مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹی آر اے آئی نے ٹیرا   ہرٹز اسپیکٹرم سے متعلق سفارشات جاری کیں

Posted On: 21 AUG 2024 7:23PM by PIB Delhi

ہندوستان کی ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی (ٹی آر اے آئی) نے آج تیرا   ہرٹز اسپیکٹرم سے متعلق سفارشات جاری کی ہیں۔ ٹیلی مواصلات کے محکمہ (ڈی او ٹی) نے اپنے 08دسمبر2022 کے خط کے ذریعے، ٹیرا ہرٹز رینج میں محدود مدت کے لیے ڈیمانڈ جنریشن کے لیے غیر استعمال شدہ یا محدود استعمال شدہ ا سپیکٹرم بینڈزمیں، ٹی آر اے آئی قانون 1997 (جیسا کہ ترمیم شدہ) کی دفعہ 11(1)(اے) کے تحت ’کھلے اور غیر لائسنس یافتہ استعمال‘ پر، اتھارٹی سے سفارشات فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

اس سلسلے میں، اتھارٹی نے 27 ستمبر2023 کو متعلقہ فریقین کے تبصرے اور جوابی تبصرے طلب کرنے کے لیے، 27ستمبر2023 کو ٹیرا ہرٹز رینج میں محدود مدت کے لیے ڈیمانڈ جنریشن کے لیے غیر استعمال شدہ یا محدود استعمال شدہ اسپیکٹرم بینڈز کے کھلے اور غیر لائسنس یافتہ استعمال پر ایک مشاورتی پیپر جاری کیا۔ جواب میں، 17 متعلقہ فریقین نے تبصرے پیش کیے اور دو متعلقہ فریقوں نے اپنے جوابی تبصرے پیش کیے۔ 08مارچ2024 کو ورچوئل موڈ کے ذریعے مشاورتی پیپر پر ایک اوپن ہاؤس مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔

مشاورت کے عمل میں متعلقہ فریقین سے موصول ہونے والے تبصروں کی بنیاد پرنیز اپنے تجزیے پر، ٹی آر اے آئی نے ٹیرا ہرٹز اسپیکٹرم  سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دی ہے۔ سفارشات کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

اے۔    حکومت کو 95 گیگا ہرٹز سے 3 ٹی ایچ زیڈ رینج میں اسپیکٹرم کے لیے ایک نئی تجرباتی اجازت متعارف کرانی چاہیے جسے ’تیرا ہرٹز تجرباتی اجازت‘(مختصر طور پر، ٹی ایچ ای اے) کہا جاتا ہے۔

بی۔     ٹی ایچ ای اے کے لیے اجازت کے فریم ورک کے اہم عناصر ذیل میں دیئے گئے ہیں:

  1. مقصد: ٹی ایچ ای اے کا مقصد 95 گیگا ہرٹز سے 3 ٹیرا ہرٹز رینج میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)، انڈور اور آؤٹ ڈور ٹیسٹنگ، ٹیکنالوجی ٹرائل، تجربات، اور مظاہرے کو فروغ دینا ہونا چاہیے۔
  2. دائرہ کار: ٹی ایچ ای اے کا دائرہ کار 95 گیگا ہرٹز سے 3 ٹیرا ہرٹز رینج میں تحقیق و ترقی، انڈور اور آؤٹ ڈور ٹیسٹنگ، ٹیکنالوجی ٹرائل، تجربہ، اور مظاہرے کا انعقاد ہونا چاہیے۔ اور براہ راست فروخت کے ذریعے 95 گیگا ہرٹز سے 3 ٹیرا ہرٹز رینج میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے تجرباتی آلات کو مارکیٹ کرنے کے لیے۔
  3. اہلیت کی شرط: کوئی بھی ہندوستانی ادارہ (تعلیمی ادارہ، آر اینڈ ڈی لیبارٹری، مرکزی/ ریاستی حکومت، پبلک سیکٹر یونٹ، یونین ٹیریٹری، ٹکنالوجی پارک، ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنے والا، انکیوبیٹر، اصل ساز و سامان بنانے والا وغیرہ) ٹی ایچ ای اے حاصل کرنے کا اہل ہونا چاہیے۔
  4. تجرباتی آلات کی مارکیٹنگ: 95 گیگا ہرٹز سے 3 ٹیرا ہرٹز  رینج میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے تجرباتی آلات کی مارکیٹنگ کی براہ راست فروخت کے ذریعے ٹی ایچ ای اے کے تحت اجازت ہونی چاہیے۔
  5. اجازت کی مدت: ٹی ایچ ای اے کی اجازت کی مدت پانچ سال تک ہونی چاہیے۔ اجازت ایک وقت میں پانچ سال تک کی مدت کے لیے مزید قابل توسیع ہونی چاہیے۔
  6. اجازت کی فیس: ٹی ایچ ای اے کے لیے اجازت کی فیس پانچ سال تک کی مدت کے لیے 1000روپے ہونی چاہیے۔

سی۔              ہندوستان میں 116-123 گیگا ہرٹز ، 174.8-182 گیگا ہرٹز ، 185-190 گیگا ہرٹز ، اور 244-246 گیگا ہرٹز فریکوئنسی بینڈز میں اجازت اور تفویض سے مستثنیٰ کارروائیوں کی اجازت ہونی چاہیے۔

ڈی۔     77-81 گیگا ہرٹز فریکوئنسی رینج کو ہندوستان میں آٹوموٹو ریڈار سسٹم کی اجازت اور تفویض سے مستثنیٰ آپریشنز کے لیے کھولا جانا چاہیے۔

اتھارٹی کی طرف سے تجویز کردہ ٹیرا ہرٹز تجرباتی اجازت (ٹی ایچ ای اے)، ٹیرا ہرٹز بینڈ میں جدید نئی ٹیکنالوجیاں اور خدمات تیار کرنے کے لیے کاروباری افراد اور تعلیمی اداروں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ ٹی ایچ ای اے ،تجربہ کاروں کو تصور، ترقی اور ڈیزائن کے مراحل میں ٹیرا ہرٹز بینڈ میں مصنوعات کی کارکردگی کا جائزہ لینے میں مدد کرے گا، جس کے نتیجے میں، ٹیرا ہرٹزا سپیکٹرم پرمبنی ٹیکنالوجیز اور خدمات کی تکنیکی قابل عملیت کا پتہ لگانے کی راہ ہموار ہوگی۔ عمل آوری کے بعد، اتھارٹی کی طرف سے تجویز کردہ نئی تجرباتی اجازت نامہ حکومت کےمیک ان انڈیا اقدامات کو فروغ دے گا۔

اتھارٹی کا خیال ہے کہ 116-123 گیگا ہرٹز، 174.8-182 گیگا ہرٹز، 185-190 گیگا ہرٹز، اور 244-246 گیگا ہرٹز بینڈ کی اجازت اور تفویض سے مستثنیٰ استعمال کی اجازت دینے سے، اگلی نسل کی وائرلیس ٹیکنالوجیاں متعارف کرانے میں مدد ملے گی۔ اسے ایک میٹر سے کم سے لے کر کئی سو میٹر کے فاصلوں پر کام کرتے ہوئے، انڈور اور آؤٹ ڈور ،دونوں جگہوں پر تعینات کیا جائے گا، اور موجودہ استعمال کے کیسز کے ساتھ ساتھ، نئے اور ابھرتے ہوئے استعمال کے کیسز کے لیے بڑھی ہوئی صلاحیت اور بھروسہ فراہم کرے گا۔ ان بینڈز کو جاری کرنے سے مختلف قسم کے جدید استعمال کے معاملات میں بھی مدد ملے گی جو عمودی صنعتوں میں آپریشنز اور ترقی کو نمایاں طور پر بڑھا دیں گے۔

گاڑیوں کے ریڈار ،کسی گاڑی کے آگے، اس کے برابر میں یا پیچھے اشیاء کی دوری اور کسی  قریبی شے کی رفتار کا تعین کر سکتے ہیں، تاکہ خراب مرئی حالات میں یا قطعی دیکھائی نہ دینے والے مقامات پر اشیاء کو دیکھنے کی ڈرائیور کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ لانگ رینج گاڑیوں کے ریڈارز (ایل آر آرز)ایک گیگا ہرٹز تک بینڈوتھ استعمال کرتے ہیں اور عام طور پر 0.5 میٹر کے آرڈر کی مقامی ریزولوشن فراہم کرتے ہیں۔ گاڑیوں کی ریڈار صنعت نے شارٹ رینج وہیکلر ریڈار (ایس آر آر) ایپلی کیشنز بھی تیار کی ہیں، جو 4 گیگا ہرٹز تک بینڈوتھ استعمال کرتی ہیں، اور عام طور پر ایل آر آرز کے مقابلے میں 0.1 میٹر کے آرڈر سے زیادہ مقامی ریزولوشن فراہم کرتی ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر، 77 گیگا ہرٹز سے 81 گیگا ہرٹز بینڈ میں کام کرنے والے ایس آر آر یونٹس، سڑک استعمال کرنے والوں کی فعال اور غیر فعال تحفظ کو بڑھانے کے لیے متعدد ایپلی کیشنز کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ایسی ایپلی کیشنز جو غیر فعال حفاظت کو بڑھاتی ہیں ،ان میں رکاوٹ کا پتہ لگانے، تصادم کی وارننگ، لین کی روانگی کی وارننگ، لین میں تبدیلی کی امداد، بلائنڈ اسپاٹ کا پتہ لگانے، پارکنگ میں مدد اور ایئر بیگ کو آرمنگ کرنا شامل ہیں۔ ان افعال کے امتزاج کو ادب میں کاروں کے لیے "سیفٹی بیلٹ" کہا جاتا ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ شارٹ رینج وہیکلر ریڈار (ایس آر آر) ایپلی کیشنز ڈرائیوروں اور دیگر سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہیں۔ اتھارٹی نے سفارش کی ہے کہ بھارت میں آٹو موٹیو ریڈارز کے لیے 77-81 گیگا ہرٹز بینڈ کی اجازت اور تفویض سے مستثنیٰ کارروائیوں کی اجازت دی جائے۔

سفارشات ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ (www.trai.gov.in) پر دستیاب کی گئی ہیں۔ کسی بھی وضاحت/معلومات کے لیے، جناب اکھلیش کمار ترویدی، مشیر (نیٹ ورکس، اسپیکٹرم اور لائسنسنگ)، ٹی آر اےآئی سے ٹیلی فون نمبر +91-11-20907758 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

******

U. No.10077

(ش ح –ا ع- ر ا)   



(Release ID: 2047480) Visitor Counter : 22