امور داخلہ کی وزارت

سائبر فارینسک تجربہ گاہیں

Posted On: 07 AUG 2024 4:49PM by PIB Delhi

دستیاب جانکاری کے مطابق، وزارت داخلہ نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی صلاحیت سازی کے لیے ’خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی)‘ اسکیم کے تحت مالی تعاون فراہم کیا ہے ۔ اب تک، 33 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فارنسک اور تربیتی تجربہ گاہوں کا آغاز کیا جا چکا ہے۔

ڈیجیٹل جعل سازی/سائبر فارینسک کے اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے مرکزی فارینسک  سائنس لیبارٹری، حیدرآباد میں ایک قومی سائبر فارینسک لیبارٹری(این سی ایف ایل) قائم کی گئی ہے۔ یہ لیبارٹری ملک کی دیگر مرکزی اور ریاستی فارنسک سائنس لیبارٹریوں کے لیے ایک ماڈل لیبارٹری کے طور پر کام کرتی ہے۔ مزید یہ کہ دہلی، چندی گڑھ، کولکاتہ، گوہاٹی، بھوپال اور پونے میں واقع سینٹرل فارنسک سائنس لیبارٹریوں میں 06 این سی ایف ایل کے قیام کے لیے سرپرست اسکیم "خواتین کی حفاظت" کے تحت 126.84 کروڑ روپئے کے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے۔

حکومت نے فارینسک صلاحیتوں کو جدید بنانے کے لیے ایک اسکیم کو منظوری دی ہے جس کے ساتھ ساتھ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جدید مشینری اور آلات کے ساتھ سائبر فارینسک سمیت اعلیٰ معیار کی فارنسک سائنس کی سہولیات تیار کرنے میں مدد فراہم کی گئی ہے۔ این سی ایف ایل، حیدرآباد سائبر کرائم سے متعلق ثبوت کے معاملات میں ضروری فارینسک مدد فراہم کرتا ہے۔ نئی سہولیات/ ڈویژن کا قیام ایک جاری عمل ہے اور ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مطالبے اور فزیبلٹی کا کام ہے۔ حکومت کی جانب سے 19.06.2024 کو ایک اسکیم "قومی فارینسک بنیادی ڈھانچہ اضافہ اسکیم" کی منظوری دی گئی ہے جس میں ملک میں 07 مرکزی فارینسک سائنس لیبارٹریوں کے قیام کا عنصر بھی شامل ہے۔

یہ اطلاع امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب بنڈی سنجے کمار کے ذریعہ راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی گئی۔

****

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9490



(Release ID: 2042820) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu