اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سبز اسٹیل ٹیکنالوجیز کو اختیار کرنا

Posted On: 09 AUG 2024 3:50PM by PIB Delhi

ملک کے اسٹیل کی  مینوفیکچرنگ  کے شعبے کی  جانب سے‘سبز اسٹیل’  ٹیکنالوجیز کواختیارکرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں۔ان میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور اسٹیل کی پیداوار کے عمل کی پائیداری کو بڑھانے کے اقدامات شامل ہیں:-

(i) صنعت، تعلیمی اداروں، تھنک ٹینکس، ایس اینڈ ٹی اداروں ، مختلف وزارتوں اور دیگرمتعلقہ فریقوں کی شمولیت کے ساتھ 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئیں جو اسٹیل کے شعبے کوکاربن کے اخراج سے مبرا بنانے سے متعلق  مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال، غور و فکر اور سفارش کریں گی۔ ان ٹاسک فورسز نے اسٹیل کی صنعت میں توانائی کی کارکردگی، قابل تجدید توانائی، گرین ہائیڈروجن، مواد کی کارکردگی، کوئلے کی بنیاد پر ڈی آر آئی سے قدرتی گیس کی بنیاد پر ڈی آر آئی میں پروسیس کی منتقلی، کاربن کیپچر، استعمال اور ذخیرہ  کرنا، یوٹیلائزیشن اینڈ اسٹوریج (سی سی یو ایس ) اور بائیوچار کے استعمال سمیت ٹیکنالوجیز کے بارے میں گہرائی سے سفارشات  پیش کیں۔

(ii) نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای ) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا اعلان کیا ہے۔ اسٹیل کا شعبہ بھی  لوہے اور اسٹیل کی تیاری میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کو فروغ دینے کے مشن میں ایک فریق ہے۔

(iii) نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی طرف سے جنوری 2010 میں شروع کیا گیا قومی شمسی مشن، شمسی توانائی کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دیتا ہے جو قابل تجدید توانائی کے استعمال کو بڑھا کر اسٹیل کی صنعت میں  کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں معاون ہے۔

(iv) ، نیشنل مشن فاراین اینہانسڈ انرجی ایفیشنسی کے تحت، کارکردگی کا مظاہرہ کرنے، حاصل کرنے اور تجارت کرنے (پی اے ٹی)سے متعلق اسکیم،توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اسٹیل کی صنعت کو ترغیب فراہم کرتی  ہے۔

(v) اسٹیل کےشعبے  نے جدید کاری اور توسیعی منصوبوں میں عالمی سطح پر دستیاب کئی بہترین ٹیکنالوجیز (بی اے ٹی) کو اختیار کیا ہے۔

(vi) جاپان کی نیو انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (این ای ڈی او) توانائی کی کارکردگی میں بہتری کے ماڈل پروجیکٹس اسٹیل پلانٹس یعنی فولاد تیار کرنے والے کارخانوں  اور فیکٹریوں  میں لاگو کیے گئے ہیں۔ ماحولیات اور آب وہوا پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل چار ماڈل پروجیکٹس پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

 (اے) -  ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ میں بلاسٹ فرنینس ہاٹ اسٹوز ویسٹ گیس ریکوری سسٹم۔

(بی )- ٹا ٹا اسٹیل لمٹیڈ میں کو ک ڈرائی کوئنچنگ(سی ڈی کیو)۔

(سی) - راشٹریہ اسپات  نگم لمیٹڈ میں سِنٹر کولر  ویسٹ ہیٹ ریکوری سسٹم۔

(ڈی )-  اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ میں توانائی کی نگرانی اور انتظامی نظام

(vii) مرکزی حکومت کی طرف سے 28 جون 2023 کو کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم (سی سی ٹی ایس ) کو  مشتہر کیا گیا ہے، جو ہندوستانی کاربن مارکیٹ کے کام کاج کے لیے ایک مجموعی فریم ورک فراہم کرتا ہے اور اس میں اس اسکیم کو چلانے کے لیےمتعلقہ فریقوں کے تفصیلی کردار اور ذمہ داریاں شامل ہیں۔سی سی ٹی ایس  کا مقصد کاربن کریڈٹ سرٹیفکیٹ ٹریڈنگ میکانزم کے ذریعے اخراج کی قیمتوں کا تعین کرکے ہندوستانی معیشت کے مختلف شعبوں سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا یا اس سے بچنا ہے۔ سی سی ٹی ایس کا مقصد اسٹیل کمپنیوں کے ذریعے کم کیے جانے والے اخراج کو ترغیب فراہم  کرنا ہے۔

اسٹیل کی پیداوار میں ری سائیکل شدہ یا ازسرنو قابل استعمال بنائے گئے  اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے اور اسٹیل بنانے والوں کو اپنے پیداواری عمل میں ازسرنو قابل استعمال بنائے گئے اسٹیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل  پہل قدمیاں اور اقدامات کیے گئے ہیں:-

(i) اسٹیل اسکریپ یا فولاد کے فاضل اوراستعمال شدہ حصوں کو ازسرنو قابل استعمال بنانے سے متعلق  پالیسی، 2019 میں سرکلر اکانومی اور اسٹیل کے شعبے  کے سبز تغیر کو فروغ دینے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ مختلف ذرائع اور مختلف قسم کی مصنوعات سے تیار کردہ فیرس اسکریپ کی سائنسی پروسیسنگ اورقابل استعمال  بنانے کے لیے ہندوستان میں دھاتی اسکریپنگ مراکز کے قیام کی سہولت اور فروغ دینے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ یہ پالیسی، فولاد پگھلانے  کے مرکز اورا سکریپ پروسیسنگ سینٹر کے قیام جمع کرنے والوں کے کردار اور حکومت کی ذمہ داریاں، مینوفیکچرر اور مالکان کے لیے معیاری رہنما خطوط فراہم کرتی ہے۔ یہ پالیسی، دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ ای ایل ویز (اینڈ آف لائف وہیکل) کو ختم کرنے کا فریم ورک بھی فراہم کرتی ہے۔

(ii) موٹر وہیکلز (موٹر گاڑیوں کی اسکریپنگ  کی سہولت کے لئے  رجسٹریشن اور فنکشنز) ضوابط 2021 کو موٹر گاڑیوں کی  اسکریپنگ پالیسی کے تحت موٹر وہیکل ایکٹ، 1988 اور سینٹرل موٹر وہیکل ضوابط، 1989 کے فریم ورک کے تحت  مشتہر  کیا گیا ہے۔ اس پالیسی  میں اسٹیل کے شعبے میں اسکریپ کی بڑھتی ہوئی دستیابی کی بات کہی گہی ہے۔

اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس  ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ۔

*****

 

U.No:9751 

 ش ح۔ع م ۔رم


(Release ID: 2044738) Visitor Counter : 25


Read this release in: Punjabi , Hindi , English , Tamil