صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
لال قلعہ پر 78 ویں یوم آزادی کی تقریب میں، 75 اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کو اپنے شریک حیات کے ساتھ، بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے 75 اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کو، ملک کے لیے ان کے تعاون کو سراہتے ہوئے ،انہیں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا ہے
دس لاکھ 29 ہزار سے زیادہ اے ایس ایچ ایز اور 89000 اے این ایمز، ہمارے ملک میں معاشرتی صحت کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں اور ابتدائی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں: محترمہ انوپریہ پٹیل
’’ اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز نے ہندوستان میں زچگی، بچے اور نوعمروں کی صحت کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے‘‘
’’ اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز، زچگی کی شرح اموات میں ، ویکسی نیشن کی بہتر شرح اور بچوں کی شرح اموات میں 82فیصد کمی کو حاصل کرنے میں اہم ہیں‘‘
Posted On:
14 AUG 2024 7:25PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج وگیان بھون میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے صحت کے مختلف اقدامات کی کامیابی کے لیے ان کی لگن اور انتھک کوششوں کی سراہانہ کرنے کے لئے، 75 اے ایس ایچ ایز (معروف سماجی صحت کارکنان) اور اے این ایمز (معاون نرس دائیوں) کا خیرمقدم کیا۔ ان کے شاندار تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے، 75 اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کو، ان کے شریک حیات کے ساتھ، 78ویں یوم آزادی کی تقریب کے لیے خصوصی مہمانوں کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ وہ کل لال قلعہ سے 78ویں یوم آزادی کی تقریب کا مشاہدہ کریں گے۔
اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کی’’ملک کے صحت کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں ان کی غیر معمولی اور انتھک کوششوں‘‘ کے لیے تعریف کرتے ہوئے محترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ ’’فی الحال 10.29 لاکھ سے زیادہ اے ایس ایچ ایز اور 89000 اے این ایمز ہیں،جو ہمارے ملک میں کمیونٹی ہیلتھ کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں اور ابتدائی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ان کے تعاون میں کمیونٹیز کو متحرک کرنا، صحت کی خدمات کو آسان بنانا، کمیونٹی کی سطح پر صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنا، اور صحت سے متعلق آگاہی کو فروغ دینا شامل ہے۔ ان کی لگن انتہائی دور دراز اور محروم آبادیوں تک صحت کی اہم خدمات کی فراہمی میں ضروری رہی ہے۔ مشکل سے پہنچنے والے علاقوں میں ان کے کام کا اثر گہرا ہے، اور ہم صحت کی دیکھ بھال کو سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے ان کے عزم کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں۔‘‘
ہندوستان کی زچگی، بچے اور نوعمروں کی صحت کو بہتربنانے میں اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کی اہم شراکت کی نشاندہی کرتے ہوئے، محترمہ پٹیل نے کہا کہ ’’ اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز نے، 1990 کے بعد سے زچگی کی شرح اموات میں 82 فیصد کمی کے ساتھ ،ہندوستان میں زچگی، بچے اور نوعمروں کی صحت کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ہمہ گیر ٹیکہ کاری کے پروگرام کے ذریعہ ٹیکہ کاری کے ذریعہ زیادہ احاطہ کئے جانے سے بچوں کی اموات کی شرح 2015 میں 37 فی 1000 زندہ پیدائشوں سے کم ہو کر 2020 میں 28 فی 1000 زندہ پیدائشوں پر آ گئی ہے۔مشن اندر دھنش کے تحت اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کے بے پناہ تعاون سے، 5.46 کروڑ بچے اور 1.32 کروڑ حاملہ خواتین کی 2014 سے 2023 تک ٹیکہ کاری کی گئی ۔مارچ 2014 میں ہندوستان کو پولیو سے پاک قرار دیا گیا تھا، اور جولائی 2016 میں زچگی اور نوزائیدہ تشنج (ایم این ٹی) کو جڑسےختم کر دیا گیا تھا۔ یہ صف اول کےکارکنان، اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کے انمول تعاون کی وجہ سے ممکن ہو سکا۔‘‘
اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کی بہبود کے لیے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، محترمہ پٹیل نے کہا کہ ’’فروری 2024 کے عبوری بجٹ تقریر کے مطابق، اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کے لیے ،صحت عامہ میں ان کے اہم کردار کے اعتراف میں اہم دفعات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اے ایس ایچ ایز اب آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی – پی ایم جے اے وائی) کے تحت پانچ لاکھ روپئے تک کی صحت کی دیکھ بھال کی سالانہ کوریج کے لیے اہل ہیں۔ پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، اور پردھان منتری شرم یوگی من دھن اسکیموں کے تحت، مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 6 لاکھ سے زیادہ اے ایس ایچ ایز کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔
محترمہ پٹیل نے قوم کے لیے ان کی اہم خدمات کے لیے اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کا شکریہ ادا کیا اور مزید کہا کہ’’وزیر اعظم کا 2047 سے پہلے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا خواب، ہماری آزادی کی صد سالہ سالگرہ، صرف ہمارے صف اول کارکنوں کی مدد سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ صرف ایک صحت مند قوم ہی حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ قوم ہو سکتی ہے۔
مرکزی صحت سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے کہا کہ ’’ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی ذمہ داری صف اول کے کارکنوں، اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کے کندھوں پر ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں آیوشمان آروگیہ مندروں میں آنے والوں کی تعداد میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔ صف اول کے ورکرز کے گھر کے دورے نے صحت کی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز کو درپیش چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب چندرا نے مزید کہا کہ وہ کس طرح مختلف بیماریوں جیسے ٹی بی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس وغیرہ کے مریضوں کا ریکارڈ رکھنے کے اضافی فرائض کو پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے اپنے ریکارڈ رکھنے کے کام کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام کو مزید موثر بنانے کے لیے تجاویز بھی مانگیں۔
راجدھانی پہنچنے پر 75 اے ایس ایچ ایز اور اے این ایمز اور ان کے اہل خانہ کا صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے حکام نے پرتپاک استقبال کیا۔ ان کے لیے دہلی کے مشہور مقامات کا دورہ کرنے کے لیے خصوصی سیاحت کے انتظامات کیے گئے تھے۔ انہوں نے نہرو پلانیٹیریم کا دورہ کیا، اس کے بعد انڈیا گیٹ پر رک کر کرتویہ پتھ کے ذریعے انہیں ملک کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ پہچان نہ صرف ان ہیلتھ ورکرز کے حوصلے کو بڑھاتی ہے ،بلکہ ہندوستان میں صحت عامہ کو آگے بڑھانے میں ان کے کام کی اہمیت کو تقویت دینے کے لیے ان کے ضروری کردار کی قدر کرنے کی ایک مثال بھی قائم کرتی ہے۔
ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم) محترمہ آرادھنا پٹنائک اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
************
ش ح۔ ع ا ۔ م ص
(U:9881 )
(Release ID: 2045836)
Visitor Counter : 36