بھارتی چناؤ کمیشن
انتخابی کمیشن نے ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا
Posted On:
13 AUG 2024 1:24PM by PIB Delhi
اعلی انتخابی کمشنر جناب راجیو کمار نے انتخابی کمشنروں جناب گیانش کمار اور ڈاکٹر ایس ایس سندھو کے ساتھ چندی گڑھ میں ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی تیاریوں کا تفصیلی اور جامع جائزہ لیا۔ ہریانہ میں ریاستی اسمبلی کی میعاد 3 نومبر 2024 کو ختم ہونے والی ہے اور ریاست میں 90 اے سیز (73 جنرل؛ 17 ایس سی) کے لیے انتخابات ہونے ہیں۔
کمیشن کے دو روزہ جائزہ دورے کے دوران، قومی اور ریاستی سیاسی جماعتوں یعنی عام آدمی پارٹی، بھارتیہ جنتا پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)، انڈین نیشنل کانگریس، انڈین نیشنل لوک دل اور جننائک جنتا پارٹی کے نمائندے کمیشن سے ملاقات کرنے کے لیے آئے۔
سیاسی جماعتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اہم مسائل میں شامل ہیں:
- سرکاری مشینری کے غلط استعمال کے خلاف سخت کارروائی کے ساتھ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد۔
- حساس پولنگ اسٹیشنوں میں مرکزی فورسز کی مناسب تعیناتی۔
- کچھ پارٹیوں نے پنچکولہ میں وفات شدہ اور منتقل ہوئے ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے کے ساتھ، ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
- پولنگ اسٹیشنوں کے حوالے سے پولنگ اسٹیشنوں کے درمیان فاصلہ کم کرنے اور بزرگوں اور خواتین ووٹرز کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کی درخواست کی گئی۔
- کچھ جماعتوں نے شہری علاقوں میں پولنگ اسٹیشن کے داخلی دروازے سے پارٹیوں کے پولنگ ڈیسک کے مقام کو 200 میٹر دوری سے 50 میٹر تک تبدیل کرنے کی وکالت کی۔
- بروقت شکایات کے ازالے کے لیے انتخابی مبصرین کی عدم رسائی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔
- دیگر مطالبات میں نامزدگی کی آخری تاریخ کے فوراً بعد امیدواروں کے ساتھ ووٹر لسٹوں کا بروقت اشتراک شامل تھا۔
- سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو پیشگی اطلاع فراہم کرنا ،جب پولنگ ٹیمیں ووٹنگ کے لیے ووٹرز سے گھر جاتی ہیں۔
- چند جماعتوں نے اسمبلی انتخابات میں امیدواروں کے لیے اخراجات کی حد میں اضافے کی درخواست بھی کی۔
کمیشن نے نمائندوں کو یقین دلایا کہ اس نے سیاسی جماعتوں کی تجاویز اور خدشات کا نوٹس لیا ہے اور ہندوستان کا انتخابی کمیشن، ریاست میں آزادانہ، منصفانہ، شرکت پر مبنی، جامع، پرامن اور دلکش آزاد انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔ سیاسی جماعتوں کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ انتخابات سے قبل انتخابی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے جاری دوسرے خصوصی خلاصہ جائزے پر نظرثانی کے عمل میں سرگرمی سے حصہ لیں۔
ہریانہ میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں پہلی بار، 85+ سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں اور 40فیصدبینچ مارک معذوری والے پی ڈبلیو ڈی کو اپنے گھر کے آرام سے ووٹ ڈالنے کا اختیار فراہم کیا جائے گا۔ ہوم ووٹنگ کی سہولت اختیاری ہے۔ اگر کوئی ووٹر اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن کا شخصی طور پر دورہ کرنا چاہتا ہے تو پولنگ اسٹیشن پر ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔ درخواست فارم 12 ڈی، نوٹیفکیشن کے 5 دنوں کے اندر بی ایل او کے ذریعے تقسیم اور جمع کیا جاتا ہے، ایسے انتخاب کنندگان سے جو اس سہولت کا انتخاب کرتے ہیں اور اسے ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کراتے ہیں۔ مکمل عمل کی ویڈیو گرافی کی جاتی ہے اور سیاسی جماعتوں/امیدواروں کے نمائندے ہمیشہ گھر سے ووٹنگ کے پورے عمل میں شامل ہوتے ہیں۔
کمیشن نے ڈی ای اوز/ایس پیز/ڈویژنل کمشنروں/آئی جیز کے ساتھ انتخابی منصوبہ بندی اور طرز عمل کے ہر پہلو پر تفصیلی جائزہ لیا جس میں انتخابی فہرستیں، ای وی ایم انتظامیہ، لاجسٹکس، پولنگ اسٹیشن ریشنلائزیشن اور انفراسٹرکچر، انتخابی عملے کی تربیت، قبضے، امن و امان، ووٹر بیداری اور آؤٹ ریچ سرگرمیاں شامل ہیں۔
کمیشن نے چیف الیکٹورل آفیسر اور ریاستی پولیس نوڈل آفیسر کے ساتھ انتظامی، لاجسٹکس، امن وقانون اور الیکشن سے متعلق انتظامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈی ای اوز اور ایس پیز کے ساتھ تفصیلی جائزہ لینے سے پہلے، سی ای او ہریانہ نے انتخابی انتظام کے تمام پہلوؤں پر ایک جائزہ پیش کیا، جس میں ریاست میں یکم جولائی 2024 کو اہلیت کی تاریخ کے حوالے سے انتخابی فہرستوں کی جاری دوسرا خصوصی خلاصہ نظرثانی بھی شامل ہے۔ حتمی انتخابی فہرست 27 اگست 2024 کو شائع کی جائے گی، جس کی ایک نقل تمام تسلیم شدہ جماعتوں کو مفت فراہم کی جائے گی۔
کمیشن نے الیکشن کی مجموعی تیاریوں اور امن و امان کے معاملات کا جائزہ لینے کے لیے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔
سی ای او، ڈی ای اوز اور ایس پیز نے کمیشن کے سامنے تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ تفصیلات کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے:
رائے دہندگان
سی ای او ہریانہ نے بتایا کہ ریاست میں جاری دوسرے ایس ایس آر کے دوران 2 اگست 2024 کو شائع کردہ انتخابی مسودہ کے مطابق، ریاست میں کل 2.01 کروڑ ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ان میں 1.06 کروڑ مرد، 0.95 کروڑ خواتین ووٹرز، 4.52 لاکھ سے زیادہ پہلی بار کے ووٹرز (18-19 سال) شامل ہیں۔ ریاست میں 2.55 لاکھ 85+ بزرگ شہری اور 1.5 لاکھ پی ڈبلیو ڈی ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔ 10,000 سے زیادہ ووٹرز 100+ سال کی عمر کے ہیں۔ حتمی لسٹ 27 اگست 2024 کو شائع کی جائے گی۔
پولنگ اسٹیشنز
جائزہ کے دوران پولنگ اسٹیشنوں کے جائزے کی تفصیلات بتاتے ہوئے سی ای او ہریانہ نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات میں کل 20629 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے، جو کہ 2019 کے اسمبلی انتخابات سے 817 پولنگ اسٹیشنوں کا اضافہ ہے۔ دیہی علاقوں میں 13497 جبکہ شہری علاقوں میں 7132پولنگ اسٹیشن ہوں گے، جن میں فی پولنگ اسٹیشن اوسطاً 977 ووٹرز ہوں گے۔ 125 پی ایس کا انتظام مکمل طور پر خواتین کریں گے اور 116 نوجوانوں کے زیر انتظام (نوجوان ملازمین) ہوں گے تاکہ خواتین اور نوجوانوں کی کلیدی آبادی کے درمیان ووٹنگ کو فروغ دیا جا سکے۔ ہر اے سی میں ایک پولنگ اسٹیشن معذور افراد کے زیر انتظام بھی ہوگا۔
سی ای او ہریانہ نے مطلع کیا کہ کم از کم 50 فیصد پولنگ اسٹیشنوں میں ویب کاسٹنگ کے ای سی آئی کی ہدایات سے آگے بڑھتے ہوئے، جہاں بھی ممکن ہو، 100 فیصد پولنگ اسٹیشنوں میں ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔
سی ای او ہریانہ نے بتایا کہ شہری علاقوں میں ووٹنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے، اضلاع نے زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے لیے پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لیے ہائی رائز سوسائٹیوں/ احاطہ کیے ہوئے کیمپسوں اور کچی آبادیوں کے کلسٹروں کی نشاندہی کی ہے۔
پولنگ اسٹیشنوں پر کم سے کم سہولیات کی یقین دہانی
تمام ڈی ای اوز نے یقین دلایا کہ ریاست بھر کے پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹروں کی سہولت کے لیے ریمپ، پینے کا پانی، بیت الخلا، بجلی، شیڈ، کرسیاں وغیرہ جیسی کم سے کم سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
ٹیکنالوجی
ڈی ای اوز نے بتایا کہ وہ ووٹرز اور سیاسی جماعتوں سمیت تمام متعلقہ فریقین کی سہولت کے لیے، آئی ٹی ایپلی کیشنز کا ایکو سسٹم استعمال کریں گے۔
ای- وِجل: یہ ایپ شہریوں کو کسی بھی انتخابی خلاف ورزی اور بدعنوانی کی اطلاع دینے کا اختیار دیتی ہے۔ استعمال میں آسان، بدیہی ایپ کے ذریعے اٹھائی گئی شکایات کے ازالے کے لیے ،فلائنگ اسکواڈ تعینات کیے گئے ہیں، جو شکایت کنندہ کی شناخت کو محفوظ رکھتی ہے اور 100 منٹ کے اندر اندر جواب کی یقین دہانی کراتی ہے۔
سووِدھا: یہ امیدواروں کے لیے ایک سنگل ونڈو ایپ ہے جو میٹنگ ہالز، سیاسی ریلیوں کے لیے میدانوں کی بکنگ وغیرہ کے لیے اجازتوں کے لیے درخواستیں جمع کر سکتی ہے۔ ٹیکنالوجی ایک سطحی کھیل کے میدان کو یقینی بنانے کی جانب ایک قدم ہے کیونکہ اجازتیں کسی امتیاز کے بعیر پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔
کے وائی سی یا اپنے امیدوار کو جانیں ایپ باخبر اور آگاہ ووٹر کو فروغ دینے کا ایک قدم ہے۔ ایپ میں انتخابی میدان میں امیدواروں کے مجرمانہ واقعات، اگر کوئی ہیں، اور ان کے اثاثے اور واجبات اور تعلیمی تفصیلات شامل ہیں۔
سکشم ایپ خاص طور پر پی ڈبلیو ڈی ووٹرز کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے، جس میں مختلف ایکسی سبیلٹی فیچرز بلٹ ان ہیں۔ کوئی بھی اس ایپ کے ذریعے پولنگ بوتھ پر پک-این-ڈراپ کی سہولت، وہیل چیئر کی مدد، یا رضاکارانہ مدد کے لیے درخواست کر سکتا ہے ،تاکہ پی ڈبلیو ڈی ووٹرز کے لیے ووٹنگ کے تجربے کو ہموار بنایا جا سکے۔
جائزہ میٹنگ کے دوران، کمیشن نے تعمیل کے لیے ڈ ای اوز/ ایس پیز کو درج ذیل ہدایات دیں:
- ایم سی سی کی مدت کے دوران سرکاری مشینری کے غلط استعمال پر سیاسی جماعتوں کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کے بارے میں، کمیشن نے تمام ڈی ای اوز، ایس پیز، ریاستی انتظامیہ کو مکمل غیر جانبداری کے ساتھ کام کرنے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے برابری کے میدان کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
- ڈی ای اوز کو خاص طور پر کہا گیا تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے یکساں طور پر قابل رسائی ہوں اور ان کی شکایات اور شکایات کے فوری حل کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ ان سے وقتاً فوقتاً ملاقاتیں کریں۔
- ڈی ای او تمام پولنگ سٹیشنوں پر کم سے کم سہولیات، بشمول ریمپ، وہیل چیئرز اور بزرگ اور پی ڈبلیو ڈی ووٹرز کے لیے رضاکاروں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے۔
- تمام پولنگ اسٹیشن گراؤنڈ فلور پر اور ووٹرز کی رہائش گاہ سے 2 کلومیٹر کے اندر اندر ہوں گے۔
- انتخابی مدت کے دوران ،مبصرین تمام جماعتوں اور ووٹرز کے لیے قابل رسائی ہوں گے اور یہ کہ ان کے رابطے کی معلومات ڈی ای اوز کے ذریعے عام کی جائیں گی۔
- مزید برآں، تمام ڈی ای اوز اور ایس پیز کو ہدایت کی گئی کہ وہ جھوٹی خبروں کے لیے سوشل میڈیا پر نظر رکھیں اور اگر ضرورت ہو تو مناسب قانونی کارروائی کے ساتھ فوری جواب دیں۔
دوسرے دن (یعنی 13 اگست 2024) کو، تقریباً 20 مرکزی اور ریاستی نافذ کرنے والی ایجنسیوں ،جیسے کہ ڈی آر آئی، این سی بی، ریاستی اور مرکزی جی ایس ٹی، آر پی ایف، آر بی آئی، ریاستی پولیس، انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ وغیرہ کے ساتھ جائزہ میٹنگ کے دوران، کمیشن نے اشتعال سے پاک انتخابات پر اپنی توجہ مرکوز کی۔ بغیر الفاظ کے، کمیشن نے انتخابات میں پیسے کی طاقت کے استعمال کے خلاف اپنی صفر رواداری کا اظہار کیا۔ نافذ کرنے والے اداروں کو درج ذیل ہدایات دی گئیں۔
- تمام نافذ کرنے والی ایجنسیاں، ریاست میں غیر قانونی شراب، نقدی اور منشیات کی آمد کو روکنے کے لیے مربوط انداز میں کام کریں۔
- کسی بھی قسم کی ترغیبات کی نقل و حرکت، ذخیرہ اندوزی اور تقسیم پر سخت نظر رکھنے کے لیے کوہورٹ وار روٹ نقشوں کی نشاندہی کی جاتی ہے۔
- ریاست میں شراب اور منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی۔
- نافذ کرنے والی ایجنسیاں باہمی طور پر انٹیلی جنس کا اشتراک کریں اور مربوط انداز میں کام کریں۔
- بین ریاستی سرحدوں کی اہم چیک پوسٹوں پر 24 گھنٹے ساتوں دن سی سی ٹی وی مانیٹرنگ۔
- ریاستی سطح کی بینکرز کمیٹی، مخصوص اوقات کے دوران صرف مخصوص گاڑیوں میں نقدی کی منتقلی کو یقینی بنائے گی۔
- متعلقہ ایجنسیاں ریاست میں کسی بھی سامان کی نقل و حرکت کے لیے غیر طے شدہ چارٹرڈ پروازوں اور ہیلی پیڈ کی نگرانی کریں گی۔
- ویلٹس کے ذریعے غیر قانونی آن لائن کیش ٹرانسفر پر سخت نگرانی
جائزہ اجلاسوں کے دوران کمیشن کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
************
ش ح۔ ا ع ۔ را
U-9761
(Release ID: 2044822)
Visitor Counter : 77