امور داخلہ کی وزارت
نئے فوجداری قوانین- پولیس کی جواب دہی
Posted On:
06 AUG 2024 4:30PM by PIB Delhi
بھارتیہ شہری سرکشا سنہیتا (بی این ایس ایس)، 2023 کی دفعات جن سے پولیس کی شفافیت اور جواب دہی میں اضافہ ہوا ہے، درج ذیل ہیں:
(1) بی این ایس ایس کی دفعہ 37 (بی) میں کہا گیا ہے کہ ہر ضلع اور ہر پولیس اسٹیشن میں ایک نامزد پولیس افسر ہوگا ، جو اسسٹنٹ سب انسپکٹر آف پولیس کے عہدے سے نیچے نہیں ہوگا جو گرفتار افراد وغیرہ کے بارے میں عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے اور ظاہر کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔
(2) بی این ایس ایس کی دفعہ 82 (2) میں کہا گیا ہے کہ ضلع سے باہر نافذ کیے گئے وارنٹ کے تحت گرفتاری کی صورت میں، گرفتاری کرنے والا پولیس افسر فوری طور پر ایسی گرفتاری کے بارے میں اور اس جگہ کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا جہاں گرفتار شخص کو رکھا گیا ہے اور دوسرے ضلع کے ایسے پولیس افسر کو جہاں گرفتار شخص عام طور پر رہتا ہے۔
(3) بی این ایس ایس کی دفعہ 105 میں کہا گیا ہے کہ تلاشی اور ضبطی آڈیو ویڈیو ریکارڈ کی جائے گی اور پولیس افسر اس طرح کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ بغیر کسی تاخیر کے ضلع مجسٹریٹ، سب ڈویژنل مجسٹریٹ یا فرسٹ کلاس کے جوڈیشل مجسٹریٹ کو بھیجے گا۔ بی این ایس ایس کی دفعہ 185 میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تلاشی آڈیو ویڈیو الیکٹرانک ذرائع سے ریکارڈ کی جائے گی اور اس طرح کے کسی بھی ریکارڈ کی کاپیاں 48 گھنٹوں کے اندر مجسٹریٹ کو بھیجی جائیں گی جو جرم کا نوٹس لینے کا اختیار رکھتا ہے۔
(4) بی این ایس ایس کی دفعہ 176 (2) کے تحت پولیس افسر کو روزانہ ڈائری کی رپورٹ مجسٹریٹ کو پندرہ دن میں بھیجنی ہوتی ہے۔
(5) بی این ایس ایس کی دفعہ 176 (3) کے تحت سات سال یا اس سے زیادہ سزا پانے والے جرائم کی صورت میں جائے واردات کی ویڈیو ریکارڈنگ لازمی قرار دی گئی ہے۔
(6) بی این ایس ایس کی دفعہ 193 میں کہا گیا ہے کہ پولیس رپورٹ میں الیکٹرانک ڈیوائس کے معاملے میں تحویل کی ترتیب کی تفصیلات بھی شامل ہونی چاہئیں۔ سیکشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس افسر کو تفتیش کے 90 دنوں کے اندر مخبر یا متاثرہ کو تحقیقات کی پیشرفت سے آگاہ کرنا ہوگا۔ اس دفعہ میں مزید کہا گیا ہے کہ چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد اگر مزید تفتیش کی ضرورت ہو تو اسے 90 دن کے اندر مکمل کیا جائے گا اور 90 دن سے زیادہ کی مدت میں توسیع صرف عدالت کی اجازت سے ہوگی۔
یہ جانکاری امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب باندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9415
(Release ID: 2042283)
Visitor Counter : 49