بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

سمندری کٹاؤ

Posted On: 09 AUG 2024 1:02PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ حکومت نے نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر) کے ذریعے کرناٹک کے ساحل کے ساتھ ساتھ ساحلی کٹاؤ کا جائزہ لیا ہے اور مشاہدہ کیا ہے کہ 50.1فیصد ساحل مستحکم ہے، 26.2فیصد ساحل بتدریج بڑھ رہا ہے اور 23.7فیصد ساحل ختم ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے این سی سی آر نے ساحلی کٹاؤ کے مسائل کو حل کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کرنے کے لیے ساحلی ریگولیشن زون نوٹیفکیشن(سی آر زیڈ نوٹیفکیشن) کے تحت ساحلی ریگولیشن زون نوٹیفکیشن کی بنیاد پر ساحلی کٹاؤ کے مسائل کو حل کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کرنے کے کام  کا بیڑا اٹھایا ہے۔ طویل مدتی سمندری کٹاؤ سے بچاؤ متعلقہ فریقوں  کی ضروریات کو ایک مجموعی انداز میں ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کام کرتا ہے۔

سروے آف انڈیا (ایس او آئی) یعنی بھارت کے جائزے  کے ذریعہ ایک 'خطرے کی لکیر' کی حد بندی کی گئی ہے جس میں پانی کی سطح کے اتار چڑھاؤ، سطح سمندر میں اضافے اور ساحلی پٹی کی تبدیلیوں ( کٹاؤ یا اضافہ) کی وجہ سے زمینی علاقے میں سیلاب کی حد کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ کوسٹل زون مینجمنٹ پلان (سی زیڈ ایم پی) کو سی آر زیڈ نوٹیفکیشن کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے جس میں درج کردہ پیرامیٹرز(پیمانے)  ہوں گے جن میں ایسے کٹاؤ کا شکار علاقوں کے لیےہائی، میڈیم اور لویعنی زیادہ، درمیانے اور کم  کٹاؤ کے علاقے شامل ہیں اور اس طرح کے کٹاؤ کے شکار علاقوں کے لیے ساحلی انتظامی منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

******

ش ح۔ ش م۔ ج

Uno-9624



(Release ID: 2043780) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil