قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی زبانوں کا تحفظ

Posted On: 08 AUG 2024 1:13PM by PIB Delhi

قبائلی امور کی وزارت، حکومت ہند، ٹی آر آئی کو  مدد اسکیم‘ کے تحت، قبائلی زبانوں اور بولیوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے شروع کیے گئے پروجیکٹوں/سرگرمیوں کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قبائلی تحقیقی اداروں (ٹی آر آئیز) کو مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ جس کی تفصیلات درج ذیل  ہیں :

  1. قبائلی زبانوں میں دو لسانی لغات اور سہ لسانی مہارت کے ماڈیولز کی تیاری۔
  2. نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی طرز پر  کثیر لسانی تعلیم (ایم ایل ای) مداخلت کے تحت قبائلی زبانوں میں کلاس I، II اور III کے طلباء کے لیے پرائمر تیار کرنا۔ قبائلی زبانوں میں ورنا مالا، مقامی نظمیں اور کہانیاں شائع کرنا
  3. قبائلی ادب کو فروغ دینے کے لیے مختلف قبائلی زبانوں پر کتابیں، جرائد شائع کرنا
  4. قبائلی لوک روایت کے تحفظ اور فروغ کے لیے مختلف قبائل کی لوک داستانوں اور لوک داستانوں کی دستاویزی شکل۔ زبانی

لٹریچر (گیت، پہیلیاں، گیت وغیرہ) جمع کرنا۔

مقامی قبائلی بولیوں میں سکل سیل انیمیا کی بیماری سے آگاہی ماڈیول I اور تشخیص اور علاج کے ماڈیول II کے بارے میں تربیتی ماڈیول کا ترجمہ اور اشاعت

کانفرنسز، سیمینارز، ورکشاپس اور شاعرانہ سمپوزیم کا انعقاد

ان منصوبوں اور سرگرمیوں  کے لئے قبائلی برادریوں کو کانفرنسوں، سیمیناروں، ورکشاپس اور تبادلہ پروگراموں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ سرکاری  آشرم اسکولوں کے اساتذہ اور متعلقہ کمیونٹیز کے زبان کے ماہرین کو قبائلی لہجوں اور زبان میں لغات اور پرائمر تیار کرنے میں شامل کیا جاتا ہے، جو نہ صرف قبائلی زبانوں کو محفوظ رکھتے ہیں بلکہ قبائلی طلباء کو کلاس I سے III تک بنیادی تعلیم حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں اور  جب وہ  بڑی  کلاسوں میں جاتے ہیں تو انہیں آسانی سے منتقلی میں مدد کرتا ہے۔ ٹی  آر آئی شعبے کے کارکنان  (صف اول کے کارکنان ) کے لیے قبائلی زبان کے تربیتی پروگرام کا بھی اہتمام کرتی ہے۔

اس  کے علاوہ  نئی تعلیمی پالیسی میں یہ بھی شرط رکھی گئی ہے کہ چھوٹے بچے اپنی گھریلو زبان اور مادری زبان میں تیزی سےسیکھیں اور سمجھیں۔ اسی مناسبت سے مرکزی اور ریاستی حکومتیں تعلیم اور زبان کے تحفظ کے لیے کثیر لسانی پالیسی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔ وزارت تعلیم کے ذریعہ دی گئی معلومات کے مطابق  وزارت نے 2013 میں سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز (سی آئی آئی ایل)، میسور کے تحت ، غیر مستعمل زبانوں  کے تحفظ اور تحفظ کی اسکیم (ایس پی پی ای ایل) شروع کی تھی۔ یہ پروجیکٹ پرائمردو/زبانی لغات ،ڈکشنریز (الیکٹرانک اور پرنٹ فارمیٹس)، گرائمیکل خاکے، تصویری لغت اور کمیونٹی  نسلی لسانی پورفائل  کے طورپر 10,000 سے کم بولی جانے والی  بھارت  کی  زبانوں اورثقافت کو دستاویزی شکل دے رہا ہے۔

قبائلی تحقیقی اداروں کو مدد  اسکیم کے تحت قبائلی تحقیقی اداروں کی جانب سے موصول ہونے والی سالانہ تجاویز کی بنیاد پر اعلیٰ کمیٹی پروجیکٹوں/سرگرمیوں کو منظور ی دیتی ہے۔ اسکیم کے تحت پچھلے 3 سالوں کا بجٹ مختص (بی ای) حسب ذیل ہے۔

.

 

اسکیم کا نام

2021-22کے لئے مختص بجٹ

2022-23کے لئے مختص بجٹ

2023-24کے لئے مختص بجٹ

ٹی آرآئی کو مدد

120 کروڑ

121 کروڑ

118.64 کروڑ

 

 

 

 

 

 

ٹی آر آئی کو منظور شدہ منصوبوں کی تفصیلات کے لیے وزارت کی ویب سائٹ (tribal.nic.in) پر اعلیٰ کمیٹی کی کارکردگی دیکھی جاسکتی ہے۔

اس کے علاو ہ  ایک اور اسکیم قبائلی تحقیق  ، اطلاعات ، تعلیم ، مواصلات اور پروگرام  (ٹی آر آئی-ای سی ای) کے تحت نامور اداروں کو قبائلی زبانوں کی دستاویزات اور انگریزی/ہندی زبان کو قبائلی زبانوں میں تبدیل کرنے کے لیے اے آئی  پر مبنی ترجمے کے ٹولز تیار کرنے سمیت  تحقیقی مطالعے کا پروگرام چلانے کے لئے فنڈز دیے جاتے ہیں۔ منصوبوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

.

 

ادارے کا نام

منظور کئے گئے پروجیکٹوں کا نام

منظور کئے گئے پروجیکٹوں کی کل لاگت

بھاشا  ریسرچ اینڈ پبلیکیشن سنٹر، وڈودرا

آدی واسی  زبانوں، ثقافت اور زندگی کی مہارتوں کا مطالعہ اور دستاویزات

 

مالی سال: 20-2019

. 58.70 لاکھ روپے.

بٹس ، پلانی اور آئی آئی ٹی اور بھاشانی  کی یونین

منتخب قبائلی زبانوں اور اس کے برعکس انگریزی/ہندی متن/تقریر کوتبدیل کرنے کے لیے اے آئی  پر مبنی ترجمے کے آلے کی ترقی

 

مالی سال: 25-42024

کروڑروپے.3.122

 

یہ جانکاری  قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگاداس یوکی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No:9608            

         ش ح۔ع ح ۔رم



(Release ID: 2043487) Visitor Counter : 37