کانفرنس میں فصل کی پیداوار کے اعداد و شمار کی درستگی اور اعتمادیت کو بڑھانے کے لیے ریموٹ سینسنگ، جغرافیائی تجزیہ اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی طرف سے فصلوں کی پیداوار کے اعدادوشمار تیار کرنے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے کیے گئے مختلف اقدامات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ تازہ ترین ورژن 10 بڑی فصلوں کے لیے فصل کے درست نقشے اور رقبہ کا تخمینہ تیار کرنے کے لیے ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ پیداوار کی پیشن گوئی کے حوالے سے، مختلف خصوصی ایجنسیوں جیسے خلائی ایپلی کیشن سینٹر، زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی ادارے ،اعداد وشمار سے متعلق بھارتی ادارے، زرعی اعداد وشمار کی تحقیق سے متعلق بھارتی ادارے اوراقتصادی ترقی کے ادارےکے ساتھ تعاون کیا گیا ہے۔ یہ ادارے ملک گیر سطح پر منتخب فصلوں کی پیداوار کا تخمینہ لگانے کے لیے مختلف ماڈلز پر کام کریں گے۔ مختلف ریاستوں کی طرف سے فصل بیمہ کے یس-ٹیک اقدامات کے تحت بھی اسی طرح کے ماڈل استعمال کیے جا رہے ہیں۔
کانفرنس کا ایک اور اہم پہلو‘اپگ پورٹل’ کا استعمال کرتے ہوئے زرعی ڈیٹا کی تثلیث اور توثیق تھا۔ یہ پلیٹ فارم زرعی اعدادوشمار کی مضبوطی کو یقینی بناتے ہوئے متعدد ذرائع سے ڈیٹا کی دوسروں سے بھی تصدیق کرنے کی اجازت دے گا۔ اس میں ایک جدید ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم ہے جو فصلوں کے درست تخمینے بنانے کے لیے مختلف ذرائع کو مربوط کرتا ہے۔ یہ ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی کی حمایت کرتا ہے اور پالیسی سازوں اورمتعلقہ فریقوں کے لیے قابل رسائی زرعی ڈیٹا کے لیے ایک مرکزی ہب کے طور پر کام کرتا ہے۔
کانفرنس نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی اعدادوشمار اورپروگراموں کے نفاذ کی وزارت کے ساتھ اشتراک کی جانب بھی اشارہ کیا تاکہ نیشنل سیمپل سروے آفس کی طرف سے مرحلہ وار منصوبہ بندی کے ساتھ فصلوں کی کٹائی کے تجربات کی نگرانی میں اضافہ کیا جا سکے تاکہ آزاد ایجنسی کے ذریعہ سی سی ای اور ریاستی سطح کی پیداوار کے تخمینوں کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
کانفرنس میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی جس میں ان نئے اقدامات کے فوائد کی وضاحت کی گئی۔ پریزنٹیشن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ڈیجیٹل سروے اور جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے ڈیٹا اکٹھا کرنا زیادہ موثر ہوگا، تضادات کو کم کیا جاسکے گا اور بالآخر زرعی شعبے میں بہتر پالیسی سازی میں مدد ملے گی۔
جناب دیویش چترویدی نے زرعی اعدادوشمار کے معیار کو بڑھانے کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ان نئے اقدامات کو فوری طور پر اپنائیں اور ان کے موثر نفاذ کو یقینی بنائیں۔
کانفرنس کا اختتام ان اصلاحات کی اہمیت پر اتفاق رائے کے ساتھ ہوا اور تمام ریاستوں کی جانب سے زرعی شماریاتی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جو کہ ہندوستان میں زراعت کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے اہم ہے۔
********
ش ح۔ م ع ۔ف ر
(U: 10103)
(Release ID: 2047691)
Visitor Counter : 49