اسٹیل کی وزارت
اسٹیل کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے اقدامات
Posted On:
09 AUG 2024 3:48PM by PIB Delhi
اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواسا ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اسٹیل ایک غیر منضبط شعبہ ہے ۔ حکومت اسٹیل کے شعبے کی ترقی کے لیے سازگار پالیسی ماحول بنا کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ قومی اسٹیل پالیسی (این ایس پی) 2017، سال 31 -2030 کے لیے درج ذیل اسٹیل کی پیداوار/ صلاحیت کی پیش گوئی کرتی ہے:-
نمبر شمار
|
پیمانہ
|
تخمینہ (31 - 2030) (ملین ٹن میں)
|
-
|
خام اسٹیل کی کل صلاحیت
|
300
|
-
|
خام اسٹیل کی کل پیداوار
|
255
|
-
|
اسٹیل کی کل پیداوار
|
230
|
ماخذ: قومی اسٹیل پالیسی (این ایس پی ) 2017
|
حکومت نے بطور سہولت کار ملک میں اسٹیل کی پیداوار اور کھپت کو بہتر بنانے کے لیے سازگار پالیسی ماحول پیدا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-
- سرکاری خریداری کے لیے ’میڈ ان انڈیا‘ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ لوہا اور اسٹیل مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی) پالیسی کا نفاذ۔
- حکومت نے ملک کے اندر ‘اسپیشلٹی اسٹیل ’ کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمدات کو کم کرنے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم شروع کی ہے۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 29,500 کروڑ روپے اور خاص اسٹیل کے لیے تقریباً 25 ملین ٹن (ایم ٹی) کی اضافی صلاحیت۔
- ہندوستانی اسٹیل کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے، فیرو نکل، ایک خام مال پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی کو 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے، جس سے اسے محصول سے پاک بنایا گیا ہے، جبکہ فیرس اسکریپ پر ڈیوٹی کی چھوٹ کو بجٹ 2024 میں 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- اسٹیل کی وزارت نے 25 جولائی 2024 کو آئرن اور اسٹیل سیکٹر کے لیے 16 اضافی حفاظتی رہنما خطوط شائع کیے ہیں۔ یہ عمل اور کام کی جگہ پر مبنی حفاظت دونوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان سے حادثات کو کم کرنے اور کام کی جگہ کی حفاظت کے ذریعہ پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کی توقع ہے۔
- اسٹیل کی درآمد کے لیے نگرانی نظام (ایس آئی ایم ایس) از سر نو وضع کیا گیا ہے اور ایس آئی ایم ایس 2.0 کو 25 جولائی 2024 کو شروع کیا گیا تھا تاکہ ملکی اسٹیل انڈسٹری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے درآمدات کی زیادہ موثر نگرانی کی جا سکے۔
- ‘میک اِن انڈیا’ پہل اور پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان اسٹیل کے استعمال کو بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں جس میں ممکنہ صارفین کے ساتھ مزید مشغولیت بشمول ریلوے، دفاع، پٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ، شہری ہوا بازی ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں ، زراعت اور دیہی ترقیات کے شعبے شامل ہیں۔
- vii. مزید سازگار شرائط پر اسٹیل بنانے کے لیے خام مال کی دستیابی کو آسان بنانے کے لیے دیگر ممالک کے علاوہ وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ تال میل۔
- مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے اسٹیل سکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن۔
- بڑے پیمانے پر عوام کے لیے معیاری اسٹیل مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستانی معیارات کے تحت 145 اسٹیل مصنوعات کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر کو نوٹیفائی کیا گیا۔
حکومت نے اسٹیل کی پیداوار میں توانائی کی بچت اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے قومی گرین ہائیڈروجن مشن کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر کو بھی مشن میں شراکت دار بنایا گیا ہے۔
- صنعت، تعلیمی برادری، مفکرین، سائنس اور ٹکنالوجی کے اداروں ، مختلف وزارتوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کی شمولیت کے ساتھ 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں جو اسٹیل سیکٹر کی ڈیکاربونائزیشن کے لیے مختلف سطح پر تبادلہ خیال، غور و فکر اور سفارش کریں گی۔
- جاپان کی نئی انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کارپوریشن (این ای ڈی او) توانائی کی کارکردگی میں بہتری کے ماڈل پروجیکٹس کو اسٹیل پلانٹس میں لاگو کیا گیا ہے۔ ماحولیات پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل چار ماڈل پراجیکٹس لاگو کیے گئے ہیں۔
- ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ میں بلاسٹ فرنس ہاٹ سٹو ویسٹ گیس ریکوری سسٹم۔
- ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ میں کوک ڈرائی کوئینچنگ (سی ڈی کیو)۔
- راشٹریہ اسپات نگم لمیٹڈ میں سنٹر کولر ویسٹ ہیٹ ریکوری سسٹم۔
- اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ میں توانائی کی نگرانی اور انتظامی نظام۔
- وزارت اسٹیل نامور تعلیمی اداروں، ریسرچ لیبارٹریز اور بھارتی اسٹیل کمپنیوں کو لوہے اور فولاد کے شعبے میں درج ذیل اہم شعبوں میں تحقیق کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک اسکیم ‘‘لوہا اور اسٹیل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کا فروغ’’ کو نافذ کر رہی ہے:-
- توانائی کی کارکردگی میں بہتری
- موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جی ایچ جی کے اخراج میں کمی
- اسٹیل کی مصنوعات کے معیار میں بہتری
- لوہے اور اسٹیل کی صنعت کو درپیش تکنیکی مسائل کو حل کرنا
- بہتر پیداواری صلاحیت کے لیے قدرتی وسائل جیسے لوہے اور کوئلے سے فائدہ اٹھانا
- کچرے کا استعمال
- درآمدی متبادل کے لیے ویلیو ایڈڈ کی ترقی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح ۔ م ع ۔ ت ح ۔
U - 9637
(Release ID: 2043809)
Visitor Counter : 30