زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے ڈیجیٹل جیو۔ اسپیشل پلیٹ فارم پر، زرعی فیصلہ سپورٹ سسٹم کا آغاز کیا
جغرافیائی پلیٹ فارم، کرشی ۔ڈی ایس ایس، متعلقہ فریقین کو موسم کے نمونوں، مٹی کی حالت، فصل کی صحت، فصل کے رقبے اور مشورے کے بارے میں حقیقی وقت میں ڈیٹا پر مبنی معلومات کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے ایک طاقتور ٹول کے طور پر منظر عام پر لایا گیا تھا
ڈی او اے ایف ڈبلیو نے آج‘‘ہندوستان میں زرعی تبدیلی کے لیے خلائی طاقت سے چلنے والے حل’’ پر ایک روزہ کانفرنس کا اہتمام کیا
Posted On:
16 AUG 2024 5:16PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے 23 اگست 2023 کو چندریان 3 مشن کے کامیاب لانچنگ، وکرم لینڈر کی سافٹ لینڈنگ اور چاند پر پرگیان روور کی تعیناتی کی یاد میں ہر سال 23 اگست کو قومی خلائی دن (این این ایس پی ڈی)) نکے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ، ہندوستان خلائی سفر پر رواں ممالک کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہوگیا ہے اور چاند کی سطح پر اترنے والا چوتھا اور قطب جنوبی کے قریب اترنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
ہندوستانی خلائی پروگرام کی تاریخ میں اس خاص دن کو منانے کے لیے، خلائی محکمہ اگست، 2024 کے دوران قوم کے نوجوانوں کو خلائی سائنس اور اس کے اطلاق کے لیے مشغول کرنے اور ان کو ترغیب دینے کے لیے ملک گیر تقریبات کا انعقاد کر رہا ہے جس کا موضوع ‘‘ چاند کو چھونے کے دوران۔ زندگیوں کو چھونا: ہندوستان کی خلائی کہانی’’ تھا۔
اس مبارک موقع پر، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے ہندوستان کے زرعی شعبے کو بے مثال ترقی اور ترقی کی طرف لے جانے میں خلائی ٹیکنالوجی کے اہم کردار پر ایک کانفرنس کا اہتمام کیا۔ اس کانفرنس نے ڈیجیٹل جیو-اسپیشل پلیٹ فارم، کرشی فیصلہ سپورٹ سسٹم کے آغاز کو بھی نشان زد کیا، جو کہ ملک کے زرعی اختراع کے منظر نامے میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری ڈاکٹر دیوش چترویدی کی موجودگی میں کیا۔
کرشی-ڈی ایس ایس اپنی نوعیت کا پہلا جغرافیائی پلیٹ فارم ہے جسے خاص طور پر ہندوستانی زراعت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم جامع ڈیٹا تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی فراہم کرتا ہے جس میں سیٹلائٹ امیجز، موسم کی معلومات، ذخائر کا ذخیرہ، زیر زمین پانی کی سطح اور مٹی کی صحت کی معلومات شامل ہیں، جس تک کسی بھی وقت کہیں سے بھی آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
کرشی-ڈی ایس ایس میں کئی جدید ماڈیولز شامل ہیں جو جامع زرعی انتظام کو سپورٹ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ کھیتوں کے وسیع پھیلاؤ سے لے کر مٹی کے سب سے چھوٹے ذرے تک، کرشی-ڈی ایس ایس نے اس کا احاطہ کیا ہے۔
فصل کی نقشہ سازی اور نگرانی کے ساتھ، ہم مختلف سالوں میں پارسل سطح کے فصل کے نقشوں کا تجزیہ کرکے فصل کے نمونوں کو سمجھنے کے قابل ہو جائیں گے۔ یہ معلومات فصلوں کی گردش کے طریقوں کو سمجھنے میں مدد کرتی ہے اور متنوع فصلوں کی کاشت کی حوصلہ افزائی کرکے پائیدار زراعت کو فروغ دیتی ہے۔
خشک سالی کی نگرانی سے خشک سالی سے آگے رہنے میں مدد ملے گی، جو مختلف اشارے یعنی مٹی کی نمی، پانی کے ذخیرے، فصل کی حالت، خشک منتر وغیرہ کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات فراہم کرتی ہے، جبکہ فصل کے موسم کی نگرانی ہمیں اس بارے میں آگاہ کرتی رہے گی کہ موسم فصلوں پر کیسے اثر انداز ہو رہا ہے،جیسے فصل کی کٹائی کی حالت، فصل کی باقیات کو جلانا وغیرہ۔
فیلڈ پارسل سیگمنٹیشن کے ساتھ، ہم فیلڈ پارسل یونٹس کو درست کرنے کے قابل ہو جائیں گے جو ہر پارسل کی منفرد ضروریات، نشان زد مداخلتوں کے لیے کراپنگ پیٹرن کو سمجھنے میں مدد کریں گے۔
ایک ملک ایک مٹی کی معلومات کا نظام آپ کی انگلی پر مٹی کا ایک جامع ڈیٹا فراہم کرتا ہے یعنی مٹی کی قسم، مٹی کا پی ایچ، مٹی کی صحت وغیرہ۔ مٹی کے اعداد و شمار ہمیں مٹی کے پانی کے تحفظ کے اقدامات کو لاگو کرنے کے لئے فصل کی مناسبت اور زمین کی صلاحیت کا اندازہ لگانے میں مدد کرے گا۔
کرشی-ڈی ایس ایس کی زمینی سچائی ڈیٹا لائبریری محققین اور صنعت کو مختلف فصلوں کے لیے زمینی سچائی کے اعداد و شمار اور اسپیکٹرل لائبریریوں جیسے ضروری وسائل فراہم کرکے اختراع کو فروغ دے گی۔
سیلاب کے اثرات کی تشخیص سے لے کر فصلوں کے بیمہ کے حل اور بہت کچھ تک، کرشی-ڈی ایس ایس ایک جامع حل ہے۔ یہ ہمارے کسانوں کو بااختیار بنانے، اپنی پالیسیوں سے آگاہ کرنے، اور ہماری قوم کی پرورش کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔
کرشی فیصلہ سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) پر دستیاب مختلف ڈیٹا ذرائع کو مربوط کرکے، کسانوں پر مرکوز مختلف حل تیار کیے جاسکتے ہیں جیسے کسانوں کو صحیح انفرادی مشورے، آفات کی ابتدائی وارننگ جیسے کیڑوں کا حملہ، بھاری بارش، اولے کا طوفان وغیرہ۔
کرشی-ڈی ایس ایس صرف ایک ٹول ہی نہیں ہے بلکہ اس سے زیادہ ہے۔ یہ زراعت میں جدت اور پائیداری کے لیے ایک ترغیبی آلہ ہے۔ مل کر، ہم ہندوستان کے لیے ایک لچکدار، پائیدار، اور خوشحال زراعت بنائیں گے۔
افسران/ مندوبین محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، خلا کے محکمے، اسرو مراکز، مختلف مرکزی ایجنسیاں(ایم این سی ایف سی، ایس ایل یو ایس آئی، آئی سی اے آر، این آئی سی، این ڈبلیو آئی سی، سی ڈبلیو سی، آئی ایم ڈی) ریاستی ریموٹ سینسنگ مراکز، ریاستی محکمہ زراعت، ادارے/یونیورسٹیز، ایگری ٹیک انڈسٹری نے تقریب میں شرکت کی۔
اس پروگرام میں زراعت کے شعبے میں خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کی موجودہ صورتحال اور سیٹلائٹ پر مبنی ڈیٹا مصنوعات تک رسائی کے لیے اسرو کے مختلف پورٹل کا مظاہرہ کرنے والے مختلف تکنیکی سیشن شامل تھے۔ زراعت کے شعبے میں خلائی ٹیکنالوجی کے ممکنہ استعمال کے معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پینل مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا۔
پالیسی سازوں، سائنس دانوں، صنعت کے رہنماؤں اور محققین کا معزز اجتماع ہندوستانی زراعت کے چیلنجوں سے نمٹنے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کی بے پناہ صلاحیت پر زور دے رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ش ت۔ن ا۔
U-9901
(Release ID: 2046060)
Visitor Counter : 46