کوئلے کی وزارت

گھریلو کوئلے کی پیداوار

Posted On: 07 AUG 2024 4:17PM by PIB Delhi

2019 سے کوئلے کی ریاست کے لحاظ سے اور سال وار پیداوار ذیل میں دی گئی ہے۔

[اعدادوشمار ملین ٹن (ایم ٹی) میں]

ریاست/ سال

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24*

آسام

0.517

0.036

0.028

0.200

0.200

چھتیس گڑھ

157.745

158.41

154.120

184.895

207.255

جموں وکشمیر

0.014

0.010

0.011

0.010

0.012

جھارکھنڈ

131.763

123.428

130.104

156.483

191.158

مدھیہ پردیش

125.726

132.531

137.975

146.029

159.227

مہاراشٹر

54.746

47.435

56.528

63.620

69.282

اوڈیشہ

143.016

154.151

185.069

218.981

239.402

تلنگانہ

65.703

52.603

67.233

69.637

72.521

اترپردیش

18.030

17.016

18.073

20.540

21.510

مغربی بنگال

33.614

30.463

29.069

32.796

37.261

کل

730.874

716.083

778.21

893.191

997.828

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*  عارضی اعدادوشمار

حکومت نے کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔

  1. کوئلہ کی وزارت کی طرف سے کوئلے کے بلاکس کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے باقاعدہ جائزہ۔
  2.  کانوں اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ) ترمیمی ایکٹ،2021 کو نافذ کرنا، تاکہ قیدی کان کے مالکان (جوہری معدنیات کے علاوہ) اپنی سالانہ معدنیات (بشمول کوئلہ) کی پیداوار کا 50 فیصد تک کھلی منڈی میں فروخت کر سکیں، جس کے لیے وہ کان سے منسلک اور زیراستعمال پلانٹ کی ضرورت کو پورا کریں، جس کے لیے مرکزی حکومت کے تجویز کردہ طریقے سے اضافی رقم ادا کرنی ہوگی۔
  3. کوئلے کی کانوں کے کام کو تیز کرنے کے لیے کوئلے کے شعبے کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل۔
  4. کوئلے کی کانوں کی جلد آپریشنلائزیشن کے لیے مختلف منظوریوں/کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے کوئلہ بلاک کے الاٹیوں کو  مدد کرنے کے لیے پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ۔
  5. ریونیو شیئرنگ کی بنیاد پر کمرشل کان کنی کی نیلامی2020 میں شروع ہوئی۔ تجارتی کان کنی اسکیم کے تحت، پیداوار کی مقررہ تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے کوئلے کی مقدار کے لیے حتمی پیشکش پر 50فی صد کی چھوٹ کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، کوئلے کی گیسی فیکیشن یا لیکی فیکیشن (حتمی پیشکش پر 50فی صد کی چھوٹ) پر مراعات دی گئی ہیں۔
  6. تجارتی کوئلے کی کان کنی کی شرائط و ضوابط بہت آزاد ہیں جس میں کوئلے کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے، نئی کمپنیوں کو بولی لگانے کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت، پہلے سے کم رقم، ماہانہ ادائیگی کے خلاف پیشگی رقم کی ایڈجسٹمنٹ، کوئلے کی کان کو چلانے کے لیے لچک کی حوصلہ افزائی کے لیے آزادانہ کارکردگی کے پیرامیٹرز، شفاف بولی کا عمل، 100فی صد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) خودکار راستے سے اور قومی کوئلہ انڈیکس کی بنیاد پر ریونیو شیئرنگ ماڈل۔

مندرجہ بالا کے علاوہ، کوئلہ کمپنیوں نے گھریلو کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات بھی کیے ہیں:

  1. کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے کوئلے کی پیداوار میں اضافے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اپنی زیر زمین(یو جی)  کانوں میں، سی آئی ایل بڑے پیمانے پر پیداواری ٹیکنالوجیز(ایم پی ٹی) کو اپنا رہی ہے، بنیادی طور پر مسلسل کان کنوں (سی ایم ایس) کے ساتھ، جہاں بھی ممکن ہو۔ سی آئی ایل نے چھوڑی ہوئی/منقطع کان کی دستیابی کے پیش نظر ہائی والز (ایچ ڈبلیو)  کانوں کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔سی آئی ایل جہاں بھی ممکن ہو بڑی صلاحیت والی یوجی  کانوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اپنی اوپن کاسٹ (اوسی) کانوں میں، سی آئی ایل کے پاس پہلے سے ہی اپنی اعلیٰ صلاحیت کے سطحی کان کن ، ڈمپرس اور ایکسکیویٹرس میں جدید ترین ٹیکنالوجی موجود ہے۔
  2. سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ(ایس سی سی  ایل) کی طرف سے نئے منصوبوں کی بنیاد اور موجودہ پروجیکٹس کے آپریشن کے لیے باقاعدہ رابطہ کیا جا رہا ہے۔ایس سی سی ایل نے کوئلے کو نکالنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے کارروائی شروع کی ہے جیسے پری-ویٹ-بنس، موبائل کرشرس، کرشرس، سی ایچ پیز وغیرہ۔

 

2019 سے ملک میں ملاوٹ کے لیے گھریلو کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس کے ذریعے درآمد کیے گئے کوئلے کی سال وار مقدار ذیل میں دی گئی ہے۔

[اعدادوشمار ملین ٹن (ایم ٹی)میں]

سال

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24*

مقدار

23.75

10.39

8.11

35.10

23.93

 

*  عارضی اعدادوشمار

موجودہ درآمدکی پالیسی کے مطابق، کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس(اوجی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق ڈیوٹی کی ادائیگی پر اپنے معاہدے کی قیمتوں کے مطابق اپنی پسند کے ذریعہ کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

بجلی کی مانگ کو پورا کرنے اور ملک بھر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور کوئلے پر مبنی گھریلو پاور پلانٹس میں کوئلے کے مناسب ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے، وزارت بجلی نے 27.06.2024 کو ایڈوائزری جاری کی، جس میں 04.03.2024 سے  15.10.2024تک توسیع کی گئی ہے۔

یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***************

(ش ح۔ش ت۔ ج ا)

U:9981



(Release ID: 2046708) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil