وزارت دفاع

ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت نے وکست بھارت @2047 کے روڈ میپ پر غور کیا

Posted On: 19 AUG 2024 5:41PM by PIB Delhi

ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت19 اگست 2024 کو نئی دہلی میں فوج کے سربراہ(سی او اے ایس) جنرل اوپیندر کی سربراہی میں ایک اہم بات چیت کے لیے جمع ہوئی۔ 30 جون 2024 کو سی او اے ایس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جنرل دویدی کی قیادت میں یہ پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ ہے۔ یہ میٹنگ 20 اگست تک جاری رہے گی۔ اس میں ہندوستانی فوج کی ساتوں کمانوں کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیفس (جی او سی-اِن-سی ایس) شرکت کر رہے ہیں۔

آج کی بحث کا مرکز امرت کال کے دوران ہندوستانی فوج کے مستقبل کے لائحہ عمل کو ترتیب دینے پر تھا، جو ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک، ایک اہم عالمی سطح پر اہم رول ادا کرنے والا اور 2047 تک رہنے کے لیے سب سے زیادہ مطلوبہ ممالک میں سے ایک بنانے کے لیے حکومت ہند کے وژن کے مطابق تھا۔ اس فورم نے ہندوستانی فوج کے اعلیٰ افسران کو اسٹریٹیجک مسائل پر غور و خوض کرنے اور اگلی دو دہائیوں میں ہندوستانی فوج کی تبدیلی کی سمت متعین کرنے کا موقع فراہم کیا۔

بات چیت ہندوستانی فوج کی طرف سے جاری تبدیلی کے اقدامات اوروکست بھارت @2047کے مقصد کو حاصل کرنے میں اس کے تعاون کے گرد مرکوز تھی۔ سینئر قیادت نے قومی وژن میں فوج کے کردار کی وضاحت کے لیے باہم بات چیت کی اور ہندوستانی فوج کے وزن @2047 کو اس طرح بیان کیا:

‘‘ایک جدید، پھرتیلی، موافقت پذیر، ٹیکنالوجی سے چلنے والی اور خود کفیل مستقبل کے واسطے تیار قوت میں تبدیل کرنے کے لیے جو دیگر افواج  کے ساتھ ہم آہنگی میں ہمارے قومی مفاد کی حفاظت کے لیے  آپریشن کے مختلف دائرہ کار میں ملٹی ڈومین ماحول میں جنگوں کو روکنے اور جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔’’

تبدیلی کی دہائی کے کلیدی اہداف

ہندوستانی فوج نے 2023 کو ‘تبدیلی کا سال’ اور 2024 کو ‘ٹیکنالوجی جذب کرنے کا سال’ قرار دے کر تبدیلی کی دہائی میں آگے بڑھایا تاکہ اس کے عہدیداروں اور اہل کاروں کو اس کے مطابق تبدیل کیا جاسکے۔

سینئر قیادت نے کئی وسیع اہداف کا خاکہ پیش کیا، جو اگلی دہائی میں حاصل کیے جائیں گے۔ان میں: تھیٹرائزیشن، آرمی اور کمانڈ ہیڈ کوارٹرز کی تنظیم نو، کمانڈ، کور اور ایریا ہیڈکوارٹر کی حدود کی از سر نو ترتیب۔ دیگر بحث کے ایجنڈوں میں ورلڈ کلاس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، ملٹی ڈومین اور کراس ڈومین آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانا شامل تھا ،تاکہ زمین، ہوائی، سائبر اور اسپیس کو شامل کیا جا سکے۔

موجودہ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیٹا سینٹرک آپریشنز کے انعقاد پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ میکانائزڈ فورسز، آرٹلری، جنگی ہوا بازی، ایئر ڈیفنس اور انفنٹری کی اَپ گریڈیشن کے واسطے صلاحیت کی ترقی کے لیے روڈ میپ کے ساتھ لاجسٹکس، گولہ بارود کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے، ملٹی ڈومین آپریشنز کو سپورٹ کرنے کے لیے نئے ڈھانچے کی ضرورت اور آٹومیشن کو تیز کرنے کے لیے فریم ورک اور نظام، عمل اور افعال کی نیٹ ورکنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سی او اے ایس نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آتم نربھرتا کو فروغ دینے، سازوسامان، پلیٹ فارمز اور ہتھیاروں کی خود انحصاری حاصل کرنے کی کوشش کرنے، نہ صرف عالمی معیار کے سازوسامان تیار کرنے میں ہندوستانی دفاعی صنعتوں کی مدد کرنے، بلکہ ایک اہم دفاعی برآمد کار بننے میں بھی سہولت فراہم کرنے کی تلقین کی۔

مسلح افواج میں مشترکہ کارروائیوں اور انضمام کو بڑھانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جو کہ مشترکہ خدمات کے ڈھانچے اور تنظیموں کو مضبوط بنانے کے علاوہ لاجسٹکس، کمیونیکیشن اور دیگر ضروری خدمات کے لیے مشترکہ ملٹری اسٹیشنز اور یونٹس کے قیام کی ضرورت پر بھی غور کیا گیا۔ انسانی وسائل کی ترقی کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا، جن کا مقصد تمام رینکوں کے اہلکاروں کے معیار اور تاثیر کو بہتر بنانا تھا۔

کلیدی بات چیت اور اقدامات

  • زیادہ سے زیادہ کارکردگی اور آپریشنل تیاری کو یقینی بنانے کے لیے آرمی ہیڈ کوارٹرز، کمانڈ ہیڈ کوارٹرز اور دیگر کلیدی فارمیشنوں کی تنظیم نو۔
  • تمام جنگی ہتھیاروں، جنگی معاون ہتھیاروں اور لاجسٹک یونٹس کی جدید کاری۔
  • مستقبل میں جنگ کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے فوج، بحریہ اور فضائیہ کے درمیان مشترکہ آپریشنز اور انضمام کو بڑھانا۔
  • ملک کے اندر سازو سامان تیارکرنے، گھریلو دفاعی صنعت کی مدد کرنے اور ایک اہم دفاعی بر آمد کار کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو آسان بنانے کے تئیں عزم۔

اضافی اقدامات

بات چیت کا اختتام ہندوستانی فوج کے جاری اقدامات کے ساتھ ہوا جو قومی وژن سے منسلک ہیں:

  • فوجی تعلیم اور تربیت: فوجی تعلیم میں ہندوستان کی قیادت کو اُجاگر کیا گیا، جس میں سنٹر فار یونائیٹڈ نیشنز پیس کیپنگ (سی یو این پی کے) کو سنٹر آف ایکسیلنس کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
  • دفاعی سفارت کاری: دفاعی وِنگز کی تعداد میں اضافہ، اقوام متحدہ کے مشنوں میں ہندوستانی فوج کے کردار کو بڑھانا اور بیرونی ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں شرکت۔
  • پورے ملک کا نقطہ نظر: گتی شکتی جیسے قومی اقدامات میں فوج کی شمولیت پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں دوہری استعمال کے بنیادی ڈھانچے کی شناخت اور ترقی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
  • صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم: ای سی ایچ ایس اور فوجی اسپتالوں کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال میں ہندوستانی فوج کے تعاون کے ساتھ ساتھ کوشل ویر اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے تعلیم اور ہنر کی ترقی میں اس کے کردار کو بھی اُجاگر کیا گیا۔
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور کھیل کود: نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی)کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اولمپک میں ممکنہ تمغہ جیتنے والوں کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کرنے کے لیے مشن اولمپک کے ذریعے کھیلوں کو فروغ دینے میں فوج کی کوششیں۔

بات چیت میں ہندوستانی فوج کے مستقبل کے لیے تیار فورس کے طور پر تیار ہونے کے عزم کا اعادہ کیاگیا،جو نہ صرف قومی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت رکھتی ہو، بلکہ وکست بھارت @2047 کے وژن میں بھی اہم کردار ادا کر ے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-08-19at5.16.24PM2IED.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-08-19at5.15.16PMAEKY.jpeg

 

****

 

 

ش ح۔ا گ۔ن ع

U:9986



(Release ID: 2046727) Visitor Counter : 38