زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی 11 اگست کو دہلی میں بیج کی 109 اقسام جاری کریں گے: جناب شیوراج سنگھ چوہان
کلین پلانٹ پروگرام کے لیے 1,700 کروڑ روپے منظور، ہمارے پاس باغبانی کے میدان میں پھلوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے ایک مکمل نظام ہے، اس کے لیے 9 مراکز بنائے جائیں گے: جناب چوہان
Posted On:
10 AUG 2024 6:43PM by PIB Delhi
زراعت، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج بھوپال میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 11 اگست 2024 کے پروگرام سے متعلق ایک پریس کانفرنس کی۔ جناب چوہان نے کہا کہ زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح۔ آج زراعت کا شعبہ تقریباً 50 فیصد لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ اگر کسان پیداواری ہے تو وہ سب سے بڑا صارف بھی ہے۔ کسان کچھ خریدتا ہے تو اس سے جی ڈی پی میں اضافہ ہوتا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی جی کی اولین ترجیح کسان ہیں۔ ہم کہتے رہے ہیں کہ ہم کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کریں گے، زرعی شعبے کو مضبوط کریں گے اور آمدنی بڑھانے کا روڈ میپ ہے – 1-پیداوار میں اضافہ 2-پیداواری لاگت میں کمی 3-زرعی پیداوار کی مناسب قیمت دینا 4-قدرتی آفات میں ہونے والے نقصان کا ازالہ 5-زراعت میں تنوع، نہ صرف روایتی فصلوں، پھلوں، پھولوں، ادویات، شہد کی مکھیاں پالنا، ویلیو ایڈیشن، خام مال سے مختلف چیزیں بنانا۔ اور 6 - قدرتی کاشتکاری۔ ہم مودی جی کی قیادت میں ان 6 جہتوں پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔
جناب چوہان نے کہا کہ اگر ہم پیداوار بڑھانا اور لاگت کم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اچھے بیجوں کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زمین کی سطح کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ ہمیں ایسے بیجوں کی ضرورت ہے جو آب و ہوا کے موافق ہوں، مناسب پیداوار دے سکیں، جراثیم کش ادویات کا استعمال کم ہو۔ بیج بنانا، تحقیق کر کے بیج بنانا، یہ کام بہت ضروری ہے۔ آئی سی اے آر اس کام میں لگاتار مصروف ہے۔ حال ہی میں 109 اقسام کے بیج تیار کیے گئے ہیں۔ اس میں اناج کی 23 اقسام، چاول کی 9، گندم کی 2، جو کی 1، مکئی کی 6، جوار کی 1، باجرہ کی 1، راگی کی 1، چھینا کی 1، سانبہ کی 1، تور کی 2، چنے کی 3، دال کی 1، مٹر کی 1، مونگ کی 2، تیل کے بیجوں کی 7 اقسام، چارے کی 7 اقسام، گنے کی 7 اقسام، کپاس کی 5، جوٹ کی 1، باغبانی کی 40 اقسام شامل ہیں۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں نے تحقیق کی ہے اور چاول کی ایسی قسم تیار کی ہے جو زیادہ پیداوار دیتی ہے اور 20 فیصد کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیداوار کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی افزائش کو بھی کم کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔
جناب چوہان نے بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی 11 اگست 2024 کو پوسا، دہلی میں فصلوں کی 109 اقسام جاری کریں گے۔ مختلف زرعی آب و ہوا والے علاقوں کے لیے مختلف اقسام ہیں۔ علاقے کی مخصوص فصلوں کے لیے بیج کی اقسام تیار کی گئی ہیں۔ ریلیز کا کوئی بڑا پروگرام نہیں بلکہ وزیراعظم کھیت میں جاکر فصلیں جاری کریں گے۔ کل وزیر اعظم آئی سی اے آر کے کھیتوں کا دورہ کریں گے اور تین مقامات پر بیج کی اقسام جاری کریں گے۔
جناب چوہان نے کہا کہ لیب سے زمین، سائنس براہ راست کسان تک پہنچنی چاہیے، تحقیق کا فائدہ کسان تک پہنچنا چاہیے۔ ہر چیز کو ایک جگہ پر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ زراعت کا بجٹ جو پہلے۔ یو پی اے حکومت میں تقریباً 27 ہزار کروڑ روپے کا ہوتا تھا ، اب 1.52 لاکھ کروڑ روپے ہے ، جس میں متعلقہ شعبے بھی شامل ہیں۔ گزشتہ سال کھاد پر 1 لاکھ 95 ہزار کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی تھی۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سال 1 لاکھ 70 ہزار کروڑ کی سبسڈی کا انتظام ہے، لیکن اگر کھپت بڑھے گی تو اس میں بھی اضافہ ہوگا۔
جناب چوہان نے کہا کہ اس سال 2,625 کروڑ کا خصوصی پیکیج دیا گیا ہے، کیونکہ بین الاقوامی حالات کی وجہ سے کھاد کے جہازوں کو چکر لگانا پڑتا ہے۔ اس میں بھی وقت لگتا ہے، تاکہ کسان پر بوجھ نہ پڑے، یہ خصوصی پیکیج دیا گیا ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ زراعت میں آبپاشی اہم ہے، اس کے لیے وزارت پانی و بجلی کا بجٹ ہے۔ یہ کھیتوں کے پانی کے لیے بھی ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ زراعت میں بے مثال بندوبست کیا گیا ہے۔ کابینہ نے دیہی علاقوں میں غریبوں کے لیے 2 کروڑ مکانات بنانے کا انتظام کیا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ زراعت کے میدان میں باغبانی بھی اہم ہے۔ پھل کے پودے بیجوں سے نہیں بلکہ کٹنگوں سے بنتے ہیں۔ اگر اصل کٹنگ میں وائرس ہو تو یہ وائرس دوسری کٹنگوں میں بھی پھیل جاتا ہے۔ اس کے لیے 1,700 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ ہمارے پاس باغبانی کے شعبے میں پھل کی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے مکمل نظام موجود ہے، اس کے لیے 9 مراکز بنائے جائیں گے۔ جناب چوہان نے کہا کہ زراعت اور دیہی ترقی کے شعبے کو مسلسل بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
9694
(Release ID: 2044147)
Visitor Counter : 86